और अल्लाह ने जो खेती और चौपाये पैदा किए उसमें से उन्होंने अल्लाह का कुछ हिस्सा मुक़र्रर किया है, पस वे कहते हैं कि यह हिस्सा अल्लाह का है उनके गुमान के मुताबिक़ और यह हिस्सा हमारे शरीकों का है, फिर जो हिस्सा उनके शरीकों का होता है वह तो अल्लाह को नहीं पहुँचता और जो हिस्सा अल्लाह के लिए है वह उनके शरीकों को पहुँच जाता है, कैसा बुरा फ़ैसला है जो ये लोग करते हैं।
اورانہوں نے اﷲ تعالیٰ کے لیے اس میں سے جواس نے پیداکیاکھیتی اورمویشیوں میں سے ایک حصہ مقرر کیا ہے، پس انہوں نے اپنے خیال کے مطابق کہا،یہ اﷲ تعالیٰ کا(حصہ)ہے اوریہ ہمارے شریکوں کا(حصہ) ہے، چنانچہ جوان کے شریکوں کے لیے ہے وہ تو اﷲ تعالیٰ کونہیں پہنچتا اورجو اﷲ تعالیٰ کے لیے ہے تووہ ان شریکوں کی طرف پہنچ جاتاہے، بُراہے جووہ فیصلہ کرتے ہیں!
اور خدا نے جو کھیتی اور چوپائے پیدا کیے ، اس میں انہوں نے اللہ کا ایک حصہ مقرر کیا ہے ۔ پس کہتے ہیں: یہ حصہ تو اللہ کا ہے ، ان کے گمان کے مطابق اور یہ حصہ ہمارے شرکاء کا ہے ۔ تو جو حصہ ان کے شرکاء کا ہوتا ہے ، وہ تو اللہ کو نہیں پہنچ سکتا اور جو حصہ اللہ کا ہوتا ہے ، وہ ان کے شرکاء کو پہنچ سکتا ہے ۔ کیا ہی بُرا فیصلہ ہے جو یہ کرتے ہیں ۔
ان لوگوں نے اللہ کے لیے اسی کی پیدا کی ہوئی کھیتی اور مویشیوں میں ایک حصہ مقرر کر رکھا ہے اور اپنے خیال کے مطابق کہتے ہیں کہ یہ حصہ اللہ کا ہے اور یہ ہمارے شریکوں ( دیوتاؤں ) کا ہے ۔ جو حصہ ان کے شریکوں کا ہوتا ہے وہ تو اللہ کو نہیں پہنچتا اور جو حصہ اللہ کا ہے وہ ان کے شریکوں تک پہنچ جاتا ہے یہ لوگ کیا ہی برا فیصلہ کرتے ہیں ۔
ان لوگوں 104 نے اللہ کے لیے خود اسی کی پیدا کی ہوئی کھیتیوں اور مویشیوں میں سے ایک حصّہ مقرر کیا ہے اور کہتے ہیں یہ اللہ کے لیے ہے ، بزعمِ خود ، اور یہ ہمارے ٹھیرائے ہوئے شریکوں کے لیے ۔ 105 پھر جو حصّہ ان کے ٹھیرائے ہوئے شریکوں کے لیے ہے وہ تو اللہ کو نہیں پہنچتا مگر جو اللہ کے لیے ہے وہ ان کے شریکوں کو پہنچ جاتا ہے ۔ 106 کیسے برے فیصلے کرتے ہیں یہ لوگ ! ۔
اور اﷲ ( تعالیٰ ) نے فصلوں اور مویشیوں میں سے جو پیدا فرمایا ان میں سے انہوں نے کچھ حصہ اﷲ ( تعالیٰ ) کیلئے مقرر کر رکھا ہے پس اپنے خیال میںکہتے ہیں کہ یہ اﷲ ( تعالیٰ ) کا ہے اور یہ ہمارے معبودوں کا ہے پس جو ان کے معبودوں کا ہے وہ تو اﷲ ( تعالیٰ ) کی طرف نہیں پہنچتا اور جو اﷲ ( تعالیٰ ) کیلئے وہ ( بھی ) ان کے معبودوں کی طرف پہنچ جاتاہے ۔ کیسا براہے جو وہ فیصلہ کرتے ہیں ۔
اور اللہ نے جو کھیتیاں اور چوپائے پیدا کیے ہیں ان لوگوں نے ان میں سے اللہ کا بس ایک حصہ مقرر کیا ہے ۔ ( ٦٦ ) چنانچہ بزعم خود یوں کہتے ہیں کہ یہ حصہ تو اللہ کا ہے ، اور یہ ہمارے ان معبودوں کا ہے جن کو ہم خدائی میں اللہ کا شریک مانتے ہیں ۔ پھر جو حصہ ان کے شریکوں کا ہوتا ہے ، وہ تو ( کبھی ) اللہ کے پاس نہیں پہنچتا ، اور جو حصہ اللہ کا ہوتا ہے ، وہ ان کے گھڑے ہوئے معبودوں کو پہنچ جاتا ہے ۔ ایسی بری بری باتیں ہیں جو انہوں نے طے کر رکھی ہیں ۔
اوراللہ نےجو کھیتی اور مویشی پیدا کئے تھے انہوں نے ان چیزوں میں ( اللہ کے سوا دوسروں کابھی ) حصہ مقررکردیا ہے اور اپنے پاس سے کہتے ہیں کہ:یہ حصہ تواللہ کا ہے اور یہ ہمارے شریکوں کا ہے اب جو حـصہ ان کے شریکوں کاہوتا ہے وہ تواللہ کے حصہ میں شامل نہ ہوسکتا تھا اور جو حصہ اللہ کاہوتا ہے وہ ان کے شریکوں کے حصہ میں شامل ہوسکتا تھا کتنا برا فیصلہ کرتے تھے یہ لوگ!
اور ( ف۲۷۰ ) اللہ نے جو کھیتی اور مویشی پیدا کیے ان میں اسے ایک حصہ دار ٹھہرایا تو بولے یہ اللہ کا ہے ان کے خیال میں اور یہ ہمارے شریکوں کا ( ف۲۷۱ ) تو وہ جو ان کے شریکوں کا ہے وہ تو خدا کو نہیں پہنچتا ، اور جو خدا کا ہے وہ ان کے شریکوں کو پہنچتا ہے ، کیا ہی برا حکم لگاتے ہیں ( ف۲۷۲ )
انہوں نے اﷲ کے لئے انہی ( چیزوں ) میں سے ایک حصہ مقرر کر لیا ہے جنہیں اس نے کھیتی اور مویشیوں میں سے پیدا فرمایا ہے پھر اپنے گمانِ ( باطل ) سے کہتے ہیں کہ یہ ( حصہ ) اﷲ کے لئے ہے اور یہ ہمارے ( خود ساختہ ) شریکوں کے لئے ہے ، پھر جو ( حصہ ) ان کے شریکوں کے لئے ہے سو وہ تو اﷲ تک نہیں پہنچتا اور جو ( حصہ ) اﷲ کے لئے ہے تو وہ ان کے شریکوں تک پہنچ جاتا ہے ، ( وہ ) کیا ہی برا فیصلہ کر رہے ہیں