तुम्हारी ओर और जो तुम से पहले गुज़र चुके हैं उन की ओर भी वह्य की जा चुकी है कि "यदि तुम ने शिर्क किया तो तुम्हारा किया-धरा अनिवार्यतः अकारथ जाएगा और तुम अवश्य ही घाटे में पड़ने वालों में से हो जाओगे।"
اوربلاشبہ یقیناًآپ کی طرف اور آپ سے پہلے لوگوں کی طرف وحی کی گئی کہ اگرآپ نے شرک کیاتو یقیناضرورآپ کاعمل ضائع ہو جائے گااورآپ ضرورخسارہ اُٹھانے والوں میں سے ہوجائیں گے۔
درآنحالیکہ تمہاری طرف بھی اور تم سے پہلے والوں کی طرف بھی یہ وحی بھیجی جاچکی ہے کہ اگر تم شرک کرو گے تو تمہارے عمل ڈھے جائیں گے اور تم نامرادوں میں سے ہوکر رہ جاؤ گے ۔
بیشک آپ ( ص ) کی طرف بھی وحی کی جا چکی ہے اور ان ( انبیاء ( ع ) ) کی طرف بھی جو آپ سے پہلے تھے کہ اگر ( بفرضِ محال ) آپ نے بھی شرک کیا تو آپ کے عمل ضائع ہو جائیں گے اور آپ نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو جائیں گے ۔
۔ ( یہ بات تمہیں ان سے صاف کہہ دینی چاہیے کیونکہ ) تمہاری طرف اور تم سے پہلے گزرے ہوئے تمام انبیاء کی طرف یہ وحی بھیجی جا چکی ہے کہ اگر تم نے شرک کیا تو تمہارا عمل ضائع ہو جائے گا 74 اور تم خسارے میں رہو گے ۔
اور البتہ تحقیق آپ ( ﷺ ) کی طرف اور جو آپ سے پہلے ( انبیاء ) تھے ان کی طرف وحی کی گئی ( کہ ) اگر تو نے شرک کیا تو البتہ ضرور بالضرور تیرے تمام عمل باطل ہوجائیں گے اور البتہ ضرور بالضرور تو خسارے والوں میں ہوگا
اور یہ حقیقت ہے کہ تم سے اور تم سے پہلے تمام پیغمبروں سے وحی کے ذریعے یہ بات کہہ دی گئی تھی کہ اگر تم نے شرک کا ارتکاب کیا تو تمہارا کیا کرایا سب غارت ہوجائے گا ۔ اور تم یقینی طور پر سخت نقصان اٹھانے والوں میں شامل ہوجاؤ گے ۔
حالانکہ آپ کی طرف یہ وحی کی جاچکی ہے اور ان لوگوں کی طرف بھی جو آپ سے پہلے تھے ، کہ اگر آپ نے شرک کیا تو آپ کے عمل بربادہو جائینگے اور آپ خسارہ اٹھانے والوں میں شامل ہو جائینگے
اور بیشک وحی کی گئی تمہاری طرف اور تم سے اگلوں کی طرف کہ اسے سننے والے اگر تو نے اللہ کا شریک کیا تو ضرور تیرا سب کیا دھرا اَکارت جائے گا اور ضرور تو ہار میں رہے گا ، ( ٦
اور فی الحقیقت آپ کی طرف ( یہ ) وحی کی گئی ہے اور اُن ( پیغمبروں ) کی طرف ( بھی ) جو آپ سے پہلے ( مبعوث ہوئے ) تھے کہ ( اے انسان! ) اگر تُو نے شرک کیا تو یقیناً تیرا عمل برباد ہو جائے گا اور تُو ضرور نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا