और उनमें से बअज़ लोग ऐसे हैं जो आपकी तरफ़ कान लगाते है; हालाँकि हमने उनके दिलों पर पर्दा डाल दिए हैं कि वे उसको न समझें और उनके कानों में बोझ है, अगर वे तमाम निशानियाँ भी देख लें तब भी उन पर ईमान न लाएंगे, यहाँ तक कि जब वे आपके पास आपसे झगड़ने आते हैं तो वे मुनकिर कहते हैं कि ये तो बस पहले लोगों की कहानियाँ हैं।
اوران میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جوآپ کی طرف کان لگا تے ہیں حالانکہ ہم نے ان کے دلوں پر پردے ڈال دئیے ہیں کہ وہ(نہ) اس کوسمجھیں اور ان کے کانوں میں بوجھ رکھ دیا ہے اوراگروہ تمام نشانیاں دیکھ لیں توبھی ان پروہ ایمان نہیں لائیں گے حتیٰ کہ جب وہ آپ کے پاس آتے ہیں توآپ سے جھگڑا کرتے ہیں وہ کہتے ہیں جن لوگوں نے کفرکیا، پہلے لوگوں کی کہانیوں کے سوا یہ کچھ نہیں ہے۔
اور ان میں ایسے بھی ہیں ، جو تمہاری بات پر کان لگاتے ہیں ، لیکن ہم نے ان کے دلوں پر پردے ڈال دیے ہیں کہ اس کو نہ سمجھیں اور ان کے کانوں میں بہرا پن پیدا کردیا ہے ( کہ اس کو نہ سن سکیں ) اور اگر وہ ہر قسم کی نشانیاں دیکھ لیں گے تو بھی ان پر ایمان نہیں لائیں گے ، یہاں تک کہ جب یہ تمہارے پاس حجت کرتے آئیں گے تو یہ کافر کہیں گے کہ یہ تو بس اگلوں کا فسانہ ہے ۔
اور ان میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جو آپ کی بات غور سے سنتے ہیں اور ہم نے ان کے دلوں پر پردے ڈال دیئے ہیں کہ وہ اسے سمجھتے نہیں ہیں اور کانوں میں گرانی ڈال دی ہے کہ سنتے نہیں ہیں ۔ اور اگر وہ سارے کے سارے معجزے دیکھ لیں جب بھی ان پر ایمان نہیں لائیں گے ۔ یہاں تک کہ جب آپ کے پاس آتے ہیں تو آپ سے بھی بحث و تکرار کرتے ہیں اور جو کافر ہیں ( اور جنہوں نے بہرحال نہ ماننے کا فیصلہ کر لیا ہے ) وہ سب کچھ سن کر بھی کہتے ہیں کہ یہ ( قرآن ) نہیں ہے مگر اگلے لوگوں کی ( جھوٹی ) داستانیں ۔
ان میں سے بعض لوگ ایسے ہیں جو کان لگا کر تمہاری بات سنتے ہیں مگر حال یہ ہے کہ ہم نے ان کے دلوں پر پر دے ڈال رکھے ہیں جن کی وجہ سے وہ اس کو کچھ نہیں سمجھتے اور ان کے کانوں میں گرانی ڈال دی ہے ﴿کہ سب کچھ سننے پر بھی کچھ نہیں سنتے﴾17 ۔ وہ خواہ کوئی نشانی دیکھ لیں ، اس پر ایمان لاکر نہ دیں گے ۔ حد یہ ہے کہ جب وہ تمہارے پاس آکر تم سے جھگڑتے ہیں تو ان میں سے جن لوگوں نے انکار کا فیصلہ کر لیا ہے وہ ﴿ساری باتیں سننے کے بعد﴾ یہی کہتے ہیں کہ یہ ایک داستانِ پارینہ کے سوا کچھ نہیں ۔ 18
اور ان میں سے کچھ ایسے ہیں جو آپ ( ﷺ ) کی طرف کان لگاتے ہیں اور ہم نے ان کے دلوں پر پردے ڈال رکھے ہیں تاکہ اس کو نہ سمجھیں اور ان کے کانوں میں بوجھ ڈال دیا ہے اور اگر وہ تمام نشانیاں دیکھ لیں پھر بھی ان پر ایمان نہیں لائیں گے یہاں تک کہ جب وہ آپ کے پاس آپ سے جھگڑتے ہوئے آتے ہیں تو کافر لوگ کہتے ہیں کہ یہ تو پہلے لوگوں کے جھوٹے قصے ہیں ۔
اور ان میں سے کچھ لوگ ایسے ہیں جو تمہاری بات کان لگا کر سنتے ہیں ، مگر ( چونکہ یہ سننا طلب حق کے بجائے ضد پر اڑے رہنے کے لیے ہوتا ہے ، اس لیے ) ہم نے ان کے دلوں پر ایسے پردے ڈال دیے ہیں کہ وہ اس کو سمجھتے نہیں ہیں ، اور ان کے کانوں میں بہرا پن پیدا کردیا ہے ۔ اور اگر وہ ایک ایک کر کے ساری نشانیاں دیکھ لیں تب بھی وہ ان پر ایمان نہیں لائیں گے ۔ انتہا یہ ہے کہ جب تمہارے پاس جھگڑا کرنے کے لیے آتے ہیں تو یہ کافر لوگ یوں کہتے ہیں کہ یہ ( قرآن ) پچھلے لوگوں کی داستانوں کے سوا کچھ نہیں ۔
ان میں سے کچھ ایسے ہیںجو آپ کی بات کان لگاکرسنتے ہیں اور ہم نے ان کے دلوں پر پر دے ڈال رکھے ہیں کہ وہ سمجھ ہی نہیں سکتے اور ان کے کانوں میں گرانی ہے اور اگروہ تمام نشانیاں بھی دیکھ لیں تب بھی ان پر ایمان نہیں لائیں گے حدیہ ہے کہ وہ جب آپ کے پاس آکرآپ سے جھگڑتے ہیں توکافرلوگ کہتے ہیں کہ ’ ’یہ تومحض پہلے لوگوں کے قصے ہیں ‘‘
اور ان میں کوئی وہ ہے جو تمہاری طرف کان لگاتا ہے ( ف۵۹ ) اور ہم نے ان کے دلوں پر غلاف کردیے ہیں کہ اسے نہ سمجھیں اور ان کے کانٹ میں ٹینٹ ( روئی ) اور اگر ساری نشانیاں دیکھیں تو ان پر ایمان نہ لائیں گے یہاں تک کہ جب تمہارے حضور تم سے جھگڑتے حاضر ہوں تو کافر کہیں یہ تو نہیں مگر اگلوں کی داستانیں ( ف٦۰ )
اور ان میں کچھ وہ ( بھی ) ہیں جو آپ کی طرف کان لگائے رہتے ہیں اور ہم نے ان کے دلوں پر ( ان کی اپنی بدنیتی کے باعث ) پردے ڈال دیئے ہیں ( سو اب ان کے لئے ممکن نہیں ) کہ وہ اس ( قرآن ) کو سمجھ سکیں اور ( ہم نے ) ان کے کانوں میں ڈاٹ دے دی ہے ، اور اگر وہ تمام نشانیوں کو ( کھلا بھی ) دیکھ لیں تو ( بھی ) اس پر ایمان نہیں لائیں گے ۔ حتیٰ کہ جب آپ کے پاس آتے ہیں ، آپ سے جھگڑا کرتے ہیں ( اس وقت ) کافر لوگ کہتے ہیں کہ یہ ( قرآن ) پہلے لوگوں کی جھوٹی کہانیوں کے سوا ( کچھ ) نہیں