फिर जब वे अपनी नियत इद्दत को पहुँचे तो या तो उन्हें भली रीति से रोक लो या भली रीति से अलग कर दो। और अपने में से दो न्यायप्रिय आदमियों को गवाह बना दो और अल्लाह के लिए गवाही को दुरुस्त रखो। इस की नसीहत उस व्यक्ति को की जाती है जो अल्लाह और अन्तिम दिन पर ईमान रखेगा उस के लिए वह (परेशानी से) निकलने का राह पैदा कर देगा
چنانچہ جب وہ اپنی مدت کوپہنچ جائیں تواُن کو معروف کے مطابق روک لویامعروف کے مطابق ان کوجدا کردو اوراپنے میں سے دوعادل آدمی گواہ بنالو اورگواہی اﷲ تعالیٰ کے لیے قائم کرو۔اس کے ساتھ تم میں سے اُس شخص کو نصیحت کی جاتی ہے جو اﷲ تعالیٰ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے اورجو اﷲ تعالیٰ سے ڈرتا ہے،وہ اُس کے لیے نکلنے کا راستہ بنا دیتا ہے۔
پس جب وہ اپنی مدت کو پہنچ جائیں تو ان کو یا تو دستور کے مطابق نکاح میں رکھو یا دستور کے مطابق جدا کردو اور اپنے میں سے دو ثقہ آدمیوں کو گواہ بنالو ۔ اور گواہی کو قائم رکھو اللہ کیلئے ۔ یہ نصیحت ان کو کی جاتی ہے ، جو اللہ اور روزِ آخرت پر ایمان رکھتے ہیں اور جو اللہ سے ڈریں گے تو اللہ ان کیلئے راہ نکالے گا ۔
تو جب وہ اپنی ( مقررہ ) عدت کی مدت کو پہنچ جائیں تو ان کو یا تو قاعدہ ( اور شائستہ طریقہ ) سے ( اپنے نکاح میں ) روک لو یا پھر قاعدہ ( اور اچھے طریقہ ) سے جدا کر دو اور اپنے میں سے دو عادل آدمیوں کو گواہ بناؤ اور خدا کیلئے صحیح گواہی دو ان باتوں سے اس شخص کو نصیحت کی جاتی ہے جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے اور جو کوئی خدا سے ڈرتا ہے اللہ اس کیلئے ( مشکل سے نجات کا ) راستہ پیدا کر دیتا ہے ۔
پھر جب وہ اپنی ( عدت کی ) مدت کے خاتمہ پر پہنچیں تو یا انہیں بھلے طریقے سے ( اپنے نکاح میں ) روک رکھو ، یا بھلے طریقے پر ان سے جدا ہو 6 جاؤ ۔ اور دو ایسے آدمیوں کو گواہ بنا لو جو تم میں سے صاحب عدل7 ہوں ۔ اور ( اے گواہ بنے والو ) گواہی ٹھیک ٹھیک اللہ کے لیئے ادا کرو ۔ یہ باتیں ہیں جن کی تم لوگوں کو نصیحت کی جاتی ہے ، ہر اس شخص کو جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو8 ۔ جو کوئی اللہ سے ڈرتے ہوئے کام کرے گا اللہ اس کے لیئے مشکلات سے نکلنے کا کوئی راستہ پیدا کر9 دے گا
پس جب وہ ( طلاقِ رجعی کی صورت میں ) اپنی مدت ( عدت کے اختتام ) تک پہنچنے کے قریب ہوں تو انہیں عمدہ طریقے سے روک لو یا انہیں عمدہ طریقے سے جدا کردو اور ( مناسب یہ ہے کہ ) تم اپنے میں سے دو عادل گواہ بنالو اور ( گواہ ) گواہی کو اللہ ( تعالیٰ ) ہی کے لیے قائم رکھیں ، یہ ہیں ( احکام ) ان کے ذریعے اسے نصیحت کی جاتی ہے جو اللہ ( تعالیٰ ) اور آخرت کے دن پر ایمان لاتا ہے اور جو اللہ ( تعالیٰ ) سے ڈرتا رہے ( تو ) وہ اس کے لیے ( ہر مشکل سے ) نکلنے کا راستہ عطا فرمادیں گے
پھر جب وہ عورتیں اپنی ( عدت کی ) میعاد کو پہنچنے لگیں تو تم یا تو انہیں بھلے طریقے پر ( اپنے نکاح میں ) روک رکھو ، یا پھر بھلے طریقے سے ان کو الگ کردو ، ( ٤ ) اور اپنے میں سے دو ایسے آدمیوں کو گواہ بنا لو جو عدل والے ہوں ۔ ( ٥ ) اور اللہ کی خاطر سیدھی سیدھی گواہی دو ، ( ٦ ) لوگو ! یہ وہ بات ہے جس کی نصیحت اس شخص کو کی جارہی ہے جو اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو ، اور جو کوئی اللہ سے ڈرے گا اللہ اس کے لیے مشکل سے نکلنے کا کوئی راستہ پیدا کردے گا ۔
پھرجب وہ ( مطلقہ عورتیں ) اپنی عدت کی انتہاکو پہنچ جائیں توپھرانہیں بھلے طریقے سے ( نکاح میں ) روکے رکھویابھلے طریقے سے انہیں چھوڑدو اور اپنے میں سے دو عادل گوا ہ بنالو اور تم اللہ کی رضاکے لئے گواہی دو ، یہی ہے جس کی اس شخص کو نصیحت کی جاتی ہے جو اللہ اور آ خرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے اور جو اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اس کے لئے نکلنے کی راہ پیداکردے گا
تو جب وہ اپنی میعاد تک پہنچنے کو ہوں ( ف۷ ) تو انہیں بھلائی کے ساتھ روک لو یا بھلائی کے ساتھ جدا کرو ( ف۸ ) اور اپنے میں دو ثقہ کو گواہ کرلو اور اللہ کے لیے گواہی قائم کرو ( ف۹ ) اس سے نصیحت فرمائی جاتی ہے اسے جو اللہ اور پچھلے دن پر ایمان رکھتا ہو ( ف۱۰ ) اور جو اللہ سے ڈرے ( ف۱۱ ) اللہ اس کے لیے نجات کی راہ نکال دے گا ( ف۱۲ )
پھر جب وہ اپنی مقررہ میعاد ( کے ختم ہونے ) کے قریب پہنچ جائیں تو انہیں بھلائی کے ساتھ ( اپنی زوجیت میں ) روک لو یا انہیں بھلائی کے ساتھ جدا کردو ۔ اور اپنوں میں سے دو عادل مَردوں کو گواہ بنا لو اور گواہی اللہ کے لئے قائم کیا کرو ، اِن ( باتوں ) سے اسی شخص کو نصیحت کی جاتی ہے جو اللہ اور یومِ آخرت پر ایمان رکھتا ہے ، اور جو اللہ سے ڈرتا ہے وہ اس کے لئے ( دنیا و آخرت کے رنج و غم سے ) نکلنے کی راہ پیدا فرما دیتا ہے