और तुम किस तरह इनकार करोगे; हालाँकि तुमको अल्लाह की आयतें सुनाई जा रही हैं और तुम्हारे दरमियान उसका रसूल मौजूद है, और जो शख़्स अल्लाह को मज़बूती से पकड़ेगा तो वह पहुँच गया सीधी राह पर।
اورتم کیسے کفرکرتے ہو؟حالانکہ تمہیں اﷲ تعالیٰ کی آیات پڑھ کرسنائی جارہی ہیں اور تمہارے درمیان اس کا رسول بھی موجودہے اورجو اﷲ تعالیٰ(کے دین) کومضبوطی سے پکڑے گاتو یقیناًوہ سیدھے راستے کی طرف ہدایت دیاگیا۔
اور تمہارا کفر میں پڑنا کس طرح جائز ہے جبکہ تم کو اللہ کی آیات سنائی جارہی ہیں اور تمہارے اندر اس کا رسول موجود ہے؟ اور جو اللہ کو مضبوطی سے پکڑے گا تو وہی ہے جس کو صراطِ مستقیم کی ہدایت ملی ۔
اور بھلا تم کیوں کر کفر اختیار کر سکتے ہو ۔ جبکہ تمہارے سامنے برابر خدا کی آیتیں پڑھی جا رہی ہیں اور تمہارے درمیان اس کا رسول موجود ہے ۔ اور جو شخص خدا سے وابستہ ہوگیا وہ ضرور سیدھے راستے پر لگا دیا گیا ۔
جب کہ تم کو اللہ کی آیات سنائی جا رہی ہیں اور تمہارے درمیان اس کا رسول موجود ہے جو اللہ کا دامن مضبوطی کے ساتھ تھامے گا وہ ضرور راہِ راست پا لے گا ۔ ؏١۰
اور تم کفر کیسے اختیار کر سکتے ہو حالانکہ تم پر اللہ ( تعالیٰ ) کی آیتیں پڑھی جاتی ہیں اور تم میں اس کا رسول ( ﷺ ) بھی موجود ہے اور جوشخص اللہ ( تعالیٰ کے دین کو ) مضبوط پکڑ لے تو بلاشبہ اسے سیدھا راستہ دکھا دیا گیا ۔
اور تم کیسے کفر اپناؤ گے جبکہ اللہ کی آیتیں تمہارے سامنے تلاوت کی جاتی ہیں اور اس کا رسول تمہارے درمیان موجود ہے؟ اور ( اللہ کی سنت یہ ہے کہ ) جو شخص اللہ کا سہارا مضبوطی سے تھام لے ، وہ سیدھے راستے تک پہنچا دیا جاتا ہے ۔
اور تم کفر کو کیسے قبول کرلو گے؟ جبکہ تمہیں اللہ کی آیات پڑھ کرسنائی جاتی ہیں اور اللہ کے رسول تمہارے درمیا ن موجود ہیں اور جو شخص اللہ کادا من مضبوطی سے تھام لے گاوہ ضرورصراط مستقیم کی ہدایت پائے گا
اور تم کیوں کر کفر کروگے تم پر اللہ کی آیتیں پڑھی جاتی ہیں اور تم میں اس کا رسول تشریف لایا اور جس نے اللہ کا سہارا لیا تو ضرور وہ سیدھی راہ دکھایا گیا ،
اور تم ( اب ) کس طرح کفر کرو گے حالانکہ تم وہ ( خوش نصیب ) ہو کہ تم پر اللہ کی آیتیں تلاوت کی جاتی ہیں اور تم میں ( خود ) اللہ کے رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) موجود ہیں ، اور جو شخص اللہ ( کے دامن ) کو مضبوط پکڑ لیتا ہے تو اسے ضرور سیدھی راہ کی طرف ہدایت کی جاتی ہے