जो कोई आज्ञाकारिता के साथ अपना रुख़ अल्लाह की ओर करे, और वह उत्तमकर भी हो तो उस ने मज़बूत सहारा थाम लिया। सारे मामलों की परिणति अल्लाह ही की ओर है
اور جو شخص اپنے آپ کو اﷲ تعالیٰ کے سپرد کردے اوراوروہ ہو بھی نیک تو یقیناوہ ایک مضبوط سہارا تھام چکااور سارے کاموں کاانجام اﷲ تعالیٰ کی طرف ہی ہے۔
اور جو اپنا رخ ، فرمانبردارانہ ، اللہ کی طرف کرے گا اور وہ خوب کار بھی ہے تو اس نے بیشک مضبوط رسی تھامی اور انجام کار تمام معاملات اللہ ہی کی طرف لوٹنے والے ہیں ۔
اور جو کوئی اپنا رخ اللہ کی طرف جھکا دے ( اپنے آپ کو اللہ کے حوالے کر دے ) درآنحالیکہ وہ نیکوکار بھی ہو تو اس نے مضبوط راستہ ( سہارا ) پکڑ لیا ان ( سب ) نے ہماری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے ۔
جو شخص اپنے آپ کو اللہ کے حوالہ کر دے 40 اور عملا وہ نیک ہو 41 ، اس نے فی الواقع ایک بھروسے کے قابل سہارا تھام لیا ، اور سارے معاملات کا آخری فیصلہ اللہ ہی کے ہاتھ ہے ۔
اور جس شخص نے اپنا چہرہ اللہ ( تعالیٰ ) کی طرف جھکادیا ( اس حال میں کہ ) وہ نیک کام کرنے والا ( بھی ) ہو پس تحقیق اس نے بڑا مضبوط کڑا ( حلقہ ) پکڑ لیا اور سب کاموں کا انجام اللہ ( تعالیٰ ) ہی کی طرف ہے
اور جو شخص فرمانبردار بن کر اپنا رخ اللہ کی طرف کردے ، اور نیک عمل کرنے والا ہو ، تو اس نے یقینا بڑا مضبوط کنڈا تھام لیا ۔ اور تمام کاموں کا آخری انجام اللہ ہی کے حوالے ہے ۔
اورجو شخص اپناچہرہ اللہ کے آگے جھکادے اور نیک عمل کرنے والا ہوتواس نے یقیناایک مضبوط حلقے کو تھام لیا اور سب کاموں کا انجام تو اللہ ہی کی طرف ہے
تو جو اپنا منہ اللہ کی طرف جھکا دے ( ف٤۱ ) اور ہو نیکوکار تو بیشک اس نے مضبوط گرہ تھامی ، اور اللہ ہی کی طرف ہے سب کاموں کی انتہا ،
جو شخص اپنا رخِ اطاعت اﷲ کی طرف جھکا دے اور وہ ( اپنے عَمل اور حال میں ) صاحبِ احسان بھی ہو تو اس نے مضبوط حلقہ کو پختگی سے تھام لیا ، اور سب کاموں کا انجام اﷲ ہی کی طرف ہے