फिर जो आपसे इस बारे में बहस करे बाद इसके कि आपके पास इल्म आ चुका है तो उनसे कह दीजिए कि आओ हम बुलाएं अपने बेटों को और तुम्हारे बेटों को, और अपनी औरतों को और तुम्हारी औरतों को, और हम और तुम ख़ुद भी जमा हो जाएं फिर हम सब रोएं-धोएं, और जो झूठा हो उस पर अल्लाह की लानत भेजें।
پھرجو آپ سے اس میں جھگڑاکرے اس کے بعدجوعلم میں سے آپ کے پاس آگیا توآپ کہہ دو تم آؤہم اپنے بیٹوں کو اورتمہارے بیٹوں کو بلائیں اوراپنی عورتوں اورتمہاری عورتوں کو اور اپنے آپ کو اور تمہیں بھی بلائیں پھرہم گڑگڑاکر دُعا کریں پس ہم جھوٹوں پر اﷲ تعالیٰ کی لعنت بھیجیں۔
سو جو تم سے اس بارے میں حجت کریں ، بعد اس کے کہ تمہارے پاس صحیح علم آچکا ہے تو ( ان سے ) کہو کہ آؤ! ہم اپنے بیٹوں کو بلائیں ، تم اپنے بیٹوں کو بلاؤ ، ہم اپنی عورتوں کو جمع کریں ، تم اپنی عورتوں کو جمع کرو ، ہم اپنے آپ کو اکٹھا کریں ، تم اپنے آپ کو اکٹھا کرو ، پھر ہم مل کر دعا کریں اور جھوٹوں پر اللہ کی لعنت بھیجیں ۔
۔ ( اے پیغمبر ( ص ) ) اس معاملہ میں تمہارے پاس صحیح علم آجانے کے بعد جو آپ سے حجت بازی کرے تو آپ ان سے کہیں کہ آؤ ہم اپنے اپنے بیٹوں ، اپنی اپنی عورتوں اور اپنے اپنے نفسوں کو بلائیں اور پھر مباہلہ کریں ( بارگاہِ خدا میں دعا و التجا کریں ) اور جھوٹوں پر خدا کی لعنت قرار دیں ۔ ( یعنی ہم اپنے بیٹوں کو بلائیں تم اپنے بیٹوں کو ، ہم اپنی عورتوں کو بلائیں تم اپنی عورتوں کو اور ہم اپنے نفسوں کو بلائیں تم اپنے نفسوں کو پھر اللہ کے سامنے گڑگڑائیں اور جھوٹوں پر خدا کی لعنت کریں ) ۔
یہ علم آجانے کے بعد اب جو کوئی اس معاملہ میں تم سے جھگڑا کرے تو اے محمد! اس سے کہو کہ آؤ ہم اور تم خود بھی آجائیں اور اپنے اپنے بال بچوں کو بھی لے آئیں اور خدا سے دعا کریں کہ جو جھوٹا ہو اس پر خدا کی لعنت ہو ۔ 55
پس آپ کے پاس علم آجانے کے بعد کوئی شخص آپ سے اس بارے میں جھگڑا کرے تو آپ ( ﷺ ) کہہ دیں کہ آئو ہم اپنے بیٹوں اور تمہارے بیٹوں کو اور اپنی عورتوں اور تمہاری عورتوں کو اور اپنے آپ کو اور تمہیں ( بھی ) بلالیں پھر ہم عاجزی کے ساتھ التجا کریں اور جھوٹوں پر اللہ ( تعالیٰ ) کی لعنت بھیجیں
تمہارے پاس ( حضرت عیسیٰ ( علیہ السلام ) کے واقعے کا ) جو صحیح علم آگیا ہے اس کے بعد بھی جو لوگ اس معاملے میں تم سے بحث کریں تو ان سے کہہ دو کہ : ‘‘ آؤ ہم اپنے بیٹوں کو بلائیں اور تم اپنے بیٹوں کو ، اور ہم اپنی عورتوں کو اور تم اپنی عورتوں کو ، اور ہم اپنے لوگوں کو اور تم اپنے لوگوں کو ، پھر ہم سب ملکر اللہ کے سامنے گڑ گڑائیں ، اور جو جھوٹے ہوں ان پر اللہ کی لعنت بھیجیں ۔ ( ٢٥ )
پھراگر کوئی علم ( وحی ) آجانے کے بعداس بارے میں آپ سے جھگڑاکرے تو آپ اسے کہیے:آئوہم اور تم اپنے اپنے بچوں کو اور بیویوں کو بلالیں اور خودبھی حاضرہوکراللہ سے گڑ گڑاکردعاکریں کہ جو جھوٹاہواس پر اللہ کی لعنت ہو
پھر اے محبوب! جو تم سے عیسیٰ کے بارے میں حجت کریں بعد اس کے کہ تمہیں علم آچکا تو ان سے فرما دو آؤ ہم بلائیں اپنے بیٹے اور تمہارے بیٹے اور اپنی عورتیں اور تمہاری عورتیں اور اپنی جانیں اور تمہاری جانیں ، پھر مباہلہ کریں تو جھوٹوں پر اللہ کی لعنت ڈالیں ( ف۱۱٦ )
پس آپ کے پاس علم آجانے کے بعد جو شخص عیسٰی ( علیہ السلام ) کے معاملے میں آپ سے جھگڑا کرے تو آپ فرما دیں کہ آجاؤ ہم ( مل کر ) اپنے بیٹوں کو اور تمہارے بیٹوں کو اور اپنی عورتوں کو اور تمہاری عورتوں کو اور اپنے آپ کو بھی اور تمہیں بھی ( ایک جگہ پر ) بلا لیتے ہیں ، پھر ہم مباہلہ ( یعنی گڑگڑا کر دعا ) کرتے ہیں اور جھوٹوں پر اﷲ کی لعنت بھیجتے ہیں