Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

मगर वे लोग जिनका तअल्लुक़ ऐसी क़ौम से हो जिनके साथ तुम्हारा मुआहिदा हुआ है या वे लोग जो तुम्हारे पास इस हाल में आएं कि उनके सीने तंग हो रहे हैं तुम्हारी लड़ाई से और अपनी क़ौम की लड़ाई से, और अगर अल्लाह चाहता तो उन को तुम पर ज़ोर दे देता तो वे ज़रूर तुमसे लड़ते, पस अगर वे तुमको छोड़े रहें और तुमसे जंग न करें और तुम्हारे साथ सुलह का रवय्या रखें तो अल्लाह तुमको भी उनके ख़िलाफ़ इक़दाम की इजाज़त नहीं देता।

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

سوائے ان لوگوں کے جوایسے لوگوں سے وابستہ ہوں کہ تمہارے درمیان اوران کے درمیان معاہدہ ہے یاوہ تمہارے پاس اس حا ل میں آئیں کہ ان کے سینے تنگ ہیں کہ وہ تم سے لڑیں یااپنی قوم سے لڑیں،اور اگراﷲ تعالیٰ چاہتاتوضرور انہیں تم پرمسلط کر دیتا،پھروہ ضرورتم سے لڑتے ۔ سواگروہ تم سے کنارہ کشی اختیار کریں اورتم سے جنگ نہ کریں اورتمہاری طرف صلح کا پیغام بھیجیں تواﷲ تعالیٰ نے اُن کے خلاف تمہارے لئے کوئی راستہ نہیں رکھا۔

By Amin Ahsan Islahi

صرف وہ لوگ اس سے مستثنیٰ ہیں ، جن کا تعلق کسی ایسی قوم سے ہو ، جن کے ساتھ تمہارا کوئی معاہدہ ہے یا وہ لوگ جو تمہارے پاس اس حال میں آئیں کہ نہ اپنے اندر تم سے لڑنے کی ہمت پارہے ہیں ، نہ اپنی قوم ہی سے ۔ اگر اللہ چاہتا تو ان کو تم پر دلیر کردیتا تو وہ تم سے لڑتے ۔ پس اگر وہ تم سے کنارہ کش رہیں ، تم سے جنگ نہ کریں اور تمہارے ساتھ صلح جویانہ رویہ رکھیں تو اللہ تم کو بھی ان کے خلاف کسی اقدام کی اجازت نہیں دیتا ۔

By Hussain Najfi

سوا ان کے جو ان لوگوں سے جا ملیں جن کے اور تمہارے درمیان ( جنگ نہ کرنے کا ) معاہدہ ہے یا اس حالت میں تمہارے پاس آئیں کہ ان کے سینے ( دل ) میں تمہارے ساتھ یا اپنی قوم کے ساتھ جنگ کرنے سے تنگ آچکے ہوں ( ایسے منافق قتل کے اس حکم سے مستثنیٰ ہیں ) اگر خدا چاہتا تو ان کو تم پر مسلط کر دیتا اور وہ ضرور تم سے لڑتے تو پھر اگر وہ تم سے کنارہ کشی کر لیں اور تمہارے ساتھ جنگ نہ کریں اور صلح کا پیغام بھیجیں تو اللہ نے تمہارے لئے ان کے خلاف کوئی قدم اٹھانے کی کوئی راہ نہیں رکھی ہے ۔

By Moudoodi

البتہ وہ منافق اس حکم سے مستشنٰی ہیں جو کسی ایسی قوم سے جا ملیں جس کے ساتھ تمہارا معاہدہ ہے ۔ 119 اسی طرح وہ منافق بھی مستشنٰی ہیں جو تمہارے پاس آتے ہیں اور لڑائی سے دل برداشتہ ہیں ، نہ تم سے لڑنا چاہتے ہیں نہ اپنی قوم سے ۔ اللہ چاہتا تو ان کو تم پر مسلّط کر دیتا اور وہ بھی تم سے لڑتے ۔ لہٰذا اگر وہ تم سے کنارہ کش ہو جائیں اور لڑنے سے باز رہیں اور تمہاری طرف صلح و آشتی کا ہاتھ بڑھائیں تو اللہ نے تمہارے لیے ان پر دست درازی کی کوئی سبیل نہیں رکھی ہے ۔

