उस घड़ी का ज्ञान अल्लाह की ओर फिरता है। जो फल भी अपने कोषों से निकलते हैं और जो मादा भी गर्भवती होती है और बच्चा जनती है, अनिवार्यतः उसे इन सबका ज्ञान होता है। जिस दिन वह उन्हें पुकारेगा, "कहाँ है मेरे साझीदार?" वे कहेंगे, "हम तेरे समक्ष खुल्लम-ख़ुल्ला कह चुके हैं कि हम में से कोई भी इसका गवाह नहीं।"
قیامت کاعلم اﷲ تعالیٰ ہی کی طرف لوٹایاجاتاہے اورنہ کسی قسم کاپھل اپنے شگوفوں سے نکلتا ہے اورنہ کوئی مادہ حاملہ ہوتی ہے اورنہ ہی وہ بچہ جنتی ہے مگراُس کے علم سے ہوتا ہے۔ اور جس دن وہ انہیں پکارے گاکہ کہاں ہیں میرے شریک؟وہ کہیں گے کہ ہم نے آپ کوصاف بتا دیاہے کہ ہم میں سے کوئی اس کی گواہی دینے والا نہیں۔
اور قیامت کے علم کا معاملہ صرف اللہ ہی سے متعلق ہے اور کوئی میوہ اپنے غلاف سے باہر نہیں نکلتا اور نہ کوئی ہوتی حاملہ ہوتی اور نہ جنتی ہے مگر اسی کے علم سے ۔ اور جس دن ان کو پکارے گا کہ میرے شریک کہاں ہیں؟ تو کہیں گے کہ ہم نے تجھ سے عرض کردیا کہ ہم میں سے کوئی بھی اس کا گواہ نہیں رہا ۔
ساعت ( قیامت ) کا علم اسی ( اللہ ) کی طرف لوٹایا جاتا ہے اور کوئی پھل اپنے غلافوں سے نہیں نکلتا اور نہ کوئی مادہ حاملہ ہوتی ہے اور نہ بچہ جنتی ہے مگر اسی ( اللہ ) کے علم کے ساتھ اور جس دن وہ ( اللہ ) ان ( مشرکین ) کو پکارے گا ( اور پوچھے گا کہ ) میرے شریک کہاں ہیں؟ وہ کہیں گے کہ ہم تجھے بتا چکے ہیں ( عرض کر چکے ہیں ) کہ ہم میں سے کوئی بھی اس کی گواہی دینے والا نہیں ہے ( اور نہ کوئی ہے ) ۔
اس ساعت 60 کا علم اللہ ہی کی طرف راجع ہوتا ہے 61 ، وہی ان سارے پھلوں کو جانتا ہے جو اپنے شگوفوں میں سے نکلتے ہیں ، اسی کو معلوم ہے کہ کونسی مادہ حاملہ ہوئی ہے اور کس نے بچہ جنا ہے 62 ۔ پھر جس روز وہ ان لوگوں کو پکارے گا کہ کہاں ہیں میرے وہ شریک؟ یہ کہیں گے ، ہم عرض کر چکے ہیں ، آج ہم میں سے کوئی اس کی گواہی دینے والا نہیں ہے 63 ۔
اسی ( اللہ تعالیٰ ) کی طرف قیامت کے علم کو لوٹایا جاتا ہے اور جو بھی پھل اپنے خوشوں سے نکلتے ہیں اور جو بھی مؤنث حاملہ ہوتی ہے اور حمل جنتی ہے سب اس کے علم میں ہے اور جس دن وہ ان ( کفار ) کو پکارے گا ( کہے گا ) میرے شریک کہاں ہیں؟ وہ کہیں گے ہم آپ سے عرض کرچکے ہیں کہ ہم میں کوئی گواہی دینے والا نہیں ہے
قیامت کے کا علم اسی کی طرف لوٹایا جاتا ہے ۔ اور اللہ کے علم کے بغیر نہ پھلوں میں سے کوئی پھل اپنے شگوفوں سے نکلتا ہے اور نہ کسی مادہ کو حمل ٹھہرتا ہے ، اور نہ اس کے کوئی بچہ پیدا ہوتا ہے ، اور جس دن وہ ان ( مشرکوں ) کو پکارے گا ، کہاں ہیں میرے وہ شریک؟ تو وہ کہیں گے کہ : ہم تو آپ سے یہی عرض کرتے ہیں کہ ہم میں سے کوئی اب اس بات کا گواہ نہیں ہے ( کہ آپ کا کوئی شریک ہے )
قیامت کاعلم اللہ تعالیٰ ہی کی طرف لوٹایاجاتا ہے اورجو بھی پھل اپنے شگوفہ سے نکلتا ہے یامادہ حاملہ ہوتی یابچہ جنتی ہے تویہ سب کچھ اللہ ہی کے علم سے ہوتا ہے اور جس دن اللہ پکارے گاکہاں ہیں میرے شریک ’’وہ کہیں گے‘‘ہم آپ سے کہہ چکے ہیں کہ ( آج ) ہم میں سے کوئی ( ایسی ) گواہی دینے والا نہیں
قیامت کے علم کا اسی پر حوالہ ہے ( ف۱۱٤ ) اور کوئی پھل اپنے غلاف سے نہیں نکلتا اور نہ کسی مادہ کو پیٹ رہے اور نہ جنے مگر اس کے علم سے ( ف۱۱۵ ) اور جس دن انہیں ندا فرمائے گا ( ف۱۱٦ ) کہاں ہیں میرے شریک ( ف۱۱۷ ) کہیں گے ہم تجھ سے کہہ چکے ہیں کہ ہم میں کوئی گواہ نہیں ( ف۱۱۸ )
اسی ( اللہ ) کی طرف ہی وقتِ قیامت کے علم کا حوالہ دیا جاتا ہے ، اور نہ پھل اپنے غلافوں سے نکلتے ہیں اور نہ کوئی مادہ حاملہ ہوتی ہے اور نہ وہ بچہ جنتی ہے مگر ( یہ سب کچھ ) اُس کے علم میں ہوتا ہے ۔ اور جس دن وہ انہیں ندا فرمائے گا کہ میرے شریک کہاں ہیں ، ( تو ) وہ ( مشرک ) کہیں گے: ہم آپ سے عرض کئے دیتے ہیں کہ ہم میں سے کوئی بھی ( کسی کے آپ کے ساتھ شریک ہونے پر ) گواہ نہیں ہے