कहेंगे, "ऐ अफ़सोस हम पर! किसने हमें सोते से जगा दिया? यह वही चीज़ है जिस का रहमान ने वादा किया था और रसूलों ने सच कहा था।"
وہ کہیں گے: ’’ہائے ہماری بدبختی!کس نے ہمیں ہماری قبروں سے اُٹھایا؟‘‘یہ وہی ہے جس کارحمان نے وعدہ کیاتھا اوررسولوں نے سچ کہاتھا۔
وہ کہیں گے: ہائے ہماری بدبختی! ہم کو ہماری قبر سے کس نے اٹھا کھڑا کیا؟ یہ تو وہی چیز ہے جس کا خدائے رحمٰن نے وعدہ کیا تھا اور پیغمبروں کی بات سچی نکلی ۔
۔ ( اس وقت گھبرا کر ) کہیں گے ہائے افسوس! کس نے ہمیں ہماری خوابگاہ سے اٹھایا؟ ( جواب دیا جائے گا ) یہ وہی ( قیامت ) ہے جس کا خدائے رحمن نے وعدہ ( وعید ) کیا تھا اور پیغمبروں ( ع ) نے بھی سچ کہا تھا ۔
گھبرا کر کہیں گے : ارے ، یہ کس نے ہمیں ہماری خواب گاہ سے اٹھا کھڑا کیا ؟ 48 ۔ یہ وہی چیز ہے جس کا خدائے رحمان نے وعدہ کیا تھا اور رسولوں کی بات سچی تھی 49 ۔
کہیں گے ہائے ہماری بدقسمتی! ہمیں کس نے ہماری خواب گاہوں سے جَگا اُٹھایا؟ ( جواب ملے گا ) یہی ہے وہ جس کا ( اللہ ) رحمن نے وعدہ فرمایا اور رسولوں نے سچ بتایا تھا
کہیں گے کہ : ہائے ہماری کم بختی ! ہمیں کس نے ہمارے مرقد سے اٹھا کھڑا کیا ہے ؟ ( جواب ملے گا کہ ) یہ وہی چیز ہے جس کا خدائے رحمن نے وعدہ کیا تھا ، اور پیغمبروں نے سچی بات کہی تھی ۔
کہیں گے:’’افسوس!ہمیں ہماری خواب گاہ سے کس نے اٹھا کھڑا کیا ؟ ‘‘یہ تووہی ہے جس کارحمن نے وعدہ کیا تھا اور رسولوں نے سچ ہی کہاتھا
کہیں گے ہائے ہماری خرابی کس نے ہمیں سوتے سے جگادیا ( ف٦۹ ) یہ ہے وہ جس کا رحمٰن نے وعدہ دیا تھا اور رسولوں نے حق فرمایا ( ف۷۰ )
۔ ( روزِ محشر کی ہولناکیاں دیکھ کر ) کہیں گے: ہائے ہماری کم بختی! ہمیں کس نے ہماری خواب گاہوں سے اٹھا دیا ، ( یہ زندہ ہونا ) وہی تو ہے جس کا خدائے رحمان نے وعدہ کیا تھا اور رسولوں نے سچ فرمایا تھا