और उनको आदम (अलै॰) के दोनों बेटों का क़िस्सा हक़ के साथ सुनाइए, जबकि उन दोनों ने क़ुर्बानी पेश की तो उनमें से एक की क़ुर्बानी क़बूल हुई और दूसरे की क़ुर्बानी क़बूल न हुई, उसने कहाः मैं तुझको मार डालूँगा, उसने जवाब दिया कि अल्लाह तो सिर्फ़ परहेज़गारों ही से क़बूल करता है।
اور انہیں آ دم کے دو بیٹوں کا بر حق واقعہ پڑھ کر سُناؤ، جب اُن دونوں نے قربانی پیش کی تواُن دونوں میں سے ایک کی قربانی قبول کی گئی اور دوسرے کی قبول نہ کی گئی ۔اُس (دوسرے)نے کہا: ’’میں ضرور بہ ضرورتجھے قتل کردوں گا،‘‘اُس نے جواب دیاکہ بے شک اﷲ تعالیٰ توصرف متقیوں ہی سے قبول کرتاہے۔
اور ان کو آدم کے دو بیٹوں کی سرگزشت ، اس کی حکمت کے ساتھ ، سناؤ ۔ جبکہ دونوں نے قربانی پیش کی تو ان میں سے ایک کی قربانی قبول ہوئی اور دوسرے کی قربانی قبول نہیں ہوئی ۔ وہ بولا کہ میں تجھے قتل کرکے رہوں گا ۔ اس نے جواب دیا کہ اللہ تو صرف اپنے متقی بندوں کی قربانی قبول کرتا ہے ۔
۔ ( اے رسول ( ص ) ) آپ انہیں آدم کے دونوں بیٹوں کا سچا قصہ پڑھ کر سنائیے ۔ جب کہ ان دونوں نے قربانی پیش کی تو ایک کی تو قبول ہوگئی اور دوسرے کی قبول نہ ہوئی ۔ اس ( دوسرے ) نے کہا میں تمہیں ضرور قتل کروں گا ۔ پہلے نے کہا اللہ تو صرف متقیوں ( پرہیزگاروں ) کا عمل قبول کرتا ہے ۔
اور ذرا انہیں آدم کے دو بیٹوں کا قصّہ بھی بےکم و کاست سنا دو ۔ جب ان دونوں نے قربانی کی تو ان میں سے ایک کی قربانی قبول کی گئی اور دوسرے کی نہ کی گئی ۔ اس نے کہا “ میں تجھے مار ڈالوں گا ” ۔ اس نے جواب دیا “ اللہ تو متقیوں ہی کی نذریں قبول کرتا ہے ۔ 48
اور آپ ( ﷺ ) انہیں آدم ( علیہ السلام ) کے دو بیٹوں کا قصہ ٹھیک ٹھیک پڑھ کر سنایئے جب دونوں نے نذرانے پیش کیے پس ان میں سے ایک کا نذرانہ قبول ہو گیا اور دوسرے کا قبول نہ ہوا ۔ ( دوسرے نے ) کہا میں ضرور تجھ کو قتل کردوں گا ( پہلے نے ) کہا اﷲ ( تعالیٰ ) تو متقیوں ہی کا عمل قبول کرتا ہے ۔
اور ( اے پیغمبر ) ان کے سامنے آدم کے دو بیٹوں کا واقعہ ٹھیک ٹھیک پڑھ کر سناؤ ۔ جب دونوں نے ایک ایک قربانی پیش کی تھی ، اور ان میں سے ایک کی قربانی قبول ہوگئی ، اور دوسرے کی قبول نہ ہوئی ۔ ( ٢٢ ) اس ( دوسرے نے پہلے سے ) کہا کہ : میں تجھے قتل کر ڈالوں گا ۔ پہلے نے کہا کہ اللہ تو ان لوگوں سے ( قربانی ) قبول کرتا ہے جو متقی ہوں ۔
نیز آپ ان اہل کتاب کو آدم کے دو بیٹوں کاسچا واقعہ سنائیے جب ان دونوں نے قربانی کی توان میں سے ایک کی قربانی قبول ہوگئی اور دوسرے کی نہ ہوئی اور دوسرے نے کہا:میں ضرور تمہیں مارڈالوں گاپہلے نےجواب دیااللہ توصرف متقیوں کی قربانی قبول کرتا ہے
اور انہیں پڑھ کر سناؤ آدم کے دو بیٹوں کی سچی خبر ( ف۷۹ ) جب دونوں نے ایک ایک نیاز پیش کی تو ایک کی قبول ہوئی اور دوسرے کی نہ قبول ہوئی بولا قسم ہے میں تجھے قتل کردوں گا ( ف۸۰ ) کہا اللہ اسی سے قبول کرتا ہے ، جسے ڈر ہے ( ف۸۱ )
۔ ( اے نبی مکرم! ) آپ ان لوگوں کو آدم ( علیہ السلام ) کے دو بیٹوں ( ہابیل و قابیل ) کی خبر سنائیں جو بالکل سچی ہے ۔ جب دونوں نے ( اﷲ کے حضور ایک ایک ) قربانی پیش کی سو ان میں سے ایک ( ہابیل ) کی قبول کر لی گئی اور دوسرے ( قابیل ) سے قبول نہ کی گئی تو اس ( قابیل ) نے ( ہابیل سے حسداً و انتقاماً ) کہا: میں تجھے ضرور قتل کر دوں گا ، اس ( ہابیل ) نے ( جواباً ) کہا: بیشک اﷲ پرہیزگاروں سے ہی ( نیاز ) قبول فرماتا ہے