जो अल्लाह को याद करते हैं खड़े और बैठे और अपनी करवटों पर, और आसमानों और ज़मीन की पैदाइश में ग़ौर करते रहते हैं, (वे कह उठते हैं कि) ऐ हमारे रब! आपने ये सब बिला-वजह नहीं बनाया, आप पाक हैं, पस हमको आग के अज़ाब से बचा लीजिए।
وہ لوگ جوکھڑے اوربیٹھے اوراپنے پہلوؤں پرلیٹے بھی اﷲ تعالیٰ کویادکرتے ہیں اورآسمانوں اورزمین کی پیدائش میں غوروفکر کرتے ہیں،اے ہمارے رب!تونے یہ سب کچھ بے مقصدنہیں بنایا، آپ پاک ہیں، سوہمیں آگ کے عذاب سے بچالیں۔
ان کیلئے جو کھڑے ، بیٹھے اور اپنے پہلوؤں پر خدا کو یاد کرتے ہیں اور آسمانوں اور زمین کی خلقت پر غور کرتے ہیں ۔ ( ان کی دعا یہ ہوتی ہے کہ ) اے ہمارے پروردگار! تو نے یہ کارخانہ بے مقصد نہیں پیدا کیا ہے ۔ تو اس بات سے پاک ہے ( کہ کوئی عبث کام کرے ) ۔ سو تو ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا ۔
جو اٹھتے ، بیٹھتے اور پہلوؤں پر لیٹے ہوئے ( برابر ) اللہ کو یاد کرتے ہیں اور آسمانوں و زمین کی تخلیق و ساخت میں غور و فکر کرتے ہیں ( اور بے ساختہ بول اٹھتے ہیں ) اے ہمارے پروردگار! تو نے یہ سب کچھ فضول و بیکار پیدا نہیں کیا ۔ تو ( عبث کام کرنے سے ) پاک ہے ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا ۔
جو اٹھتے ، بیٹھتے اور لیٹتے ، ہر حال میں خدا کو یاد کرتے ہیں اور آسمان و زمین کی ساخت میں غور و فکر کرتے ہیں ۔ 135 ﴿ وہ بے اختیار بول اٹھتے ہیں﴾ پروردگار! یہ سب کچھ تو نے فضول اور بے مقصد نہیں بنایا ہے ، تو پاک ہے اس سے کہ عبث کام کرے ۔ پس اے رب! ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچالے ، 136
یہ وہ لوگ ہیں جو کھڑے اور بیٹھے اور پہلوئوں پر لیٹے ( برابر ) اللہ ( تعالیٰ ) کو یاد کرتے رہتے ہیں اور آسمان وزمین کی پیدائش میں غور وفکر کرتے رہتے ہیں ۔ ( اور وہ یوں کہتے ہیں ) اے ہمارے پروردگار ! آپ نے یہ بے مقصد پیدا نہیں کیا آپ پاک ہیں پس ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا لیجئے ۔
جو اٹھتے بیٹھتے اور لیٹے ہوئے ( ہر حال میں ) اللہ کو یاد کرتے ہیں ، اور آسمانوں اور زمین کی تخلیق پر غور کرتے ہیں ، ( اور انہیں دیکھ کر بول اٹھتے ہیں کہ ) اے ہمارے پروردگار ! آپ نے یہ سب کچھ بے مقصد پیدا نہیں کیا ۔ آپ ( ایسے فضول کام سے ) پاک ہیں ، پس ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا لیجیے ۔
جواٹھتے ، بیٹھتے اور لیٹتے ہرحال میں اللہ کو یادکرتے ہیں اور آسمانوں اور زمین کی پیدائش میں سوچ بچارکرتے ( اور پکاراٹھتے ) ہیں ’’اے ہمارے رب!تو نے یہ سب کچھ بے مقصدپیدانہیں کیا توپاک ہے ، پس ہمیں جہنم کے عذاب سے بچالے
جو اللہ کی یاد کرت ہیں کھڑے اور بیٹھے اور کروٹ پر لیٹے ( ف۳۷۷ ) اور آسمانوں اور زمین کی پیدائش میں غور کرتے ہیں ( ف۳۷۸ ) اے رب ہمارے! تو نے یہ بیکار نہ بنایا ( ف۳۷۹ ) پاکی ہے تجھے تو ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچالے ،
یہ وہ لوگ ہیں جو ( سراپا نیاز بن کر ) کھڑے اور ( سراپا ادب بن کر ) بیٹھے اور ( ہجر میں تڑپتے ہوئے ) اپنی کروٹوں پر ( بھی ) اللہ کو یاد کرتے رہتے ہیں اور آسمانوں اور زمین کی تخلیق ( میں کارفرما اس کی عظمت اور حُسن کے جلووں ) میں فکر کرتے رہتے ہیں ، ( پھر اس کی معرفت سے لذت آشنا ہو کر پکار اٹھتے ہیں: ) اے ہمارے رب! تو نے یہ ( سب کچھ ) بے حکمت اور بے تدبیر نہیں بنایا ، تو ( سب کوتاہیوں اور مجبوریوں سے ) پاک ہے پس ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچا لے