फिर जब रात ने उन पर अंधेरा कर दिया तो उन्होंने एक तारे को देखा, कहा कि यह मेरा रब है, फिर जब वह डूब गया तो उन्होंने कहा कि मैं डूब जाने वालों को दोस्त नहीं रखता।
چنانچہ جب اس پر رات چھا گئی تواس نے ایک تارادیکھا،اس نے کہا: ’’یہ میرا رب ہے‘‘،پھر جب وہ ڈوب گیا تو اس نے کہا: ’’میں ڈوب جانے والوں سے محبت نہیں رکھتا۔‘‘
پس ( یوں ہوا کہ ) جب رات نے اس کو ڈھانک لیا ، اس نے ایک تارے کو دیکھا ، بولا کہ یہ میرا رب ہے ۔ پھر جب وہ ڈوب گیا ، اس نے کہا: میں ڈوب جانے والوں کو دوست نہیں رکھتا ۔
چنانچہ جب ان ( ابراہیم ) پر رات کی تاریکی چھا گئی تو انہوں نے ایک ستارہ کو دیکھا تو کہا یہ میرا رب ہے؟ تو جب وہ ڈوب گیا تو کہا ۔ میں ڈوب جانے والوں سے محبت نہیں کرتا ۔
چنانچہ جب رات اس پر طاری ہوئی تو اس نے ایک تارا دیکھا ۔ کہا یہ میرا رب ہے ۔ مگر جب وہ ڈوب گیا تو بولا ڈوب جانے والوں کا تو میں گرویدہ نہیں ہوں ۔
پھر جہاں پر رات چھا گئی تو ایک ستارہ دیکھا بولے یہ میرا رب ہے پھر جب وہ ستارہ غروب ہو گیا تو بولے میں غروب ہو جانے والوں سے محبت نہیںکرتا ۔
چنانچہ جب ان پر رات چھائی تو انہوں نے ایک ستارا دیکھا ۔ کہنے لگے : یہ میرا رب ہے ( ٢٨ ) پھر جب وہ ڈوب گیا تو انہوں نے کہا : میں ڈوبنے والوں کو پسند نہیں کرتا ۔
پھرجب اس پر رات ظاری ہوئی تو ایک ستارہ دیکھاکہا کیا یہ ہے میرارب؟پھرجب وہ ڈوب گیاتوکہاکہ میں ڈوبنے والوں کو پسندنہیں کرتا
پھر جب ان پر رات کا اندھیرا آیا ایک تارا دیکھا ( ف۱٦٤ ) بولے اسے میرا رب ٹھہراتے ہو پھر جب وہ ڈوب گیا بولے مجھے خوش نہیں آتے ڈوبنے والے ،
پھر جب ان پر رات نے اندھیرا کر دیا تو انہوں نے ( ایک ) ستارہ دیکھا ( تو ) کہا: ( کیا تمہارے خیال میں ) یہ میرا رب ہے؟ پھر جب وہ ڈوب گیا تو ( اپنی قوم کو سنا کر ) کہنے لگے: میں ڈوب جانے والوں کو پسند نہیں کرتا