यक़ीनन जो लोग अपना बुरा कर रहे हैं जब उनकी जान फ़रिश्ते निकालेंगे तो वे उनसे पूछेंगे कि तुम किस हाल में थे, वे कहेंगे कि हम ज़मीन में बेबस थे, फ़रिश्ते कहेंगेः क्या अल्लाह की ज़मीन कुशादा न थी कि तुम वतन छोड़ कर वहाँ चले जाते, ये वे लोग हैं जिनका ठिकाना जहन्नम है और वह बहुत बुरा ठिकाना है।
یقیناجولوگ اپنی جانوں پرظلم کرنے والے تھے، اُن کی روحیں فرشتے اس حال میں قبض کرتے ہیں کہ اُن سے (فرشتے)کہتے ہیں: ’’ تم کس حال میں تھے ؟ ‘‘وہ جواب دیتے ہیں: ’’ہم زمین میں کمزور تھے۔‘‘ فرشتے اُن سے کہتے ہیں: ’’کیا اﷲ تعالیٰ کی زمین وسیع نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کرتے؟‘‘ تو یہی لوگ ہیں ان ہی کاٹھکانہ جہنم ہوگااوروہ بہت ہی بُری لوٹنے کی جگہ ہے۔
جن لوگوں کی جان فرشتے اس حال میں قبض کریں گے کہ وہ اپنی جانوں پر ظلم ڈھائے ہوئے ہیں ، وہ ان سے پوچھیں گے کہ تم کس حال میں پڑے رہے؟ وہ جواب دیں گے: ہم تو اس ملک میں بالکل بے بس تھے ۔ وہ کہیں گے کہ خدا کی زمین کشادہ نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کر جاتے؟ یہی لوگ ہیں ، جن کا ٹھکانہ جہنم ہے اور وہ کیا ہی برا ٹھکانہ ہے ۔
بے شک وہ لوگ جو اپنی جانوں پر ظلم کر رہے تھے ۔ جب فرشتوں نے ان کی روحوں کو قبض کیا ، تو ان سے کہا تم کس حال میں تھے؟ تو انہوں نے کہا کہ ہم زمین میں کمزور و بے بس تھے ۔ فرشتوں نے کہا کہ اللہ کی زمین وسیع نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کرتے یہی وہ لوگ ہیں جن کا ٹھکانہ جہنم ہے اور وہ بُری جائے بازگشت ہے ۔
جو لوگ اپنے نفس پر ظلم کر رہے تھے129 ان کی روحیں جب فرشتوں نے قبض کیں تو ان سے پوچھا کہ یہ تم کس حال میں مبتلا تھے ؟ انہوں نے جواب دیا کہ ہم زمین میں کمزور و مجبور تھے ۔ فرشتوں نے کہا ، کیا خدا کی زمین وسیع نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کرتے ؟ 130 یہ وہ لوگ ہیں جن کا ٹھکانا جہنّم ہے اور وہ بڑا ہی برا ٹھکانا ہے ۔
بیشک ( جب ) فرشتے روح قبض کرتے ہیں ان لوگوں کی جنہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کررکھا ہے ( ہجرت نہ کرکے ) تو ان سے پوچھتے ہیں کہ تم کس حال میں تھے وہ کہتے ہیں کہ ہم زمین میں بے بس تھے ۔ فرشتے کہتے ہیں کہ کیا اﷲ تعالیٰ کی زمین وسیع نہیں تھی کہ اس میں ہجرت کرجاتے؟ پس یہی لوگ ہیں جن کا ٹھکانہ جہنم ہے اور وہ لوٹ کر جانے کی بری جگہ ہے ۔
جن لوگوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا تھا ۔ ( ٦٢ ) اور اسی حالت میں فرشتے ان کی روح قبض کرنے آئے تو بولے : تم کس حالت میں تھے ؟ وہ کہنے لگے کہ : ہم تو زمین میں بے بس بنا دیئے گئے تھے ۔ فرشتوں نے کہا : کیا اللہ کی زمین کشادہ نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کرجاتے؟ لہذا ایسے لوگوں کا ٹھکانا جہنم ہے ، اور وہ نہایت برا انجام ہے ۔
جولوگ اپنے آپ پر ظلم کرتے رہے جب فرشتے ان کی روح قبض کرنے آتے ہیں توان سے پوچھتے ہیں :تم کس حال میں مبتلا تھے؟ وہ کہتے ہیں کہ ہم زمین میں کمزورومجبورتھے ، فرشتے انہیںجواب میں کہتے ہیں کہ: کیا اللہ کی زمین وسیع نہ تھی کہ تم اس میں ہجرت کرجاتے؟ایسے لوگوں کاٹھکانہ جہنم ہے جو بہت ہی براٹھکانہ ہے
وہ لوگ جنکی جان فرشتے نکالتے ہیں اس حال میں کہ وہ اپنے اوپر ظلم کرتے تھے انسے فرشتے کہتے ہیں تم کاہے میں تھے کہتے ہیں کہ ہم زمین میں کمزور تھے ( ف۲٦۷ ) کہتے ہیں کیا اللہ کی زمین کشادہ نہ تھی کہ تم اسمیں ہجرت کرتے ، تو ایسوں کا ٹھکانا جہنم ہے ، اور بہت بری جگہ پلٹنے کی ( ف۲٦۸ )
بیشک جن لوگوں کی روح فرشتے اس حال میں قبض کرتے ہیں کہ وہ ( اسلام دشمن ماحول میں رہ کر ) اپنی جانوں پر ظلم کرنے والے ہیں ( تو ) وہ ان سے دریافت کرتے ہیں کہ تم کس حال میں تھے ( تم نے اِقامتِ دین کی جد و جہد کی نہ سرزمینِ کُفر کو چھوڑا ) ؟ وہ ( معذرۃً ) کہتے ہیں کہ ہم زمین میں کمزور و بے بس تھے ، فرشتے ( جواباً ) کہتے ہیں: کیا اللہ کی زمین فراخ نہ تھی کہ تم اس میں ( کہیں ) ہجرت کر جاتے ، سو یہی وہ لوگ ہیں جن کا ٹھکانا جہنم ہے ، اور وہ بہت ہی برا ٹھکانا ہے