फिर उन के पीछे उन्हीं के पद-चिन्हों पर हम ने अपने दूसरे रसूलों को भेजा और हम ने उन के पीछे मरयम के बेटे ईसा को भेजा और उसे इंजील प्रदान की। और जिन लोगों ने उस का अनुसरण किया, उन के दिलों में हम ने करुणा और दया रख दी। रहा संन्यास, तो उसे उन्होंने स्वयं घड़ा था। हम ने उसे उन के लिए अनिवार्य नहीं किया था, यदि अनिवार्य किया था तो केवल अल्लाह की प्रसन्नता की चाहत। फिर वे उस का निर्वाह न कर सकें, जैसा कि उन का निर्वाह करना चाहिए था। अतः उन लोगों को, जो उन में से वास्तव में ईमान लाए थे, उन का बदला हम ने (उन्हें) प्रदान किया। किन्तु उन में से अधिकतर अवज्ञाकारी ही हैं
پھر اُن کے نقشِ قدم پرہم نے پے درپے اپنے رسول بھیجے اوران کے بعد ہم نے عیسیٰ ابنِ مریم کوبھیجا اورہم نے اُسے انجیل عطاکی ۔جنہوں نے اُس کی پیروی کی اُن کے دلوں میں ہم نے نرمی اورمہربانی ڈال دی اوررہبانیت کواُنہوں نے خود ہی ایجاد کیا ہم نے اُن پر فرض نہیں کیا تھا مگر اﷲ تعالیٰ کی رضامندی کی طلب میں (اُنہوں نے اسے اختیار کرلیا)۔ پھر اُنہوں نے اس کالحاظ نہ رکھاجیساکہ اس کے لحاظ رکھنے کاحق تھا تو اُن میں سے جو ایمان لائے ہم نے اُن کااجر اُن کوعطاکیااوراُن میں سے اکثرنافرمان ہیں
پھر انہی کے نقشِ قدم پر ہم نے اپنے اور رسول بھی بھیجے ، اور انہی کے نقشِ قدم پر ہم نے بھیجا عیسیٰ ابنِ مریم کو بھی اور اس کو عنایت کی انجیل اور ہم نے ان لوگوں کے دلوں میں جنہوں نے اس کی پیروی کی ، رافت وحمیت رکھی اور رہبانیت انہوں نے خود ایجاد کی ۔ ہم نے ان کے اوپر صرف اللہ کی خوشنودی کی طلب فرض کی تھی تو انہوں ہے اس کے حدود کما حقہ ملحوظ نہیں رکھے ۔ تو ہم نے ان لوگوں کو جو ان میں سے ایمان پر جمے رہے ، ان کا اجر عطا فرمایا اور زیادہ ان میں نافرمان نکلے ۔
پھر ہم نے انہی کے نقشِ قدم پر اپنے اور رسول ( ع ) بھیجے اور انہی کے پیچھے عیسیٰ ( ع ) بن مریم ( ع ) کو بھیجا اور انہیں انجیل عطا کی اور جن لوگوں نے ان کی پیروی کی ہم نے ان کے دلوں میں شفقت اور رحمت رکھ دی اور رہبانیت انہوں نے خود ایجاد کی ہم نے اسے ان پر فرض نہیں کیا تھا ۔ ہاں البتہ انہوں نے اسے خدا کی خوشنودی کی خاطر اسے اختیار کیا تھا پھر انہوں نے اس کی پوری رعایت نہ کی تو جو لوگ ان میں ایمان لائے ہم نے ان کو ان کا اجر عطا کیا اور ان میں سے اکثر لوگ فاسق ( نافرمان ) ہیں ۔
ان کے بعد ہم نے پے درپے اپنے رسول بھیجے ، اور ان سب کے بعد عیسی ابن مریم کو مبعوث کیا اور اس کو انجیل عطا کی ، اور جن لوگوں نے اس کی پیروی اختیار کی ان کے دلوں میں ہم نے ترس اور رحم ڈال یا 51 ۔ اور رہبانیت 52 انہوں نے خود ایجاد کر لی ہم نے اسے ان پر فرض نہیں کیا تھا ، مگر اللہ کی خوشنودی کی طلب میں انہوں نے آپ ہی یہ بدعت نکالی53 اور پھر اس کی پابندی کرنے کا جو حق تھا اسے ادا نہ کیا 54 ان میں سے جو لوگ ایمان لائے ہوئے تھے ان کا اجر ہم نے ان کو عطا کیا ، مگر ان میں سے اکثر لوگ فاسق ہیں ۔
