जब तुम चढ़े जा रहे थे और पलट कर भी किसी को न देखते थे और रसूल तुमको तुम्हारे पीछे से पुकार रहे थे, फिर अल्लाह ने तुमको ग़म पर ग़म दिया; ताकि तुम रंजीदा न हो उस चीज़ पर जो तुम्हारे हाथ से निकल गई और न उस मसीबत पर जो तुम पर पड़ी, और अल्लाह बाख़बर है उससे जो कुछ तुम करते हो।
جب تم دورچلے جارہے تھے اورمڑکرکسی ایک کوبھی نہ دیکھتے تھے اور رسول تمہیں تمہاری پچھلی جماعت میں پکاررہاتھاتواُس نے بدلے میں تمہیں غم کے ساتھ اورغم دیاتاکہ تم اس پرغم نہ کروجوتمہارے ہاتھ سے نکل گیااورنہ اس پرجو تمہیں مصیبت پہنچی اوراللہ تعالیٰ پوری خبررکھنے والاہے اس کی جوتم عمل کرتے ہو۔
( یاد کرو ) جبکہ تم منہ اٹھائے بھاگے جارہے تھے اور کسی کی طرف مڑ کر بھی نہیں دیکھتے تھے اور خدا کا رسول تم کو تمہارے پیچھے سے پکار رہا تھا تو خدا نے تم کو غم پر غم پہنچایا تاکہ تم دل شکستہ نہ ہوا کرو ، نہ کسی نقصان پر اور نہ کسی مصیبت پر اور اللہ جو کچھ تم کرتے ہو ، اس کی خبر رکھنے والا ہے ۔
۔ ( اس وقت کو یاد کرو ) جب تم بے تحاشا بھاگے چلے جا رہے تھے اور کسی کی طرف مڑ کر بھی نہیں دیکھتے تھے ۔ حالانکہ پیغمبر ( ص ) تمہارے پیچھے سے تمہیں پکار رہے تھے ۔ ( تمہاری اس روش کی وجہ سے ) خدا نے تمہیں ثواب کے بدلے رنج پر رنج دیا ۔ تاکہ ( آئندہ ) جو چیز تمہارے ہاتھ سے نکل جائے اس پر ملول نہ ہو اور جو مصیبت درپیش ہو اس پر رنج نہ کرو ۔ اور اللہ تمہارے سب اعمال سے خوب باخبر ہے ۔
یاد کرو جب تم بھاگے چلے جا رہے تھے ، کسی کی طرف پلٹ کر دیکھنے تک کا ہوش تمہیں نہ تھا ، اور رسول تمہارے پیچھے تم کو پکار رہا تھا ۔ 110 اس وقت تمہاری اس روش کا بدلہ اللہ نے تمہیں یہ دیا کہ تم کو رنج پر رنج دیے 111 تاکہ آئندہ کے لیے تمہیں یہ سبق ملے کہ جو کچھ تمہارے ہاتھ سے جائے یا جو مصیبت تم پر نازل ہو اس پر ملول نہ ہو ۔ اللہ تمہارے سب اعمال سے باخبر ہے ۔
جبکہ تم چڑھائی پر بھاگے چلے جا رہے تھے اور کسی کو پیچھے مڑ کر دیکھتے بھی نہ تھے اور رسول ( ﷺ ) تمہیں تمہارے پیچھے سے آوازیں دے رہے تھے پس اللہ ( تعالیٰ ) نے تم کو غم پر غم دیا تاکہ جو چیز تمہارے ہاتھ سے نکل جائے اور جو مصیبت تم پر پڑے اس پر غمگین نہ ہو اور اللہ ( تعالیٰ ) تمہارے سارے کاموں سے خوب باخبر ہیں
۔ ( وہ وقت یاد کرو ) جب تم منہ اٹھائے چلے جارہے تھے اور کسی کو مڑ کر نہیں دیکھتے تھے ، اور رسول تمہارے پیچھے سے تمہیں پکار رہے تھے ، چنانچہ اللہ نے تمہیں ( رسول کو ) غم ( دینے ) کے بدلے ( شکست کا ) غم دیا ، تاکہ آئندہ تم زیادہ صدمہ نہ کیا کرو ، ( ٥٠ ) نہ اس چیز پر جو تمہارے ہاتھ سے جاتی رہے ، اور نہ کسی اور مصیبت پر جو تمہیں پہنچ جائے ۔ اور اللہ تمہارے تمام کاموں سے پوری طرح باخبر ہے ۔
جب تم ( جنگِ احدمیں ) بھاگے جا رہے تھے اور نہ کسی کی طرف مڑکردیکھتے تھے حالانکہ اللہ کارسول تمہارے پیچھے سے تمہیں بلارہا تھا پھر اللہ نے تمہیں غم پر غم دیئے تاکہ تم ایسی بات پر غم نہ کروجوتمہارے ہاتھ سے نکل جائے اور نہ ایسی مصیبت پر جوتم پر نازل ہواورجو کام بھی تم کرتے ہواللہ ان سے خوب واقف ہے
جب تم منہ اٹھائے چلے جاتے تھے اور پیٹھ پھیر کر کسی کو نہ دیکھتے اور دوسری جماعت میں ہمارے رسول تمہیں پکار رہے تھے ( ف۲۸۰ ) تو تمہیں غم کا بدلہ غم دیا ( ف۲۸۱ ) اور معافی اس لئے سنائی کہ جو ہاتھ سے گیا اور جو افتاد پڑی اس کا رنج نہ کرو اور اللہ کوتمہارے کاموں کی خبر ہے ،
جب تم ( افراتفری کی حالت میں ) بھاگے جا رہے تھے اور کسی کو مڑ کر نہیں دیکھتے تھے اور رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) اس جماعت میں ( کھڑے ) جو تمہارے پیچھے ( ثابت قدم ) رہی تھی تمہیں پکار رہے تھے پھر اس نے تمہیں غم پر غم دیا ( یہ نصیحت و تربیت تھی ) تاکہ تم اس پر جو تمہارے ہاتھ سے جاتا رہا اور اس مصیبت پر جو تم پر آن پڑی رنج نہ کرو ، اور اللہ تمہارے کاموں سے خبردار ہے