Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

हम ने मनुष्य को अपने माँ-बाप के साथ अच्छा व्यवहार करने की ताकीद की। उस की माँ ने उसे (पेट में) तकलीफ़ के साथ उठाए रखा और उसे जना भी तकलीफ़ के साथ। और उस के गर्भ की अवस्था में रहने और दूध छुड़ाने की अवधि तीस माह है, यहाँ तक कि जब वह अपनी पूरी शक्ति को पहुँचा और चालीस वर्ष का हुआ तो उस ने कहा, "ऐ मेरे रब! मुझे सम्भाल कि मैं तेरी उस अनुकम्पा के प्रति कृतज्ञता दिखाऊँ, जो तुने मुझ पर और मेरे माँ-बाप पर की है। और यह कि मैं ऐसा अच्छा कर्म करूँ जो तुझे प्रिय हो और मेरे लिए मेरी संतति में भलाई रख दे। मैं तेरे आगे तौबा करता हूँ और मैं मुस्लिम (आज्ञाकारी) हूँ।"

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

اورہم نے انسان کواپنے والدین کے ساتھ حسن سلوک کی تاکید کی،اُس کی ماں نے ناگواری کی حالت میں اُس کوپیٹ میں رکھا اور ناگواری کی حالت میں ہی اُس کوجنم دیااوراُس کے حمل کا اور اس کے دودھ چھڑانے کا زمانہ تیس ماہ کاہے، یہاں تک کہ جب وہ اپنی پوری طاقت کو پہنچا اور چالیس سال کی عمر کو پہنچ گیا،اُس نے کہا: اے میرے رب!مجھے توفیق دے کہ میں تیری اُس نعمت کا شکرادا کروں جوتونے مجھ پر اور میرے والدین پرانعام فرمائی اوریہ کہ میں ایسے نیک عمل کروں جس سے توراضی ہوجائے اورمیرے لیے میری اولادکی اصلاح کر دے، بلاشبہ میں نے تیری طرف توبہ کی اور یقیناًمیں مسلمانوں میں سے ہوں۔

By Amin Ahsan Islahi

اور ہم نے انسان کو اس کے ماں باپ کے ساتھ حسن سلوک کی ہدایت کی ۔ اس کی ماں نے دکھ کے ساتھ اس کو پیٹ میں رکھا اور دکھ کے ساتھ اس کو جنا اور اس کو پیٹ میں رکھنا اور اس کو دودھ چھڑانا تیس مہینوں میں ہوا ۔ یہاں تک کہ جب وہ پہنچ جاتا ہے اپنی پختگی کو اور پہنچ جاتا ہے چالیس سال کی عمر کو ، وہ دعا کرتا ہے: اے رب! مجھے سنبھال کہ میں تیرے اس فضل کا شکر ادا کروں جو تونے مجھ پر اور میرے ماں باپ پر فرمایا اور وہ نیک عمل کروں جو تجھے پسند ہیں! اور میری اولاد میں بھی میرے نیک بخت وارث اٹھا! میں نے تیری طرف رجوع کیا اور میں تیرے فرمانبرداروں میں سے بنتا ہوں!

By Hussain Najfi

اور ہم نے انسان کو اپنے والدین کے ساتھ نیک سلوک کرنے کا حکم دیا ہے اس کی ماں نے زحمت کے ساتھ اسے پیٹ میں رکھا اور زحمت کے ساتھ اسے جنم دیا اور اس کا حمل اور دودھ چھڑانا تیس مہینوں میں ہوا ۔ یہاں تک کہ جب وہ اپنی پوری طاقت کو پہنچا ( جوان ہوا ) اور پورے چالیس سال کا ہوگیا تو اس نے کہا اے میرے پروردگار! تو مجھے توفیق عطا فرما کہ میں تیرے اس احسان کاشکر ادا کروں جو تو نے مجھ پر اور میرے والدین پر کیا ہے اور یہ کہ میں ایسا نیک عمل کروں جسے تو پسند کرتا ہے اور میرے لئے میری اولاد میں بھی صالحیت پیدا فرما میں تیری بارگاہ میں توبہ ( رجوع ) کرتا ہوں اور میں مسلمانوں ( فرمانبرداروں ) میں سے ہوں ۔

By Moudoodi

ہم نے انسان کو ہدایت کی کہ وہ اپنے والدین کے ساتھ نیک برتاؤ کرے اس کی ماں نے مشقت اٹھا کر اسے پیٹ میں رکھا اور مشقت اٹھا کر ہی اس کو جنا ، اور اس کے حمل اور دودھ چھڑانے میں تیس مہینے لگ گئے 19 ۔ یہاں تک کہ جب وہ اپنی پوری طاقت کو پہنچا اور چالیس سال کا ہو گیا تو اس نے کہا اے میرے رب ، مجھے توفیق دے کہ میں تیری ان نعمتوں کا شکر ادا کروں جو تو نے مجھے اور میرے والدین کو عطا فرمائیں ، اور ایسا نیک عمل کروں جس سے تو راضی ہو 20 ، اور میری اولاد کو بھی نیک بنا کر مجھے سکھ دے ، میں تیرے حضور توبہ کرتا ہوں اور تابع فرمان ( مسلم ) بندوں میں سے ہوں ۔

