और जब उन पर कोई अज़ाब पड़ता तो कहतेः ऐ मूसा! अपने रब से हमारे लिए दुआ करो जिसका उसने तुम से वादा कर रखा है, अगर तुम हम पर से इस अज़ाब को हटा दोगे तो हम ज़रूर तुम पर ईमान लाएंगे और बनी-इस्राईल को तुम्हारे साथ जाने देंगे।
اورجب ان پرکوئی عذاب آ پڑتا توکہتے: ’’اے موسیٰ!اپنے رب سے ہمارے لیے دُعاکرو جو اس نے تمہارے ہاں عہدکررکھاہے،یقینااگرتم ہم پرسے یہ عذاب دورکردوتوہم ضرورتمہارے اوپر ایمان لے آئیں گے اورہم تمہارے ساتھ بنی اسرائیل کوضرور بھیج دیں گے۔
اور جب آتی ان پر کوئی آفت تو درخواست کرتے کہ اے موسیٰ! تم اپنے رب سے ، اس عہد کے واسطہ سے جو اس نے تم سے کر رکھا ہے ، ہمارے لئے دعا کرو ۔ اگر تم نے ہم سے یہ آفت دور کردی تو ہم تمہاری بات ضرور مان لیں گے اور تمہارے ساتھ بنی اسرائیل کو جانے دیں گے ۔
اور جب کبھی ان پر کوئی عذاب نازل ہوتا تو کہتے اے موسیٰ ہمارے لئے اپنے پروردگار سے دعا کرو ۔ جس کا اس نے تم سے وعدہ کر رکھا ہے ۔ اگر تم نے یہ عذاب ہم سے ٹلوا دیا ۔ تو ہم تم پر ایمان لے آئیں گے اور تمہارے ساتھ بنی اسرائیل کو بھیج دیں گے ۔
جب کبھی ان پر بلا نازل ہو جاتی تو کہتے اے موسیٰ ، تجھے اپنے رب کی طرف سے جو منصب حاصل ہے اس کی بنا پر ہمارے حق میں دعا کر ، اگر اب کے تو ہم پر سے یہ بلا ٹلوا دےتو ہم تیری بات مان لیں گے اور بنی اسرائیل کو تیرے ساتھ بھیج دیں گے ۔
اور جب بھی ان پر آفت آجاتی تو کہتے اے موسیٰ! اپنے رب سے ہمارے لیے دعا کیجیے اس وعدے کے سبب جو اس نے آپ سے کیا ہے ۔ اگر آپ ( علیہ السلام ) نے ہم سے آفت دور کر دی تو ہم ضرور بالضرور آپ ( علیہ السلام ) پر ایمان لے آئیں گے اور ضرور بالضرور آپ ( علیہ السلام ) کے ساتھ ہی اسرائیلیوں کو بھیج دیں گے
اور جب ان پر عذاب آپڑتا تو وہ کہتے : اے موسیٰ ! تمہارے پاس اللہ کا جو عہد ہے ، اس کا واسطہ دے کر ہمارے لیے اپنے رب سے دعا کردو ( کہ یہ عذاب ہم سے دور ہوجائے ) اور اگر واقعی تم نے ہم پر سے یہ عذاب ہٹا دیا تو ہم تمہاری مان لیں گے ، اور بنی اسرائیل کو ضرور تمہارے ساتھ بھیج دیں گے ۔
اور جب ان پر کوئی عذاب آپڑتاتوکہتے: موسیٰ! تیرے رب نے تجھ سےجو ( دعاقبول کرنے کا ) عہد کیا ہوا ہے توہمارے لئے دعاکر اگر توہم سے عذاب کو دورکردے یقینًاتجھ پر ایمان لے آئیں گے اور بنی اسرائیل کو تیرے ساتھ روانہ کردینگے
اور جب ان پر عذاب پڑتا کہتے اے موسیٰ ہمارے لیے اپنے رب سے دعا کرو اس عہد کے سبب جو اس کا تمہارے پاس ہے ( ف۲٤٦ ) بیشک اگر تم ہم پر عذاب اٹھا دو گے تو ہم ضرور تم پر ایمان لائیں گے اور بنی اسرائیل کو تمہارے ساتھ کردیں گے ،
اور جب ان پر ( کوئی ) عذاب واقع ہوتا تو کہتے: اے موسٰی! آپ ہمارے لئے اپنے رب سے دعا کریں اس عہد کے وسیلہ سے جو ( اس کا ) آپ کے پاس ہے ، اگر آپ ہم سے اس عذاب کو ٹال دیں تو ہم ضرور آپ پر ایمان لے آئیں گے اور بنی اسرائیل کو ( بھی آزاد کر کے ) آپ کے ساتھ بھیج دیں گے