By Mufti Naeem

مگر ( نہ لڑو ) ان سے جو ایسی قوم سے جاملتے ہیں جن کے اور تمہارے درمیان معاہدہ ہے یا یہ لوگ تمہارے پاس اس حال میں آجائیں کہ ان کے دل تم سے لڑنے یا اپنی قوم سے لڑنے میں تنگ ہوں اور اگر اﷲ تعالیٰ چاہتے تو انہیں تم پر مسلط فرما دیتے اور وہ تم سے ضرور لڑتے پس اگر وہ کنارہ کشی کرلیں اور تم سے نہ لڑیں اور تمہاری طرف صلح کا پیغام بھیجیں تو اﷲ تعالیٰ نے تمہارے لئے ان سے ( لڑنے کی ) کوئی راہ نہیں رکھی ۔

By Mufti Taqi Usmani

ہاں وہ لوگ اس حکم سے مستثنی ہیں جو کسی ایسی قوم سے جا ملیں جن کے اور تمہارے درمیان کوئی ( صلح کا ) معاہدہ ہے ، یا وہ لوگ جو تمہارے پاس اس طرح آئیں کہ ان کے دل تمہارے خلاف جنگ کرنے سے بھی بیزار ہوں ، اور اپنی قوم کے خلاف جنگ کرنے سے بھی ( ٥٤ ) اور اگر اللہ چاہتا تو انہیں تم پر مسلط کردیتا تو وہ تم سے ضرور جنگ کرتے ۔ چنانچہ اگر وہ تم سے کنارہ کشی کرتے ہوئے تم سے جنگ نہ کریں ، اور تم کو امن کی پیشکش کردیں تو اللہ نے تم کو ان کے خلاف کسی کارروائی کا کوئی حق نہیں دیا ۔

By Noor ul Amin

البتہ اس حکم سے وہ ( منافق ) مستثنیٰ ہیںجو ایسی قوم سے جا ملیں جس سے تمہارامعاہدہ ہوچکاہویاایسے ( منافق بھی مستثنیٰ ہیں ) جو تمہارے پاس دل برداشتہ آتے ہیں وہ نہ تمہارے خلاف لڑناچاہتے ہیں نہ ہی اپنی قوم سے ، اور اگر اللہ چاہتا توانہیں تم پر مسلط کر دیتا اور وہ تم سے یقیناجنگ کرتے اب اگروہ کنارہ کش رہتے ہیں اور لڑائی پر آمادہ نہیں اور تمہیں صلح کی پیش کش کرتے ہیں توپھراللہ نے ان پر تمہاری دست درازی کی گنجائش نہیں رکھی

By Kanzul Eman

مگر جو ایسی قوم سے علاقے رکھتے ہیں کہ تم میں ان میں معاہدہ ہے ( ف۲٤۰ ) یا تمہارے پاس یوں آئے کہ ان کے دلوں میں سکت نہ رہی کہ تم سے لڑیں ( ف۲٤۱ ) یا اپنی قوم سے لڑیں ( ف۲٤۲ ) اور اللہ چاہتا تو ضرور انہیں تم پر قابو دیتا تو وہ بیشک تم سے لڑتے ( ف۲٤۳ ) پھر اگر وہ تم سے کنارہ کریں اور نہ لڑیں اور صلح کا پیام ڈالیں تو اللہ نے تمہیں ان پر کوئی راہ نہ رکھی ( ف۲٤٤ )

By Tahir ul Qadri

مگر ان لوگوں کو ( قتل نہ کرو ) جو ایسی قوم سے جا ملے ہوں کہ تمہارے اور ان کے درمیان معاہدۂ ( امان ہوچکا ) ہو یا وہ ( حوصلہ ہار کر ) تمہارے پاس اس حال میں آجائیں کہ ان کے سینے ( اس بات سے ) تنگ آچکے ہوں کہ وہ تم سے لڑیں یا اپنی قوم سے لڑیں ، اور اگر اللہ چاہتا تو ( ان کے دلوں کو ہمت دیتے ہوئے ) یقینا انہیں تم پر غالب کر دیتا تو وہ تم سے ضرور لڑتے ، پس اگر وہ تم سے کنارہ کشی کر لیں اور تمہارے ساتھ جنگ نہ کریں اور تمہاری طرف صلح ( کا پیغام ) بھیجیں تو اللہ نے تمہارے لئے ( بھی صلح جوئی کی صورت میں ) ان پر ( دست درازی کی ) کوئی راہ نہیں بنائی