फिर जब हम ने उस के लिए मौत का फ़ैसला लागू किया तो फिर उन जिन्नों को उस की मौत का पता बस भूमि के उस कीड़े ने दिया जो उस की लाठी को खा रहा था। फिर जब वह गिर पड़ा, तब जिन्नों पर प्रकट हुआ कि यदि वे परोक्ष के जानने वाले होते तो इस अपमानजनक यातना में पड़े न रहते
پھر جب ہم نے اُس پر موت کا فیصلہ کیا توکسی چیزنے اُن کواُس کی موت کاپتہ نہیں دیا مگرزمین کے کیڑے (دیمک) نے جو اُس کے عصا کو کھا رہا تھا، پھر جب سلیمان گرپڑا تو جنوں کو معلوم ہو گیا کہ اگروہ غیب کوجانتے ہوتے تو ذلیل کرنے والے عذاب میں مبتلانہ رہتے
پس جب ہم نے اس پر موت کا فیصلہ نافذ کیا تو ان کو اس کی موت سے نہیں آگاہ کیا ، مگر زمین کے کیڑے نے جو اس کے عصا کو کھاتا تھا ۔ پس جب وہ گر پڑا ، تب جنوں پر واضح ہوا کہ اگر وہ غیب جانتے ہوتے تو اس ذلت کے عذاب میں نہ پڑے رہتے ۔
اور جب ہم نے سلیمان ( ع ) پر موت کا فیصلہ نافذ کیا ( اور وہ فوت ہوگئے ) تو ان کی موت کا پتہ ان ( جنات ) کو نہیں دیا مگر اس دیمک نے جو ان کے عصا کو کھا رہی تھی تو جب ( عصا کھوکھلا ہوگیا اور ) آپ زمین پر گرے تو جنات پر اصلی حالت کھل گئی کہ اگر وہ غیب جانتے ہوتے تو ( اتنے عرصے تک ) اس رسوا کن عذاب میں مبتلا نہ رہتے ۔
پھر جب سلیمان ( علیہ السلام ) پر ہم نے موت کا فیصلہ نافذ کیا تو جنوں کو اس کی موت کا پتہ دینے والی کوئی چیز اس گھن کو سوا نہ تھی جو اس کے عصا کو کھا رہا تھا ۔ اس طرح جب سلیمان ( علیہ السلام ) گر پڑا تو جنوں پر یہ بات کھل گئی 23 کہ اگر وہ غیب کے جاننے والے ہوتے تو اس ذلت کے عذاب میں مبتلا نہ رہتے 24 ۔
پھر جب ہم نے ان پر موت کا حکم نافذ فرمادیا تو ان ( جنات ) کو ان کی موت کا پتا صرف دیمک نے دیا جو ان کے عصا کو کھارہا تھا پھر جب وہ گر پڑے تو جنات نے جان لیا کہ اگر وہ غیب جانتے ہوتے تو ( اس ) ذلیل کرنے والے عذاب میں نہ رہتے
پھر جب ہم نے سلیمان کی موت کا فیصلہ کیا تو ان جنات کو ان کی موت کا پتہ کسی اور نے نہیں بلکہ زمین کے کیڑے نے دیا جو ان کے عصا کو کھا رہا تھا ۔ ( ٩ ) چنانچہ جب وہ گر پڑے تو جنات کو معلوم ہوا کہ اگر وہ غیب کا علم جانتے ہوتے تو اس ذلت والی تکلیف میں مبتلا نہ رہتے ۔
پھرجب ہم نے سلیمان پر موت کافیصلہ کیا تو جنوں کو زمین کے کیڑوں کے سواکسی چیز نے سلیمان کی موت کاپتانہیں دیا ، جوا ن کی لاٹھی کو کھائے جارہے تھے پس جب سلیمان گرپڑے تب جنوں کو یقین ہوگیا ( کہ سلیمان پر موت واقعہ ہوچکی ہے ) اگر وہ ( جن ) غیب کاعلم جانتے ہوتے توایسے ذلت کے عذاب میں نہ پڑے رہتے
پھر جب ہم نے اس پر موت کا حکم بھیجا ( ف۳٦ ) جنوں کو اس کی موت نہ بتائی مگر زمین کی دیمک نے کہ اس کا عصا کھاتی تھی ، پھر جب سلیمان زمین پر آیا جِنوں کی حقیقت کھل گئی ( ف۳۷ ) اگر غیب جانتے ہوتے ( ف۳۸ ) تو اس خواری کے عذاب میں نہ ہوتے ( ف۳۹ )
پھر جب ہم نے سلیمان ( علیہ السلام ) پر موت کا حکم صادر فرما دیا تو اُن ( جنّات ) کو ان کی موت پر کسی نے آگاہی نہ کی سوائے زمین کی دیمک کے جو اُن کے عصا کو کھاتی رہی ، پھر جب آپ کا جسم زمین پر آگیا تو جنّات پر ظاہر ہوگیا کہ اگر وہ غیب جانتے ہوتے تو اس ذلّت انگیز عذاب میں نہ پڑے رہتے