क्या सबक़ नहीं मिला उनको जो ज़मीन के वारिस हुए हैं उसके अगले रहने वालों के बाद कि अगर हम चाहें तो उनको पकड़ लें उनके गुनाहों पर, और हमने उनके दिलों पर मुहर लगा दी है पस वे नहीं सुनते।
اور کیا اُن لوگوں کی جوپہلے باشندوں کے بعدزمین کے وارث بنتے ہیں اس بات نے راہ نمائی نہیں کی کہ اگرہم چاہیں توانہیں ان کے گناہوں کی وجہ سے سزا دیں اورہم ان کے دلوں پر مُہرلگادیں تووہ نہ سنیں ۔
کیا سبق نہیں ملا ان کو جو ملک کے وارث بنے ہیں اس کے اگلے باشندوں کے بعد کہ اگر ہم چاہیں تو ان کو ان کے گناہوں کی پاداش میں ابھی آپکڑیں اور ان کے دلوں پر ٹھپا لگادیں تو وہ سننے سے رہ جائیں!
کیا ان لوگوں پر جو پہلے اہل زمین کی تباہی کے بعد زمین کے وارث بنے ہیں یہ بات واضح نہیں ہوئی ہے کہ اگر ہم چاہتے تو ان کو گناہوں کی وجہ سے کسی مصیبت میں مبتلا کر دیتے اور ان کے دلوں پر ایسی مہر لگا دیتے کہ وہ سن ( سمجھ ) نہ سکیں ۔
اور کیا ان لوگوں کو جو سابق اہل زمین کے بعد زمین کے وارث ہوتے ہیں ، اس امر ِواقعی نے کچھ سبق نہیں دیا کہ اگر ہم چاہیں تو ان کے قصوروں پر انہیں پکڑ سکتے ہیں؟ 79 ﴿ مگر وہ سبق آموز حقائق سے تغافل برتتے رہے﴾ اور ہم ان کےدِلوں پر مہر لگا دیتے ہیں ، پھر وہ کچھ نہیں سنتے ۔ 80
کیا اس زمین پر رہنے والوں کے بعد جو لوگ زمین پر رہتے ہیں ان کیلئے یہ بات باعث ہدایت نہیںہے کہ اگر ہم چاہیں تو ان کے گناہوں کی وجہ سے انہیں سزا دیں اور ہم نے ان کے دلوں پر مہر لگادی ہے پس وہ سنتے نہیں ہیں
جو لوگ کسی زمین ( کے باشندوں کی ہلاکت ) کے بعد اس کے وارث بن جاتے ہیں ، بھلا کیا ان کو یہ سبق نہیں ملا کہ اگر ہم چاہیں تو ان کو ( بھی ) ان کے گناہوں کی وجہ سے کسی مصیبت میں مبتلا کردیں؟ اور ( جو لوگ اپنی ضد کی وجہ سے یہ سبق نہیں لیتے ) ہم ان کے دلوں پر مہر لگا دیتے ہیں ، جس کے نتیجے میں وہ کوئی بات نہیں سنتے ۔
کیا ان کو یہ ہدایت نہیں ملی جو ان بستیوں کے ہلاک ہونے کے بعد زمین کے وارث ہوئے کہ اگرہم چاہیں تو ان کے گناہوں کے بدلے ہم ان پر مصیبت ڈال سکتے ہیں اور ان کے دلوں پر مہر کرسکتے ہیں کہ وہ سن بھی نہ سکیں
اور کیا وہ جو زمین کے ما لکوں کے بعد اس کے وارث ہوئے انہیں اتنی ہدایت نہ ملی کہ ہم چاہیں تو انہیں ان کے گناہوں پر آفت پہنچائیں ( ف۱۹۱ ) اور ہم ان کے دلوں پر مہر کرتے ہیں کہ وہ کچھ نہیں سنتے ( ف۱۹۲ )
کیا ( یہ بات بھی ) ان لوگوں کو ( شعور و ) ہدایت نہیں دیتی جو ( ایک زمانے میں ) زمین پر رہنے والوں ( کی ہلاکت ) کے بعد ( خود ) زمین کے وارث بن رہے ہیں کہ اگر ہم چاہیں تو ان کے گناہوں کے باعث انہیں ( بھی ) سزا دیں ، اور ہم ان کے دلوں پر ( ان کی بداَعمالیوں کی وجہ سے ) مُہر لگا دیں گے سو وہ ( حق کو ) سن ( سمجھ ) بھی نہیں سکیں گے