मूसा (अलै॰) ने कहाः ऐ मेरे परवरदिगार! अपने और अपने भाई के सिवा किसी पर मेरा इख़्तियार नहीं, पस आप हमारे और इस नाफ़रमान क़ौम के दरमियान जुदाई पैदा फ़रमा दीजिए।
اُس نے کہا: ’’اے میرے رب!یقیناًمیں اپنی ذات اور اپنے بھائی کے سواکسی پر اختیارنہیں رکھتا،سو تُوہمارے اوراس نافرمان قوم کے درمیان علیحدگی کر دے۔‘‘
موسیٰ نے دعا کی: اے میرے پروردگار! میرا اپنی جان اور اپنے بھائی کے سوا کسی پر کچھ زور نہیں ۔ پس تُو ہمارے اور اس نافرمان قوم کے درمیان علیحدگی کردے ۔
موسیٰ نے کہا پروردگار! میں اپنے اور اپنے بھائی کے سوا اور کسی پر کوئی قابو ( اختیار ) نہیں رکھتا ۔ پس تو ہمارے اور اس نافرمان قوم کے درمیان فیصلہ کر دے ۔
اس پر موسی نے کہا “ اے میرے رب ! میرے اختیار میں کوئی نہیں مگر یا میری اپنی ذات یا میرا بھائی ، پس تو ہمیں ان نافرمان لوگوں سے الگ کر دے” ۔
موسیٰ علیہ السلام نے کہا میرے رب میں اپنی جان اور اپنے بھائی کے علاوہ کسی پر اختیار نہیں رکھتا پس آپ ہمارے درمیان اور نافرمان قوم کے درمیان فیصلہ فرما دیجئے ۔
موسیٰ نے کہا : اے میرے پروردگار سوائے میری اپنی جان کے اور میرے بھائی کے کوئی میرے قابو میں نہیں ہے ۔ اب آپ ہمارے اور ان نافرمان لوگوں کے درمیان الگ الگ فیصلہ کردیجیے ۔
موسیٰ نے کہا!اے میرے رب بلا شبہ میرااختیارتوصرف اپنے آپ پر اوراپنے بھائی پر ہے لہٰذاہمارے اور نافرمان لوگوں کے درمیان تفریق کردے
موسیٰ نے عرض کی کہ اے رب! میرے مجھے اختیار نہیں مگر اپنا اور اپنے بھائی کا تو تو ہم کو ان بےحکموں سے جدا رکھ ( ف۷٦ )
۔ ( موسٰی علیہ السلام نے ) عرض کیا: اے میرے رب! میں اپنی ذات اور اپنے بھائی ( ہارون علیہ السلام ) کے سوا ( کسی پر ) اختیار نہیں رکھتا پس تو ہمارے اور ( اس ) نافرمان قوم کے درمیان ( اپنے حکم سے ) جدائی فرما دے