और याद करो (ऐ नबी) जब हम ने कुछ जिन्नों को तुम्हारी ओर फेर दिया जो क़ुरआन सुनने लगे थे, तो जब वे वहाँ पहुँचे तो कहने लगे, "चुप हो जाओ!" फिर जब वह (क़ुरआन का पाठ) पूरा हुआ तो वे अपनी क़ौम की ओर सावधान करने वाले होकर लौटे
اور جب ہم نے جنات کے ایک گروہ کوآپ کی طرف پھیردیا کہ غورسے قرآن سنتے تھے توجب وہ اُس کے پاس آئے تواُنہوں نے(آپس میں) کہا: ’’خاموش ہو جاؤ،‘‘ پھرجب وہ پورا کیاگیا(تلاوت کو)توخبردارکرنے والے بن کر اپنی قوم کی طرف لوٹ گئے ۔
اور ( یاد کرو ) جبکہ ہم نے جنوں کے ایک گروہ کو تمہاری طرف متوجہ کردیا ، قرآن سننے کیلئے تو جب وہ اس کے پاس آئے تو انہوں نے ( آپس میں ) کہا کہ خاموش ہوکر سنو! تو جب وہ تمام ہوچکا تو وہ اپنی قوم کی طرف انذار کرتے ہوئے لوٹے ۔
اور ( وہ وقت یاد کرو ) جب ہم نے جنات کے کچھ افراد کو آپ ( ص ) کی طرف متوجہ کیا تاکہ وہ غور سے قرآن سنیں ۔ پس وہ اس جگہ پہنچے ( جہاں قرآن پڑھا جا رہاتھا ) تو ( آپس میں کہنے لگے ) خاموش ہو کر سنو پس جب ( قرآن ) پڑھا جا چکا تو وہ اپنی قوم کی طرف ڈرانے والے بن کر لوٹے ۔
۔ ( اور وہ واقعہ بھی قابل ذکر ہے ) جب ہم جنوں کے ایک گروہ کو تمہاری طرف لے آئے تھے تاکہ قرآن سنیں 33 ۔ جب وہ اس جگہ پہنچے ( جہاں تم قرآن پڑھ رہے تھے ) تو انہوں نے آپس میں کہا خاموش ہو جاؤ پھر جب وہ پڑھا جا چکا تو وہ خبردار کرنے والے بن کر اپنی قوم کی طرف پلٹے ۔
اور ( اس وقت کو یاد کیجیے ) جب ہم نے آپ کی طرف جنات کی ایک جماعت کو متوجہ فرمایا کہ وہ قرآن مجید کو سنیں پھر جب وہ ان ( نبی ﷺ ) کے پاس پہنچے تو ( ایک دوسرے سے ) کہا خاموش رہو ( اور قرآن مجید کو سنو ) پھر جب ( تلاوت ) ہوچکی تو وہ ڈر سنانے کے لیے اپنی قوم کی طرف لوٹ گئے
اور ( اے پیغمبر ) یاد کرو جب ہم نے جنات میں سے ایک گروہ کو تمہاری طرف متوجہ کیا کہ وہ قرآن سنیں ۔ ( ١٥ ) چنانچہ جب وہ وہاں پہنچے تو انہوں نے ( ایک دوسرے سے ) کہا کہ : خاموش ہوجاؤ ، پھر جب وہ پڑھا جاچکا تو وہ اپنی قوم کے پاس انہیں خبردار کرتے ہوئے واپس پہنچے ۔
جب ہم نے جنوں کی ایک جماعت کو قرآن سننے کے لئے پھیردیاتھا ، پس جب وہ رسول اللہ کے پاس پہنچے تو ( آپ تلاوت میں مصروف تھے اور وہ ) قرآن سُن رہے تھے جب وہ ا س مقام پر پہنچے توکہنے لگے خاموش ہو جائو ، پھر جب قرآن پڑھاجاچکاتووہ ڈرانے والے بن کراپنی قوم کے پاس لوٹے
اور جبکہ ہم نے تمہاری طرف کتنے جن پھیرے ( ف۷٦ ) کان لگا کر قرآن سنتے ، پھر جب وہاں حاضر ہوئے آپس میں بولے خاموش رہو ( ف۷۷ ) پھر جب پڑھنا ہوچکا اپنی قوم کی طرف ڈر سناتے پلٹے ( ف۷۸ )
اور ( اے حبیب! ) جب ہم نے جنّات کی ایک جماعت کو آپ کی طرف متوجہ کیا جو قرآن غور سے سنتے تھے ۔ پھر جب وہ وہاں ( یعنی بارگاہِ نبوت میں ) حاضر ہوئے تو انہوں نے ( آپس میں ) کہا: خاموش رہو ، پھر جب ( پڑھنا ) ختم ہو گیا تو وہ اپنی قوم کی طرف ڈر سنانے والے ( یعنی داعی الی الحق ) بن کر واپس گئے