Blog
Books
Search Quran
By Moulana Palanpuri

किन्तु जिस किसी को ग़ुलाम प्राप्त न हो तो वह निरन्तर दो माह रोज़े रखे, इस से पहले कि वे दोनों एक-दूसरे को हाथ लगाएँ और जिस किसी को इस की भी सामर्थ्य न हो तो साठ मुहताजों को भोजन कराना होगा। यह इसलिए कि तुम अल्लाह और उस के रसूल पर ईमान वाले सिद्ध हो सको। ये अल्लाह की निर्धारित की हुई सीमाएँ हैं। और इनकार करने वाले के लिए दुखद यातना है

By Fateh Muhammad Jalandhari

By Abdul Salam Botvi

پھرجوشخص نہ پائے اُسے دومہینے کے لگاتار روزے رکھنے ہیں اس سے پہلے کہ دونوں ایک دوسرے کوہاتھ لگائیں پھرجوکوئی اس کی استطاعت نہ رکھتا ہوتوساٹھ مسکینوں کو کھاناکھلاناہے یہ اس لیے ہے کہ تم اﷲ تعالیٰ اوراُس کے رسول پر ایمان لاؤاوریہ اﷲ تعالیٰ کی حدود ہیں اورکافروں کے لیے دردناک عذاب ہے۔

By Amin Ahsan Islahi

پس جس کو غلام میسر نہ آئے تو اس کے اوپر لگاتار دو مہینے کے روزے ہیں ، ہاتھ لگانے سے پہلے اور جو اس کی طاقت نہ رکھے تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے ( اس کے ذمہ ) ۔ یہ اس لئے کہ اللہ اور اس کے رسول پر تمہارا ایمان راسخ ہو اور یہ اللہ کی مقرر کی ہوئی حدیں ہیں اور کافروں کیلئے ایک دردناک عذاب ہے ۔

By Hussain Najfi

اور جوشخص ( غلام ) نہ پائے تو جنسی تعلق قائم کرنے سے پہلے دو ماہ پے در پے ( لگاتار ) روزے رکھنا ہوں گے اور جو اس پر بھی قدرت نہ رکھتا ہو تو پھر ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے یہ اس لئے کہ تم اللہ اور اس کے رسول ( ص ) پر ایمان لاؤ ( تمہارا ایمان راسخ ہو ) یہ اللہ کی مقرر کردہ حدیں ہیں اور کافروں کیلئے دردناک عذاب ہے ۔

By Moudoodi

اور جو شخص غلام نہ پائے وہ دو مہینے کے پے درپے روزے رکھے قبل اس کے کہ دونوں ایک دوسرے کو ہاتھ لگائیں ۔ اور جو اس پر بھی قادر نہ ہو وہ 60 مسکینوں کو کھانا کھلائے 11 ۔ یہ حکم اس لئے دیا جا رہا ہے کہ تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ 12 یہ اللہ کی مقرر کی ہوئی حدیں ہیں ، اور کافروں کے لئے درد ناک سزا 13 ہے ۔

By Mufti Naeem

پس جو کوئی ( غلام ) نہ پائے تو ( مرد پر ) ایک دوسرے کو چھونے سے پہلے پے در پے دو مہینوں کے روزے ہیں ، پس جو ( روزوں کی بھی ) طاقت نہ رکھے تو ( اس پر ) ساٹھ مسکینوں کا کھانا کھلاناہے ، یہ اس لیے ہے تاکہ تم اللہ ( تعالی ) اور اس کے رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر ایمان رکھو اور یہ اللہ ( تعالیٰ ) کی ( مقرر کردہ ) حدیں ہیں اور کافرون کیلئے دردناک عذاب ( تیار ) ہے

By Mufti Taqi Usmani

پھر جس شخص کو غلام میسر نہ ہو ، اس کے ذمے دو متواتر مہینوں کے روزے ہیں ، قبل اس کے کہ وہ ( میاں بیوی ) ایک دوسرے کو ہاتھ لگائیں ۔ پھر جس کو اس کی بھی استطاعت نہ ہو اس کے ذمے ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے ۔ یہ اس لئے تاکہ تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ ، اور یہ اللہ کی مقرر کی ہوئی حدیں ہیں اور کافروں کے لیے دردناک عذاب ہے ۔

By Noor ul Amin

پھر جو شخص ( غلام ) نہ پائے توایک دوسرے کو چھونے سے پہلے وہ دوماہ کے مسلسل روزے رکھے اور جو اس کی بھی قدرت نہ رکھتاہووہ ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے ، یہ حکم اسلئے ہے کہ تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائو ، یہ اللہ کی حدیں ہیں ، اورانکارکرنے والوں کے لئے دردناک عذاب ہے

By Kanzul Eman

پھر جسے بردہ نہ ملے تو ( ف۱۲ ) لگاتار دو مہینے کے روزے ( ف۱۳ ) قبل اس کے کہ ایک دوسرے کو ہاتھ لگائیں ( ف۱٤ ) پھر جس سے روزے بھی نہ ہوسکیں ( ف۱۵ ) تو ساٹھ مسکینوں کا پیٹ بھرنا ( ف۱٦ ) یہ اس لیے کہ تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان رکھو ( ف۱۷ ) اور یہ اللہ کی حدیں ہیں ( ف۱۸ ) اور کافروں کے لیے دردناک عذاب ہے ،

By Tahir ul Qadri

پھر جسے ( غلام یا باندی ) میسّر نہ ہو تو دو ماہ متواتر روزے رکھنا ( لازم ہے ) قبل اِس کے کہ وہ ایک دوسرے کو مَس کریں ، پھر جو شخص اِس کی ( بھی ) طاقت نہ رکھے تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا ( لازم ہے ) ، یہ اِس لئے کہ تم اللہ اور اُس کے رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) پر ایمان رکھو ۔ اور یہ اللہ کی ( مقرر کردہ ) حدود ہیں ، اور کافروں کے لئے دردناک عذاب ہے