हालाँकि बुरी चाल अपने ही लोगों को घेर लेती है। तो अब क्या जो रीति अगलों के सिलसिले में रही है वे बस उसी रीति की प्रतिक्षा कर रहे हैं? तो तुम अल्लाह की रीति में कदापि कोई परिवर्तन न पाओगे और न तुम अल्लाह की रीति को कभी टलते ही पाओगे
زمین میں خود کوبڑا سمجھنے اوربُری تدبیرکرنے کی وجہ سے اوربری تدبیراس کے کرنے والوں کے سواکسی کو نہیں گھیرتی نہیں وہ انتظارکرتے مگرپہلوں کے طریقے کاپس آپ اﷲ تعالیٰ کے طریقے کوبدلنے کاہرگزکوئی راستہ نہ پائیں گے،اوراﷲ تعالیٰ کے طریقے کوپھیرنے کاہرگزکوئی راستہ نہ پائیں گے۔
اور انہوں نے اللہ کی پکی پکی قسمیں کھائیں کہ اگر ان کے پاس کوئی نذیر آیا تو وہ ہر امت سے زیادہ ہدایت اختیار کرنے والے بنیں گی ۔ پس جب ان کے پاس ایک نذیر آیا تو اس چیز نے ، زمین میں ان کے تکبر کے باعث ، ان کی بیزاری اور ان کی بری چالوں ہی میں اضافہ کیا اور بری چال تو اسی کو گھیرتی ہے جو بری چال چلتا ہے ۔ پس یہ نہیں انتظار کر رہے ہیں مگر اسی سنتِ الہٰی کا ، جو اگلوں کے باب میں ظاہر ہوئی ۔ تو تم سنتِ الہٰی میں نہ کوئی تبدیلی پاؤ گے اور نہ تم سنتِ الہٰی کو ٹلتے ہوئے ہی پاؤ گے ۔
زمین میں سرکشی کرنے اور بری سازشیں کرنے میں اضافہ ہی کیا حالانکہ بری سازشیں تو اس کو گھیرتی ہیں جو بری سازش کرتا ہے سو کیا اب یہ لوگ پہلے والے لوگوں کے ساتھ خدا کے طریقۂ کار کا انتظار کر رہے ہیں ( کہ ان کے ساتھ بھی وہی ہو ) تم خدا کے دستور ( طریقۂ کار ) میں کوئی تبدیلی نہیں پاؤگے ( کہ مقررہ قاعدے سے پھر جائے ) ۔
یہ زمین میں اور زیادہ استکبار کرنے لگے اور بری بری چالیں چلنے لگے ، حالانکہ بری چالیں اپنے چلنے والوں ہی کو لے بیٹھتی ہیں ۔ اب کیا یہ لوگ اس کا انتظار کر رہے ہیں کہ پچھلی قوموں کے ساتھ اللہ کا جو طریقہ رہا ہے وہی ان کے ساتھ بھی برتا 72 جائے؟ یہی بات ہے تو تم اللہ کے طریقے میں ہرگز کوئی تبدیلی نہ پاؤ گے اور تم کبھی نہ دیکھو گے کہ اللہ کی سنت کو اس کے مقرر راستے سے کوئی طاقت پھیر سکتی ہے ۔
۔ ( اس کی وجہ یہ ہے کہ ) وہ زمین میں بڑائی کرتے اور بُری تدبیریں کرتے ہیں اور بُری تدبیریں تو بس اپنے ہی کرنے والوں کو گھیرتی ہیں ، یہ لوگ تو بس پہلے والوں کے ( ساتھ عذاب کے ) دستور کا انتظار کررہے ہیں ، پس ( اے مخاطب ) تو اللہ ( تعالیٰ ) کے دستور میں ہرگز کوئی تبدیلی نہیں پائے گا اور تو اللہ ( تعالیٰ ) کے دستور کو ٹلتا ہوا ( بھی ) نہیں پائے گا
اس لیے کہ انہیں زمین میں اپنی بڑائی کا گھمنڈ تھا ، اور انہوں نے ( حق کی مخالفت میں ) بری بری چالیں چلنی شروع کردیں ۔ حالانکہ بری چالیں کسی اور کو نہیں خود اپنے چلنے والوں ہی کو گھیرے میں لے لیتی ہیں ۔ ( ١٣ ) اب یہ لوگ اس دستور کے سوا کس بات کے منتظر ہیں جس پر پچھلے لوگوں کے ساتھ عمل ہوتا آیا ہے ؟ ( ١٤ ) ( اگر یہ بات ہے ) تو تم اللہ کے طے شدہ دستور میں کبھی کوئی تبدیلی نہیں پاؤ گے ، اور نہ تم اللہ کے طے شدہ دستور کو کبھی ٹلتا ہوا پاؤ گے ۔ ( ١٥ )
جس کی وجہ سے ان کازمین میں بڑا بن کررہنااور بری چالیں چلناتھا ، حالانکہ بری چال توچا ل چلنے والے پر ہی آپڑتی ہے ، پھر کیا یہ لوگ گذشتہ قوموں کی طرح عذاب کا انتظارکررہے ہیں ، پس آپ اللہ کے طریقے میں کوئی تبدیلی نہیں پائیں گے اور نہ آپ اللہ کے طریقے کو ٹالنے والاپائیں گے
اپنی جان کو زمین میں اونچا کھینچنا اور برا داؤں ( ف۱۰٦ ) اور برا داؤں ( فریب ) اپنے چلنے والے ہی پر پڑتا ہے ( ف۱۰۷ ) تو کا ہے کے انتظار میں ہیں مگر اسی کے جو اگلوں کا دستور ہوا ( ف۱۰۸ ) تو تم ہرگز اللہ کے دستور کو بدلتا نہ پاؤ گے اور ہرگز اللہ کے قانون کو ٹلتا نہ پاؤ گے ،
۔ ( انہوں نے ) زمین میں اپنے آپ کو سب سے بڑا سمجھنا اور بری چالیں چلنا ( اختیار کیا ) ، اور برُی چالیں اُسی چال چلنے والے کو ہی گھیر لیتی ہیں ، سو یہ اگلے لوگوں کی رَوِشِ ( عذاب ) کے سوا ( کسی اور چیز کے ) منتظر نہیں ہیں ۔ سو آپ اﷲ کے دستور میں ہرگز کوئی تبدیلی نہیں پائیں گے ، اور نہ ہی اﷲ کے دستور میں ہرگز کوئی پھرنا پائیں گے