और वे कहते हैं कि रसूल पर कोई निशानी उसके रब की तरफ़ से क्यों नहीं उतरी? आप कहिए कि बेशक अल्लाह क़ादिर है कि कोई निशानी उतारे मगर अकसर लोग नहीं जानते।
اورانہوں نے کہاکہ اس پر اس کے رب کی طرف سے کوئی معجزہ کیوں نہیں اُتارا گیا؟ آپ کہہ دیں یقینااﷲ تعالیٰ اس پرقادرہے کہ کوئی معجزہ اتارے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔
اور یہ کہتے ہیں: اس پر اس کے رب کی طرف سے کوئی نشانی کیوں نہیں اتاری گئی؟ ان سے کہہ دو کہ بیشک اللہ اس بات پر قادر ہے کہ کوئی نشانی اتار دے ، لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ۔
اور وہ کفار کہتے ہیں کہ ان پر ان کے پروردگار کی طرف سے کوئی معجزہ کیوں نازل نہیں ہوتا؟ کہہ دیجیے کہ بے شک اللہ تو کوئی بھی معجزہ نازل کرنے پر قادر ہے لیکن ان میں سے اکثر جانتے نہیں ہیں ۔
یہ لوگ کہتے ہیں کہ اس نبی پر اس کے رب کی طرف سے کوئی نشانی کیوں نہیں اتری؟ کہو ، اللہ نشانی اتارنے کی پوری قدرت رکھتا ہے ، مگر ان میں سے اکثر لوگ نادانی میں مبتلا ہیں ۔ 26
اور وہ کہتے ہیں ان کے رب کی طرف سے ان پر کوئی نشانی ( ہماری فرمائشوں میںسے ) کیوں نہیں نازل کی گئی؟ آپ ( ﷺ ) فرمادیجئے بیشک اﷲتعالیٰ اتارنے پر قادر ہیں لیکن ان میں سے اکثر لوگ جانتے نہیں ہیں ۔
یہ لوگ کہتے ہیں کہ ( اگر یہ نبی ہیں تو ) ان پر ان کے پروردگار کی طرف سے کوئی نشانی کیوں نہیں اتاری گئی؟ تم ( ان سے ) کہو کہ اللہ بیشک اس بات پر قادر ہے کہ کوئی نشانی نازل کردے ، لیکن ان میں سے ا کثر لوگ ( اس کا انجام ) نہیں جانتے ۔ ( ١١ )
اور کہتے ہیں کہ ان پہ ان کے رب کی طرف سے کوئی معجزہ کیوں نہیں اتارا گیا؟ آپ انہیں کہیے کہ معجز ہ اتارنے پر تواللہ ہی قادرہے لیکن بات یہ ہے کہ ا ن میں سے اکثرنادان ہیں
اور بولے ( ف۸٤ ) ان پر کوئی نشانی کیوں نہ اتری ان کے رب کی طرف سے ( ف۸۵ ) تم فرماؤ کہ اللہ قادر ہے کہ کوئی نشانی اتارے لیکن ان میں بہت نرے ( بالکل ) جاہل ہیں ( ف۸٦ )
اور انہوں نے کہا کہ اس ( رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) پراس کے رب کی طرف سے ( ہروقت ساتھ رہنے والی ) کوئی نشانی کیوں نہیں اتاری گئی؟ فرما دیجئے: بیشک اﷲ اس بات پر ( بھی ) قادر ہے کہ وہ ( ایسی ) کوئی نشانی اتار دے لیکن ان میں سے اکثر لوگ ( اس کی حکمتوں کو ) نہیں جانتے