Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

और वे औरतें भी हराम हैं जो किसी और के निकाह में हों मगर यह कि वे जंग में तुम्हारे हाथ आएं, यह अल्लाह का हुक्म है तुम्हारे ऊपर, उनके अलावा जो औरतें हैं वे सब तुम्हारे लिए हलाल हैं बशर्ते कि तुम अपने माल के ज़रिए उनके तालिब बनो उनसे निकाह करके न कि बदकारी की नीयत से, फिर उन औरतों में से जिन से तुम ने फायदा उठाया उनको उनका तय-शुदा महर दे दो, और महर के ठहराने के बाद जिस पर तुम आपस में राज़ी हो गए हो तो उसमें कोई गुनाह नहीं, बेशक अल्लाह जानने वाला, हिकमत वाला है।

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

اور شوہر والی عورتیں(بھی حرام کی گئی ہیں)مگروہ( لونڈیاں)جن کے تمہارے دائیں ہاتھ مالک ہوں یہ تم پر اللہ تعالیٰ نے لکھ دیا ہے اور ان کے علاوہ تمہارے لیے سب عورتیں حلال کر دی گئی ہیں یہ کہ تم اپنے مالوں کے بدلے میں طلب کرو اس حال میں کہ نکاح میں لانے والے ہو نہ کہ بدکاری کرنے والے ہو پھر ان میں سے جن عورتوں سے تم فائدہ اٹھاؤ اُن کو ان کے مقررہ مہر دے دو اور تم پر کوئی گنا ہ نہیں اس میں جس پر تم مہر مقرر ہونے کے بعد باہم رضامند ہوجاؤیقیناً اللہ تعالیٰ ہمیشہ سے سب کچھ جاننے والا ، کمال حکمت والا ہے۔

By Amin Ahsan Islahi

اور وہ عورتیں بھی حرام ہیں ، جو قید نکاح میں ہوں مگر یہ کہ وہ تمہاری ملک یمین بن جائیں ۔ یہ تم پر اللہ کا لکھا ہوا فریضہ ہے ۔ اس کے ماسوا جو عورتیں ہیں ، وہ تمہارے لئے حلال ہیں ، اس طرح کہ تم اپنے مال کے ذریعہ سے ان کے طالب بنو ، ان کو قید نکاح میں لے کر ، نہ بدکاری کے طور پر ۔ پس ان میں سے جن سے تم نے تمتع کیا ہو تو ان کو ان کے مہر دو ، فریضہ کی حیثیت سے ۔ مہر کے ٹھہرانے کے بعد جو تم نے آپس میں راضی نامہ کیا ہو تو اس میں کوئی گناہ نہیں ۔ بیشک اللہ ہی علم اور حکمت والا ہے ۔

By Hussain Najfi

اور وہ عورتیں بھی تم پر حرام ہیں ، جو شوہردار ہوں ۔ مگر وہ ایسی عورتیں جو ( شرعی جہاد میں ) تمہاری ملکیت میں آئیں ۔ یہ آئین ہے ، اللہ کا جو تم پر لازم ہے ۔ اور ان کے علاوہ جو عورتیں ہیں وہ تمہارے لئے حلال ہیں کہ اپنے مال ( حق مہر ) کے عوض ان سے شادی کرلو ۔ بدکاری سے بچنے اور پاکدامنی کو قائم رکھنے کے لیے اور ان عورتوں میں سے جن سے تم متعہ کرو ۔ تو ان کی مقررہ اجرتیں ادا کر دو ۔ اور اگر زرِ مہر مقرر کرنے کے بعد تم آپس میں ( کم و بیش پر ) راضی ہو جاؤ تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے ۔ بے شک اللہ بہت جاننے والا اور بڑی رحمت والا ہے ۔

By Moudoodi

اور وہ عورتیں بھی تم پر حرام ہیں جو کسی دوسرے کے نکاح میں ہوں ﴿محْصَنَات﴾ البتہ ایسی عورتیں اس سے مستثنٰی ہیں جو ﴿جنگ میں﴾ تمہارے ہاتھ آئیں ۔ 44 یہ اللہ کا قانون ہے جس کی پابندی تم پر لازم کر دی گئی ہے ۔ ان کے ما سوا جتنی عورتیں ہیں انہیں اپنے اموال کے ذریعہ سے حاصل کرنا تمہارے لیے حلال کر دیا گیا ہے ، بشرطیکہ حصارِ نکاح میں ان کو محفوظ کرو ، نہ یہ کہ آزاد شہوت رانی کرنے لگو ۔ پھر جو ازدواجی زندگی کا لطف تم ان سے اٹھاؤ اس کے بدلے ان کے مَہر بطور فرض کے ادا کرو ، البتّہ مَہر کی قرار داد ہو جانے کے بعد آپس کی رضامندی سے تمہارے درمیان اگر کوئی سمجھوتہ ہو جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ، اللہ علیم اور دانا ہے ۔