پھر ہم نے پے درپے ان کے نقشِ قدم پر اپنے رسولوں کو بھیجا اور ان کے متصل بعد ( حضرت ) عیسیٰ بن مریم ( علیہما السلام ) کو بھیجا اور ہم نے انہیں انجیل عطا فرمائی اور ہم نے ان لوگوں کے دلوں میں جنہوں نے ان ( عیسیٰ علیہ السلام ) کی تابعداری کی شفقت اور نرم دلی/رحمت ڈال دی اور ترکِ دنیا کا طریقہ انہوں نے صرف اللہ ( تعالیٰ ) کی رضا کی تلاش میں خود ایجاد کرلیا تھا ، ہم نے اسے ان پر فرض نہیں کیا تھا ، پھر وہ اس کی رعایت کا حق ادا نہ کرسکے ، پس ان میں سے جو لوگ ایمان لائے تھے ہم نے انہیں ان کا اجر عطا فرمادیا اور ان میں سے اکثر لوگ فاسق / نافرمان ہیں
پھر ہم نے ان کے پیچھے انہی کے نقش قدم پر اپنے اور پیغمبر بھیجے ، اور ان کے پیچھے عیسیٰ ابن مریم کو بھیجا اور انہیں انجیل عطا کی ، اور جن لوگوں نے ان کی پیروی کی ان کے دلوں میں ہم نے شفقت اور رحم دلی پیدا کردی ۔ ( ٢٣ ) اور جہاں تک رہبانیت کا تعلق ہے وہ انہوں نے خود ایجاد کرلی تھی ، ہم نے اس کو ان کے ذمے واجب نہیں کیا تھا ۔ ( ٢٤ ) لیکن انہوں نے اللہ کی خوشنودی حاصل کرنی چاہی ، پھر اس کی ویسی رعایت نہ کرسکے جیسے اس کا حق تھا ۔ ( ٢٥ ) غرض ان میں سے جو ایمان لائے تھے ، ان کو ہم نے ان کا اجر دیا ، اور ان میں سے بہت لوگ نافرمان ہی رہے ۔
پھران دونوں کے بعدہم نے لگاتارکئی رسول بھیجے ان کے بعدعیسٰی بن مریم کو بھیجااوراسے انجیل عطاکی اور جن لوگوں نے ان کی پیروی کی ان کے دلوں میں ہم نے نرم دلی اور رحم ڈال دیا ہے ہاں یہ ترک دنیا ( یعنی عبادت گاہوں یا جنگلوں میں گھرسے نکل کرعلیحدگی میں جاکرعبادت کرنا ) جوانہوں نے خودایجادکرلی تھی ہم نے ان پر فرض نہیں کی تھی مگراللہ کی رضاکی خاطرانہوں نے ایساکرلیامگراسے نباہ نہ سکے جیساکہ نبا ہنے کا حق تھاان میں سےجو ایمان لائے تھے ہم نے ان کا اجرانہیں دیامگران میں سے زیادہ ترنافرمان ہی تھے
پھر ہم نے ان کے پیچھے ( ف۸۸ ) اسی راہ پر اپنے اور رسول بھیجے اور ان کے پیچھے عیسیٰ بن مریم کو بھیجا اور اسے انجیل عطا فرمائی اور اس کے پیروں کے دل میں نرمی اور رحمت رکھی ( ف۸۹ ) اور راہب بننا ( ف۹۰ ) تو یہ بات انہوں نے دین میں اپنی طرف سے نکالی ہم نے ان پر مقرر نہ کی تھی ہاں یہ بدعت انہوں نے اللہ کی رضا چاہنے کو پیدا کی پھر اسے نہ نباہا جیسا اس کے نباہنے کا حق تھا ( ف۹۱ ) تو ان کے ایمان والوں کو ( ف۹۲ ) ہم نے ان کا ثواب عطا کیا ، اور ان میں سے بہتیرے ( ف۹۳ ) فاسق ہیں ،
پھر ہم نے ان رسولوں کے نقوشِ قدم پر ( دوسرے ) رسولوں کو بھیجا اور ہم نے ان کے پیچھے عیسٰی ابنِ مریم ( علیہما السلام ) کو بھیجا اور ہم نے انہیں انجیل عطا کی اور ہم نے اُن لوگوں کے دلوں میں جو اُن کی ( یعنی عیسٰی علیہ السلام کی صحیح ) پیروی کر رہے تھے شفقت اور رحمت پیدا کر دی ۔ اور رہبانیت ( یعنی عبادتِ الٰہی کے لئے ترکِ دنیا اور لذّتوں سے کنارہ کشی ) کی بدعت انہوں نے خود ایجاد کر لی تھی ، اسے ہم نے اُن پر فرض نہیں کیا تھا ، مگر ( انہوں نے رہبانیت کی یہ بدعت ) محض اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لئے ( شروع کی تھی ) پھر اس کی عملی نگہداشت کا جو حق تھا وہ اس کی ویسی نگہداشت نہ کرسکے ( یعنی اسے اسی جذبہ اور پابندی سے جاری نہ رکھ سکی ) ، سو ہم نے اُن لوگوں کو جو ان میں سے ایمان لائے ( اور بدعتِ رہبانیت کو رضائے الٰہی کے لئے جاری رکھے ہوئے ) تھے ، اُن کا اجر و ثواب عطا کر دیا اور ان میں سے اکثر لوگ ( جو اس کے تارک ہوگئے اور بدل گئے ) بہت نافرمان ہیں