जब अल्लाह कहेगाः ऐ ईसा बिन मरियम! मेरी उस नेमत को याद करो जो मैंने तुम पर और तुम्हारी माँ पर की, जबकि मैंने रूहुल-क़ुद्स से तुम्हारी मदद की, तुम लोगों से बात करते थे गोद में भी और बड़ी उम्र में भी, और जब मैंने तुमको किताब और हिकमत और तौरात व इंजील की तालीम दी, और जब तुम बनाते थे मिट्टी से परिंदे जैसी सूरत मेरे हुक्म से फिर उस में फूँक मारते थे तो वे मेरे हुक्म से परिंदा बन जाती थी, और तुम अंधे और कोढ़ी को मेरे हुक्म से अच्छा कर देते थे, और जब तुम मुर्दों को मेरे हुक्म से निकाल खड़ा करते थे, और जब मैंने बनी-इस्राईल को तुम से रोका जबकि तुम उनके पास खुली निशानियाँ लेकर आए तो उनमें से काफ़िरों ने कहा कि यह तो बस एक खुला हुआ जादू है।
جب اﷲ تعالیٰ فرمائے گا کہ اے عیسیٰ ابنِ مریم!اپنے اوپراوراپنی والدہ پر میرے انعام کو یادکروجب میں نے روحِ پاک سے تمہاری مددکی،تم لوگوں سے ماں کی گودمیں بھی اوربڑی عمرمیں بھی کلام کرتے تھے اورجب میں نے تمہیں کتاب وحکمت اورتورات وانجیل کی تعلیم دی اورجب تم میرے حکم سے مٹی سے پرندے کی صورت جیسی بناتے تھے پھرتم اس میں پھونک مارتے تھے تووہ میرے حکم سے حقیقی پرندہ بن جاتاتھااورتم پیدائشی اندھے اورکوڑھی کو میرے حکم سے تندرست کر دیتے تھے اور جب تم میرے حکم سے مُردوں کوزندہ کرتے تھے اور جب میں نے بنی اسرائیل کوتم سے روکے رکھا،جب تم ان کے پاس کھلی نشانیاں لے کرآئے تو ان میں سے ان لوگوں نے کہاجنہوں نے کفرکیاکہ یہ کچھ نہیں ہے مگر ایک کھلا جادو ہے۔
جبکہ اللہ کہے گا: اے عیسیٰ ابن مریم! میرے اس فضل کو یاد کرو ، جو میں نے تم پر اور تمہاری والدہ پر کیا ۔ جبکہ میں نے روح القدس سے تمہاری تائید کی ۔ تم لوگوں سے کلام کرتے تھےگہوارے میں بھی اور ادھیڑ ہوکر بھی ۔ اور ( یاد کرو ) جبکہ میں نے تمہیں کتاب وحکمت اور تورات وانجیل کی تعلیم دی ۔ اور ( یاد کرو ) جبکہ تم مٹی سے ایک صورت پرندے کی صورت کی مانند ، میرے حکم سے ، بناتے تھے ، پھر تم اس میں پھونک مارتے تھے تو وہ ، میرے حکم سے ، پرندہ بن جاتی تھی اور تم اندھے اور کوڑھی کو ، میرے حکم سے ، اچھا کردیتے تھے اور جبکہ تم مردوں کو ، میرے حکم سے ، نکال کھڑا کرتے تھے اور یاد کرو جبکہ بنی اسرائیل ( کے شر ) کو میں نے تم سے دور رکھا ، جبکہ تم ان کے پاس کھلی ہوئی نشانیاں لے کر آئے تو ان کے کافروں نے کہا کہ یہ تو بس صریح جادو ہے ۔
۔ ( اور وہ وقت یاد کرو ) جب خدا فرمائے گا اے مریم کے فرزند عیسیٰ میرا وہ انعام یاد کرو ۔ جو میں نے تم پر اور تمہاری والدہ پر کیا تھا ۔ جب میں نے روح القدس سے تمہاری تائید کی ( جس کی وجہ سے ) تم گہوارے میں اور ادھیڑ عمر میں لوگوں سے ( یکساں ) باتیں کرتے تھے اور جب میں نے تمہیں کتاب ( لکھنے ) حکمت ( دانائی ) ، توراۃ اور انجیل کی تعلیم دی تم میرے حکم سے مٹی سے پرندہ کی شکل ( پتلا ) بناتے تھے اور پھر اس میں پھونک مارتے تھے اور وہ میرے حکم سے ( سچ مچ ) پرندہ بن جاتا تھا ۔ اور تم میرے حکم سے پیدائشی اندھے اور کوڑھی کو اچھا کر دیتے تھے اور تم میرے حکم سے مردوں کو ( زندہ کرکے قبروں سے ) نکالا کرتے تھے ۔ اور جب میں نے بنی اسرائیل کو تم سے روکا تھا ۔ جب تم ان کے پاس بینات و معجزات لائے تھے تو ان میں سے جو کافر ( منکر حق ) تھے انہوں نے کہا تھا کہ یہ نہیں ہے ، مگر کھلا ہوا جادو ۔
پھر تصوّر کرو اس موقع کا جب اللہ فرمائیگا 125 کہ “ اے مریم کے بیٹے عیسٰی ! یاد کر میری اس نعمت کو جو میں نے تجھے اور تیری ماں کو عطا کی تھی ، میں نے روح پاک سے تیری مدد کی ، تو گہوارے میں بھی لوگوں سے بات کرتا تھا اور بڑی عمر کو پہنچ کر بھی ، میں نے تجھ کو کتاب اور حکمت اور تورات اور انجیل کی تعلیم دی ، تو میرے حکم سے مٹی کا پتلا پرندے کی شکل کا بناتا اور اس میں پھونکتا تھا ، اور وہ میرے حکم سے پرندہ بن جاتا تھا ، تو مادر زاد اندھے اور کوڑھی کو میرے حکم سے اچھا کرتا تھا ، تو مردوں کو میرے حکم سے نکالتا تھا ، 126 پھر جب تو بنی اسرائیل کے پاس صریح نشانیاں لے کر پہنچا اور جو لوگ ان میں سے منکرِ حق تھے انہوں نے کہا کہ یہ نشانیاں جادوگری کے سوا اور کچھ نہیں ہیں تو میں نے ہی تجھے ان سے بچایا ،
جب اﷲتعالیٰ عیسیٰ ابن مریم سے فرمائیں گے کہ میرے انعام کو یاد کرو جو میں نے تم پر اور تمہاری والدہ پر کیا ۔ جب میں نے تمہاری تائید روح القدس سے کی تھی تم لوگوں سے گہوارے میں بھی بات کرتے تھے اور بڑی عمر میں بھی ۔ جب میں نے تمہیں کتاب اور حکمت اور تورات اور انجیل کی تعلیم دی اور جب تم میرے حکم سے مٹی سے پرندے جیسی چیز بانتے تھے پھر اس کے اندر پھونک مارتے تھے تو وہ میرے حکم سے پرندہ بن کر اڑ جاتا تھا اورتم مارد زاد اندھے اور کوڑھی کو میرے حکم سے اچھا کر دیتے تھے اور جب تم میرے حکم سے مردوں کو نکالتے تھے اور جب میں نے بنی اسرائیل کو تم سے روکے رکھا جب تم ان کے پاس کھلی نشانیاں لے کر آئے پھر ان میں سے جنہوں نے کفر کیا کہنے لگے کہ یہ کھلا ہوا جادو ہے اور کچھ نہیں ۔
۔ ( یہ واقعہ اس دن ہوگا ) جب اللہ کہے گا : اے عیسیٰ ابن مریم میرا انعام یاد کرو جو میں نے تم پر اور تمہاری والدہ پر کیا تھا ، جب میں نے روح القدس کے ذریعے تمہاری مدد کی تھی ۔ ( ٧٦ ) تم لوگوں سے گہوارے میں بھی بات کرتے تھے ، اور بڑی عمر میں بھی ۔ اور جب میں نے تمہیں کتاب و حکمت اور تورات و انجیل کی تعلیم دی تھی ، اور جب تم میرے حکم سے گارا لے کر اس سے پرندے کی جیسی شکل بناتے تھے ، پھر اس میں پھونک مارتے تھے تو وہ میرے حکم سے ( سچ مچ کا ) پرندہ بن جاتا تھا ، اور تم مادرزاد اندھے اور کوڑھی کو میرے حکم سے اچھا کردیتے تھے ، اور جب تم میرے حکم سے مردوں کو ( زندہ ) نکال کھڑا کرتے تھے ، اور جب میں نے بنی اسرائیل کو اس وقت تم سے دور رکھا جب تم ان کے پاس کھلی نشانیاں لے کر آئے تھے ، اور ان میں سے جو کافر تھے انہوں نے کہا تھا کہ یہ کھلے جادو کے سوا کچھ نہیں ۔
