और तुम्हारी स्त्रियों में से जो मासिक धर्म से निराश हो चुकी हों, यदि तुम्हें संदेह हो तो उन की इद्दत तीन मास है और इसी प्रकार उन की भी जो अभी रजस्वला नहीं हुई। और जो गर्भवती स्त्रियाँ हो उन की इद्दत उन के शिशु-प्रसव तक है। जो कोई अल्लाह का डर रखेगा उस के मामले में वह आसानी पैदा कर देगा
اورتمہاری عورتوں میں سے جو حیض سے مایوس ہوچکی ہیں، اگرتمہیں شک ہوتواُن کی عدت تین ماہ ہے اوراُن کی بھی جنہیں ابھی تک حیض نہیں آیااورحمل والی عورتوں کی عدّت یہ ہے کہ وہ وضعِ حمل کردیں، اورجوشخص اﷲ تعالیٰ سے ڈرتا رہے گا،وہ اُس کے کام میں اس کے لیے آسانی پیدا کردے گا۔
اور تمہاری عورتوں میں جو حیض سے مایوس ہوچکی ہوں ، اگر ان کے باب میں شک ہو تو ، ان کی عدت تین مہینے ہے اور ( اسی طرح ) ان کی بھی جن کو حیض نہ آیا ہو اور حمل والیوں کی مدت وضعِ حمل ہے اور جو اللہ سے ڈرے گا تو اللہ اس کیلئے اس کے معاملے میں آسانی پیدا کرے گا ۔
اور تمہاری ( مطلقہ ) عورتوں میں سے جو حیض سے مایوس ہو چکی ہوں اگر ان کے بارے میں تمہیں کوئی شک ہو تو ان کی عدت تین ماہ ہے اور یہی حکم ان عورتوں کا ہے جنہیں ( باوجود حیض کے سن و سال میں ہو نے کے کسی وجہ سے ) حیض نہ آتا ہو اور حاملہ عورتوں کی میعاد وضعِ حمل ہے اور جو کوئی اللہ سے ڈرتا ہے تو اللہ اس کے معاملہ میں آسانی پیدا کر دیتا ہے ۔
اور تمہاری عورتوں میں سے جو حیض سے مایوس ہو چکی ہوں ان کے معاملہ میں اگر تم لوگوں کو کوئی شک لاحق ہے تو ( تمھیں معلوم ہو کہ ) ان کی عدت تین مہینے ہے 12 ۔ اور یہی حکم ان کا ہے ۔ جنہیں ابھی حیض نہ آیا ہو 13 ۔ اور حاملہ عورتوں کی عدت کی حد یہ ہے کہ ان کا وضع حمل ہو 14 جائے ۔ جو شخص اللہ سے ڈرے اس کے معاملہ میں وہ سہولت پیدا کر دیتا ہے ۔
اور تمہاری وہ عورتیں جو حیض سے نا امید ہوچکی ہیں اگر تمہیں ( ان کی عدت کے بارے میں ) شک ہو تو ان کی عدت تین مہینے ہے اور ان کی ( بھی ) جنہیں ابھی تک حیض نہیں آیا اور حمل والی عورتوں کی مدت یہ ہے کہ وہ اپنا حمل جن لیں اور جو اللہ ( تعالیٰ ) سے ڈرتا رہے ( تو ) وہ اس کے لیے اس کے کام میں آسانی فرمادیں گے
اور تمہاری عورتوں میں سے جو ماہواری آنے سے مایوس ہوچکی ہوں اگر تمہیں ( ان کی عدت کے بارے میں ) شک ہو تو ( یاد رکھو کہ ) ان کی عدت تین مہینے ہے ، ( ٨ ) اور ان عورتوں کی ( عدت ) بھی ( یہی ہے ) جنہیں ابھی ماہواری آئی ہی نہیں ، اور جو عورتیں حاملہ ہوں ، ان کی ( عدت کی ) میعاد یہ ہے کہ وہ اپنے پیٹ کا بچہ جن لیں ۔ اور جو کوئی اللہ سے ڈرے گا ، اللہ اس کے کام میں آسانی پیدا کردے گا ۔
اور تمہاری عورتوں میں سے جو حیض سے مایوس ہوچکی ہوں اگر تمہیں کچھ شبہ ہوتوان کی عدت تین ماہ ہے اور ان کی بھی جنہیں حیض شروع نہ ہواہو ، اور حاملہ عورتوں کی عدت یہ ہے کے وہ اپنے بچے جن دیں اورجو شخص اللہ سے ڈرے تواللہ اس کے لئے اس کے کام میں آسانی پیداکردیتا ہے
اور تمہاری عورتوں میں جنہیں حیض کی امید نہ رہی ( ف۱٤ ) اگر تمہیں کچھ شک ہو ( ف۱۵ ) تو ان کی عدت تین مہینے ہے اور ان کی جنہیں ابھی حیض نہ آیا ( ف۱٦ ) اور حمل والیوں کی میعاد یہ ہے کہ وہ اپنا حمل جَن لیں ( ف۱۷ ) اور جو اللہ سے ڈرے اللہ اس کے کام میں آسانی فرمادے گا ،
اور تمہاری عورتوں میں سے جو حیض سے مایوس ہو چکی ہوں اگر تمہیں شک ہو ( کہ اُن کی عدّت کیا ہوگی ) تو اُن کی عدّت تین مہینے ہے اور وہ عورتیں جنہیں ( ابھی ) حیض نہیں آیا ( ان کی بھی یہی عدّت ہے ) ، اور حاملہ عورتیں ( تو ) اُن کی عدّت اُن کا وضعِ حمل ہے ، اور جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے ( تو ) وہ اس کے کام میں آسانی فرما دیتا ہے