और उन्होंने कहा, "जब हम धरती में रल-मिल जाएँगे तो फिर क्या हम वास्तव में नवीन काय में जीवित होंगे?" नहीं, बल्कि उन्हें अपने रब से मिलने का इनकार है
اور اُنہوں نے کہاکہ کیاجب ہم زمین میں گم ہو جائیں گے، کیاواقعی ہم ضرورنئی پیدائش میں ہوں گے؟بلکہ وہ اپنے رب کی ملاقات کا انکارکرنے والے ہیں۔
اور کہتے ہیں کہ کیا جب ہم زمین میں رل مل جائیں گے تو ہم پھر نئی خلقت میں آئیں گے؟ بلکہ یہ لوگ اپنے رب کے آگے پیشی کے منکر ہیں ۔
اور وہ ( کفار ) کہتے ہیں کہ جب ہم زمین میں گم ( ناپید ) ہو جائیں گے تو کیا ہم از سرِ نو پیدا کئے جائیں گے بلکہ ( اصل بات یہ ہے کہ ) یہ لوگ اپنے پروردگار کی بارگاہ میں حاضری کے منکر ہیں ۔
اور یہ لوگ19 کہتے ہیں جب ہم مٹی میں رل مل چکے ہوں گے تو کیا ہم پھر نئے سرے سے پیدا کیے جائیں گے ؟ اصل بات یہ ہے کہ یہ اپنے رب کی ملاقات کے منکر ہیں 20
اور ان لوگوں نے کہا جب ہم ( زمین کے اندر رُل مِل کر ) گم ہوجائیں گے تو کیا ہم کسی نئے جنم میں پیدا ہوں گے؟ ( نہیں ) بلکہ وہ لوگ اپنے رب کی ملاقات کے منکر ہیں ۔
اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ : کیا جب ہم زمین میں رل کر کھو جائیں گے ، تو کیا اس وقت ہم کسی نئے جنم میں پیدا ہوں گے ؟ بات دراصل یہ ہے کہ یہ لوگ اپنے پروردگار سے جاملنے کا انکار کرتے ہیں ۔
یہ لوگ کہتے ہیں کہ ’’جب ہم مٹی میں رل مل جائیں گے تو کیا نئے سرے سے دوبارہ پیداکئے جائینگے‘‘؟حقیقت یہ ہے کہ یہ اپنے رب کی ملاقات ہی کے منکر ہیں
اور بولے ( ف۱۷ ) کیا جب ہم مٹی میں مل جائیں گے ( ف۱۸ ) کیا پھر نئے بنیں گے ، بلکہ وہ اپنے رب کے حضور حاضری سے منکر ہیں ( ف۱۹ )
اور کفار کہتے ہیں کہ جب ہم مٹی میں مِل کر گم ہوجائیں گے تو ( کیا ) ہم اَز سرِ نَو پیدائش میں آئیں گے ، بلکہ وہ اپنے رب سے ملاقات ہی کے مُنکِر ہیں