By Mufti Naeem

اور ہم نے انسان کو اپنے ماں باپ کے ساتھ حسنِ سلوک کا تاکیدی حکم دیا ، وہ ( ماں ) اس کو تکلیف کے ساتھ پیٹ میں اُٹھائے رکھتی ہے اور اسے تکلیف سے جنتی ہے اور اس کا حمل اور اس کا دودھ چھڑانا تیس ماہ ( میں مکمل ہوتا ) ہے ، یہاں تک کہ جب وہ اپنی جوانی ( کے کمال ) کو پہنچتا ہے اور چالیس سال ( کی عمر ) کو پہنچ جاتا ہے تو ( دعا کرتے ہوئے ) کہتا ہے: اے میرے رب! مجھے اس بات کی ( والہانہ ) توفیق عطا فرمائیے کہ میں آپ کی اس نعمت کا شکر ادا کروں جو آپ نے مجھ پر فرمایا اور میرے ماں باپ پر فرمایا اور ( اس بات کی توفیق دیجیے ) کہ میں ایسا نیک عمل کروں جس سے آپ راضی ہوجائیں اور میرے لیے میری اولاد میں بھی اصلاح کو مقدر فرمادیجیے ، بلاشبہ میں آپ کی طرف رجوع کرتا ہوں اور بے شک میں فرماں برداروں میں سے ہوں ۔

By Mufti Taqi Usmani

اور ہم نے انسان کو اپنے والدین سے اچھا برتاؤ کرنے کا حکم دیا ہے ۔ ( ٩ ) اس کی ماں نے بڑی مشقت سے اسے ( پیٹ میں ) اٹھائے رکھا ، اور بڑی مشقت سے اس کو جنا ، اور اس کو اٹھائے رکھنے اور اس کے دودھ چھڑانے کی مدت تیس مہینے ہوتی ہے ( ١٠ ) یہاں تک کہ جب وہ اپنی پوری توانائی کو پہنچ گیا ، اور چالیس سال کی عمر تک پہنچا تو وہ کہتا ہے کہ یار رب ! مجھے توفیق دیجیے کہ میں آپ کی اس نعمت کا شکر ادا کروں جو آپ نے مجھے اور میرے ماں باپ کو عطا فرمائی ، اور ایسے نیک عمل کروں جن سے آپ راضی ہوجائیں ، اور میرے لیے میری اولاد کو بھی صلاحیت دے دیجیے ، میں آپ کے حضور توبہ کرتا ہوں اور میں فرمانبرداروں میں شامل ہوں ۔ ( ١١ )

By Noor ul Amin

ہم نے انسان کو حکم دیا کہ وہ اپنے والدین سے اچھاسلوک کرے اس کی ماں نے تکلیف اٹھاتے ہوئے اسے پیٹ میں رکھااور تکلیف کے ساتھ اسے جنااس کے حمل اور دودھ چھڑانے میں تیس مہینے لگے حتیٰ کہ جب وہ اپنی بھرپورجوانی کو پہنچااور چالیس سال کاہوا توکہنے لگا میرے رب! مجھے توفیق دے کہ میں تیرے احسان کاشکراداکروںجو تونے مجھ پر اور میرے والد ین پر کیا ہے اور یہ کہ میں اچھے عمل کروںجو تجھے پسندہوں اور میری خاطرمیری اصلاح کرمیں تیرے حضور توبہ کرتا ہوں اور بلاشبہ میں مسلمانوں میں سے ہوں

By Kanzul Eman

اور ہم نے آدمی کو حکم کیا اپنے ماں باپ سے بھلائی کرے ، اس کی ماں نے اسے پیٹ میں رکھا تکلیف سے اور جنا اس کو تکلیف سے ، اور اسے اٹھائے پھرنا اور اس کا دودھ چھڑانا تیس مہینے میں ہے ( ف۳۷ ) یہاں تک کہ جب اپنے زور کو پہنچا ( ف۳۸ ) اور چالیس برس کا ہوا ( ف۳۹ ) عرض کی اے میرے رب! میرے دل میں ڈال کہ میں تیری نعمت کا شکر کروں جو تو نے مجھ پر اور میرے ماں باپ پر کی ( ف٤۰ ) اور میں وہ کام کروں جو تجھے پسند آئے ( ف٤۱ ) اور میرے لیے میری اولاد میں صلاح ( نیکی ) رکھ ( ف٤۲ ) میں تیری طرف رجوع لایا ( ف٤۳ ) اور میں مسلمان ہوں ( ف٤٤ )

By Tahir ul Qadri

اور ہم نے انسان کو اپنے والدین کے ساتھ نیک سلوک کرنے کاحکم فرمایا ۔ اس کی ماں نے اس کو تکلیف سے ( پیٹ میں ) اٹھائے رکھا اور اسے تکلیف کے ساتھ جنا ، اور اس کا ( پیٹ میں ) اٹھانا اور اس کا دودھ چھڑانا ( یعنی زمانۂ حمل و رضاعت ) تیس ماہ ( پر مشتمل ) ہے ۔ یہاں تک کہ وہ اپنی جوانی کو پہنچ جاتا ہے اور ( پھر ) چالیس سال ( کی پختہ عمر ) کو پہنچتا ہے ، تو کہتا ہے: اے میرے رب: مجھے توفیق دے کہ میں تیرے اس احسان کا شکر ادا کروں جو تو نے مجھ پر اور میرے والدین پر فرمایا ہے اور یہ کہ میں ایسے نیک اعمال کروں جن سے تو راضی ہو اور میرے لئے میری اولاد میں نیکی اور خیر رکھ دے ۔ بیشک میں تیری طرف رجوع کرتا ہوں اور میں یقیناً فرمانبرداروں میں سے ہوں