By Mufti Naeem

اور ( حرام کی گئی ہیں ) وہ عورتیں جو دوسروں کے نکاح میں ہوں مگر وہ باندیاں جو تمہاری ملک میں آچکی ہوں اﷲ تعالیٰ نے ( ان احکام کو ) تم پر فرض کردیا ہے اور ان کے علاوہ کی عورتیں تمہارے لئے حلال کردی گئی ہیں اس طرح کہ تم اپنے مال کے ذریعے انہں اپنے نکاح میں لانے والے ہو نہ کہ ( بغیر نکاح کے ) محض شہوت پوری کرنے کے لئے ہو ۔ پس جس طرح تم نے ان عورتوں سے لذت حاصل کی ہے تو تم انہیں ان کے طے شدہ مہر دے دو اور مہر مقرر ہوجانے کے بعد تم آ پس میں مہر کی ( کمی بیشی ) پر راضی ہوجاؤ تو تم پر کوئی گناہ نہیں ۔ بیشک اﷲ تعالیٰ جاننے والے حکمت والے ہیں ۔

By Mufti Taqi Usmani

نیز وہ عورتیں ( تم پر حرام ہیں ) جو دوسرے شوہروں کے نکاح میں ہوں ، البتہ جو کنیزیں تمہاری ملکیت میں آجائیں ( وہ مستثنی ہیں ) ( ٢٠ ) اللہ نے یہ احکام تم پر فرض کردیئے ہیں ۔ ان عورتوں کو چھوڑ کر تمام عورتوں کے بارے میں یہ حلال کردیا گیا ہے کہ تم اپنا مال ( بطور مہر ) خرچ کر کے انہیں ( اپنے نکاح میں لانا ) چاہو ، بشرطیکہ تم ان سے باقاعدہ نکاح کا رشتہ قائم کر کے عفت حاصل کرو ، صرف شہوت نکالنا مقصود نہ ہو ۔ ( ٢١ ) چنانچہ جن عورتوں سے ( نکاح کر کے ) تم نے لطف اٹھایا ہو ، ان کو ان کا وہ مہر ادا کرو جو مقرر کیا گیا ہو ۔ البتہ مہر مقرر کرنے کے بعد بھی جس ( کمی بیشی ) پر تم آپس میں راضی ہوجاؤ ، اس میں تم پر کوئی گناہ نہیں ۔ یقین رکھو کہ اللہ ہر بات کا علم بھی رکھتا ہے ، حکمت کا بھی مالک ہے ۔

By Noor ul Amin

نیزتمام شوہروں والی عورتیں ( یعنی شادی شدہ ) بھی ( حرام ہیں ) مگر و ہ عورتیں جو ( جنگ کے بعد ) تمہارے قبضے میں آجائیں ( نکاح کے لئے جائزہیں ) یہی اللہ کاقانون ہے اور تمہارے لئے ان کے علاوہ عورتوں سے مہردے کرشادی کرناحلال کردیاگیا ہے بشرطیکہ نیت نکاح کی ہو ، زنا کی نہیں ، پھران میں سے جن سے تم لطف اٹھائو تو انہیں ان کے مقرر شدہ مہراداکرو ، اور مہر مقرر ہوجانے کے بعد تم آپس کی رضامندی سےجو طے کرلواس میں تم پر کوئی گناہ نہیں اللہ یقینا سب کچھ جاننے والاحکیم ہے

By Kanzul Eman

اور حرام ہیں شوہر دار عورتیں مگر کافروں کی عورتیں جو تمہاری ملک میں آجائیں ( ف۷۳ ) یہ اللہ کا نوشتہ ہے تم پر اور ان ( ف۷٤ ) کے سوا جو رہیں وہ تمہیں حلال ہیں کہ اپنے مالوں کے عوض تلاش کرو قید لاتے ( ف۷۵ ) نہ پانی گراتے ( ف۷٦ ) تو جن عورتوں کو نکاح میں لانا چاہو ان کے بندھے ہوئے مہر انہیں دو ، اور قرار داد کے بعد اگر تمہارے آپس میں کچھ رضامندی ہوجاوے تو اس میں گناہ نہیں ( ف۷۷ ) بیشک اللہ علم و حکمت والا ہے ،

By Tahir ul Qadri

اور شوہر والی عورتیں ( بھی تم پرحرام ہیں ) سوائے ان ( جنگی قیدی عورتوں ) کے جو تمہاری مِلک میں آجائیں ، ( ان احکامِ حرمت کو ) اللہ نے تم پر فرض کر دیا ہے ، اور ان کے سوا ( سب عورتیں ) تمہارے لئے حلال کر دی گئی ہیں تاکہ تم اپنے اموال کے ذریعے طلبِ نکاح کرو پاک دامن رہتے ہوئے نہ کہ شہوت رانی کرتے ہوئے ، پھر ان میں سے جن سے تم نے اس ( مال ) کے عوض فائدہ اٹھایا ہے انہیں ان کا مقرر شدہ مَہر ادا کر دو ، اور تم پر اس مال کے بارے میں کوئی گناہ نہیں جس پر تم مَہر مقرر کرنے کے بعد باہم رضا مند ہو جاؤ ، بیشک اللہ خوب جاننے والا بڑی حکمت والا ہے