और उस ने उस (धरती) में उस के ऊपर से पहाड़ जमाए और उस में बरकत रखी और उस में उस की ख़ुराकों को ठीक अंदाज़े से रखा। माँग करने वालों के लिए समान रूप से यह सब चार दिन में हुआ
اوراُس نے زمین میں اُس کے اوپرسے گڑے ہوئے پہاڑبنادیے اور اُس میں برکتیں رکھ دیں اوراُس میں اُس کی غذائیں اندازے سے رکھ دیں چار دنوں میں، (جواب) برابرہے سوال کرنے والوں کے لیے۔
اور اس نے اس زمین میں اس کے اوپر سے پہاڑ گاڑ دیے اور اس میں برکتیں رکھیں اور اس میں اس کے غذائی ذخیرے ودیعت کیے ، سب ضرورت مندوں کیلئے یکساں طور پر – یہ سب ملا کر چار دنوں میں
اور اسی نے زمین میں اس کے اوپر پہاڑ بنائے اور اس میں برکت رکھ دی اور اس میں تمام طلبگاروں کی ضرورت کے برابر چار دن کی مدت میں صحیح انداز سے سامانِ معیشت مہیا کر دیا ۔
اس نے ( زمین کو وجود میں لانے کے بعد ) اوپر سے اس پر پہاڑ جما دیے اور اس میں برکتیں رکھ دیں 11 اور اس کے اندر سب مانگنے والوں کے لیے ہر ایک کی طلب و حجت کے مطابق ٹھیک اندازے سے خوراک کا سامان مہیا کر دیا 12 ۔ یہ سب کام چار دن میں ہو گئے 13 ۔
اور اس نے اس ( زمین ) میں اس کے اوپر پہاڑ رکھ دیے اور اس ( زمین ) میں برکتیں رکھیں اور اس میں اس کی غذائیں ایک اندازے سے مقرر فرمائیں ( یہ تمام کام ) چار دنوں میں ( ہوا ) تمام سوال کرنے والوں کے لیے برابر ( ان کا حصول ) تمام طلبگاروں کے لیے یکساں
اور اس نے زمین میں جمے ہوئے پہاڑ پیدا کیے جو اس کے اوپر ابھرے ہوئے ہیں اور اس میں برکت ڈال دی ( 2 ) اور اس میں توازن کے ساتھ اس کی غذائیں پیدا کیں ۔ سب کچھ چار دن میں ( 3 ) تمام سوال کرنے والوں کے لیے برابر ( 4 )
نیزاس نے زمین کے اوپرمضبوط پہاڑ بنا دئے اور اس میں برکت ڈال دی اور چاردنوں میں اس میں پائے جانے والے اسباب زندگی ( یعنی زمین پر بسنے والی تمام مخلوقات اور ان کی خوراک ) کابندوبست کیا ، پورے چاردنوں میں ( یہ جو اب ) پوچھنے والوں کے لئے ہے
اور اس میں ( ف۲۱ ) اس کے اوپر سے لنگر ڈالے ( ف۲۲ ) ( بھاری بوجھ رکھے ) اور اس میں برکت رکھی ( ف۲۳ ) اور اس میں اس کے بسنے والوں کی روزیاں مقرر کیں یہ سب ملاکر چار دن میں ( ف۲٤ ) ٹھیک جواب پوچھنے والوں کو ،
اور اُس کے اندر ( سے ) بھاری پہاڑ ( نکال کر ) اس کے اوپر رکھ دیئے اور اس کے اندر ( معدنیات ، آبی ذخائر ، قدرتی وسائل اور دیگر قوتوں کی ) برکت رکھی ، اور اس میں ( جملہ مخلوق کے لئے ) غذائیں ( اور سامانِ معیشت ) مقرر فرمائے ( یہ سب کچھ اس نے ) چار دنوں ( یعنی چار ارتقائی زمانوں ) میں مکمل کیا ، ( یہ سارا رِزق اصلًا ) تمام طلب گاروں ( اور حاجت مندوں ) کے لئے برابر ہے