اور وہ ( وقت یادکرو ) جب اللہ عیسیٰ بن مریم سے کہے گا:میرے احسان کو یاد کروجومیں نے تم پر اور تمہاری والدہ پہ کیا ، جب میں نے روح القدس ( جبرائیل ) کے ذریعے سے تمہاری مدد کی ، تم لوگوں سے ماں کی گود میں اور ادھیڑ عمر میں باتیں کرتے تھے اور جب میں نے تمہیں کتاب حکمت اور تورات اور انجیل کی تعلیم دی اور جب تو میرے حکم سے مٹی سے پر ندے کی شکل وصورت بناتا اور اس میں پھونکتاتھاتووہ میرے حکم سے سچ مچ پر ندہ بن جاتا تھا ، اور تو پیدائشی اندھے اور کو ڑھی کو میرے حکم سے تندرست کردیتاتھا اور جب تو مردوں کو میرے حکم سے زندہ کرتاتھااور جب توبنی اسرائیل کے پاس کھلی نشانیاں لے کرآیاتومیں نے ہی تجھے بنی اسرائیل سے بچایا تھا پھران میں سے جن لوگوں نے انکارکردیاتھا وہ یہ معجزات دیکھ کر کہنے لگے:’’یہ توصاف صاف جادوہے‘‘
جب اللہ فرمائے گا اے مریم کے بیٹے عیسیٰ! یاد کر میرا احسان اپنے اوپر اور اپنی ماں پر ( ف۲٦٤ ) جب میں نے پاک روح سے تیری مدد کی ( ف۲٦۵ ) تو لوگوں سے باتیں کرتا پالنے میں ( ف۲٦٦ ) اور پکی عمر ہو کر ( ف۲٦۷ ) اور جب میں نے تجھے سکھائی کتاب اور حکمت ( ف۲٦۸ ) اور توریت اور انجیل اور جب تو مٹی سے پرند کی سی مورت میرے حکم سے بناتا پھر اس میں پھونک مارتا تو وہ میرے حکم سے اڑنے لگتی ( ف۲٦۹ ) اور تو مادر زاد اندھے اور سفید داغ والے کو میرے حکم سے شفا دیتا اور جب تو مردوں کو میرے حکم سے زندہ نکالتا ( ف۲۷۰ ) اور جب میں نے بنی اسرائیل کو تجھ سے روکا ( ف۲۷۱ ) جب تو ان کے پاس روشن نشانیاں لے کر آیا تو ان میں کے کافر بولے کہ یہ ( ف۲۷۲ ) تو نہیں مگر کھلا جادو ،
جب اللہ فرمائے گا: اے عیسٰی ابن مریم! تم اپنے اوپر اور اپنی والدہ پر میرا احسان یاد کرو جب میں نے پاک روح ( جبرائیل ) کے ذریعے تمہیں تقویت بخشی ، تم گہوارے میں ( بعہدِ طفولیت ) اور پختہ عمری میں ( بعہدِ تبلیغ و رسالت یکساں انداز سے ) لوگوں سے گفتگو کرتے تھے ، اور جب میں نے تمہیں کتاب اور حکمت ( و دانائی ) اور تورات اور انجیل سکھائی ، اور جب تم میرے حکم سے مٹی کے گارے سے پرندے کی شکل کی مانند ( مورتی ) بناتے تھے پھر تم اس میں پھونک مارتے تھے تو وہ ( مورتی ) میرے حکم سے پرندہ بن جاتی تھی ، اور جب تم مادر زاد اندھوں اور کوڑھیوں ( یعنی برص زدہ مریضوں ) کو میرے حکم سے اچھا کر دیتے تھے ، اور جب تم میرے حکم سے مُردوں کو ( زندہ کر کے قبر سے ) نکال ( کھڑا کر ) دیتے تھے ، اور جب میں نے بنی اسرائیل کو تمہارے ( قتل ) سے روک دیا تھا جب کہ تم ان کے پاس واضح نشانیاں لے کر آئے تو ان میں سے کافروں نے ( یہ ) کہہ دیا کہ یہ تو کھلے جادو کے سوا کچھ نہیں