और जो लोग अल्लाह से डरते हैं उन पर उनके हिसाब में से किसी चीज़ की ज़िम्मेदारी नहीं, अलबत्ता याद दिलाना है शायद कि वे भी डरें।
اوراُن لوگوں کے ذمے نہیں ہے جو بچتے ہیں ان کے حساب میں سے لیکن یاددہانی ہے تاکہ وہ بھی بچ جائیں۔
اور جو اللہ سے ڈرتے ہیں ، ان پر ان لوگوں کے حساب کی کوئی ذمہ داری نہیں ہے ۔ بس یاد دہانی کردینا ہے ، تاکہ وہ بھی ڈریں ۔
ان ( غلط کار لوگوں ) کے حساب و کتاب کی ذمہ داری پرہیزگار لوگوں پر نہیں ہے ( جو ان برے کاموں سے بچتے رہتے ہیں ) ہاں البتہ ( ان کے ذمہ صرف ) نصیحت کرنا ہے تاکہ وہ ( برے لوگ ) پرہیزگاری اختیار کریں ۔
ان کے حساب میں سے کسی چیز کی ذمّہ داری پرہیزگار لوگوں پر نہیں ہے ، البتّہ نصیحت کرنا ان کا فرض ہے شاید کہ وہ غلط روی سے بچ جائیں ۔ 45
اور جو لوگ پرہیز گار ہیں ان پر ان ظالموں کے حساب میں سے کچھ بھی نہیں ہے لیکن نصیحت ہے شاید کہ وہ ڈر جائیں ۔
ان کے کھاتے میں جو اعمال ہیں ان کی کوئی ذمہ داری پرہیزگاروں پر عائد نہیں ہوتی ۔ البتہ نصیحت کردینا ان کا کام ہے ، شاید وہ بھی ( ایسی باتوں سے ) پرہیز کرنے لگیں ۔
ان کے حساب میں سے کسی چیز کی ذمہ داری ان لوگوں پر نہیں جو اللہ سے ڈرتے ہیں مگرنصیحت کرناان پر فرض ہے تاکہ وہ غلط کاموں سے بچیں
اور پرہیز گاروں پر ان کے حساب سے کچھ نہیں ( ف۱٤۷ ) ہاں نصیحت دینا شاید وہ باز آئیں ( ف۱٤۸ )
اور لوگوں پر جو پرہیزگاری اختیار کئے ہوئے ہیں ان ( کافروں ) کے حساب سے کچھ بھی ( لازم ) نہیں ہے مگر ( انہیں ) نصیحت ( کرنا چاہیے ) تاکہ وہ ( کفر سے اور قرآن کی مذمت سے ) بچ جائیں