वे आपसे क़यामत के बारे में पूछते हैं कि वे कब वाक़े होगी, आप कह दीजिए कि उसका इल्म तो मेरे रब ही के पास है, वही उसके वक़्त पर उसको ज़ाहिर करेगा, वह भारी हो रही है आसमानों और ज़मीन में, वह जब तुम पर आएगी तो अचानक आ जाएगी, वे आपसे (इस तरह) पूछते हैं गोया आप उसकी तहक़ीक़ कर चुके हों, कह दीजिए उसका इल्म तो बस अल्लाह ही के पास है लेकिन अकसर लोग नहीं जानते।
وہ آپ سے قیامت کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ اس کا قیام کب ہوگا؟ آپ کہہ دیں : ’’یقیناًاس کاعلم میرے رب ہی کے پاس ہے اس کے وقت پر اس کے سوا اسے کوئی ظاہر نہیں کرے گا،وہ (حادثہ)آسمانوں اورزمین میں بھاری ہے،تم پر وہ اچانک ہی آئے گی۔ وہ آپ سے سوال کرتے ہیں گویا آپ اس کی پوری تحقیق کرنے والے ہیں۔ آپ کہہ دیں: ’’بلاشبہ اس کاعلم اﷲ تعالیٰ ہی کے پاس ہے لیکن اکثرلوگ نہیں جانتے۔‘‘
وہ تم سے قیامت کے بارے میں سوال کرتے ہیں کہ اس کا وقوع کب ہوگا؟ کہہ دو کہ اس کا علم تو بس میرے رب ہی کے پاس ہے ۔ وہی اس کے وقت پر اس کو ظاہر کرے گا ۔ آسمان وزمین اس سے بوجھل ہیں ۔ وہ تم پر بس اچانک ہی آدھمکے گی ۔ وہ تم سے پوچھتے ہیں گویا تم اس کی تحقیق کیے بیٹھے ہو ۔ کہہ دو: اس کا علم تو بس اللہ ہی کے پاس ہے لیکن اکثر لوگ اس بات کو نہیں جانتے ۔
۔ ( اے رسول ) لوگ آپ سے قیامت کی گھڑی کے متعلق سوال کرتے ہیں کہ اس کا وقوع کب ہوگا؟ کہہ دو کہ اس کا علم تو میرے پروردگار کے ہی پاس ہے اسے اس کا وقت آنے پر وہی ظاہر کرے گا ۔ وہ گھڑی آسمانوں اور زمین میں بڑی بھاری ہے ( وہ بڑا بھاری حادثہ ہے جو ان میں رونما ہوگا ) وہ نہیں آئے گی تمہارے پاس مگر اچانک ۔ لوگ اس طرح آپ سے پوچھتے ہیں جیسے آپ اس کی تحقیق اور کاوش میں لگے ہوئے ہیں؟ کہہ دو ۔ کہ اس کا علم تو بس اللہ ہی کے پاس ہے ۔ لیکن اکثر لوگ یہ حقیقت جانتے نہیں ہیں ۔
یہ لوگ تم سے پوچھتے ہیں کہ آخر وہ قیامت کی گھڑی کب نازل ہوگی ؟ کہو اس کا علم میرے رب ہی کے پاس ہے اسے اپنے وقت پر وہی ظاہر کرے گا ۔ آسمانوں اور زمین میں وہ بڑا سخت وقت ہوگا ۔ وہ تم پر اچانک آجائے گا ۔ یہ لوگ اس کے متعلق تم سے اس طرح پوچھتے ہیں گویا کہ تم اس کی کھوج میں لگے ہوئے ہو ۔ کہو اس کا علم تو صرف اللہ کو ہے مگر اکثر لوگ اس حقیقت سے ناواقف ہیں ۔
وہ قیامت کے بارے میں آپ ( ﷺ ) سے سوال کرتے ہیںکہ وہ کب واقع ہوگی ۔ آپ ( ﷺ ) فرمادیجیے کہ اس کا علم صرف میرے رب ہی کے پاس ہے ۔ اسے اس کے وقت پر اﷲ ( تعالیٰ ) ہی ظاہر فرمائیں گے آسمانوں اورزمینوں پر یہ بڑا حادثہ ہوگا ۔ وہ اچانک ہی تمہارے پاس آجائے گی ۔ وہ آپ ( ﷺ ) سے ( اس طرح سے ) سوال کرتے ہیں گویا کہ آپ ( ﷺ ) اس کے متعلق خوب تحقیق فرما چکے ہیں ۔ آپ ( ﷺ ) فرمادیجیے کہ اس کا علم صرف اﷲ ( تعالیٰ ) ہی کے پاس ہے لیکن اکثر لوگ اسے نہیں جانتے ۔
۔ ( اے رسول ) لوگ تم سے قیامت کے بارے میں پوچھتے ہیں کہ وہ کب برپا ہوگی؟ کہہ دو کہ : اس کا علم تو صرف میرے رب کے پاس ہے ۔ وہی اسے اپنے وقت پر کھول کر دکھائے گا ، کوئی اور نہیں ۔ وہ آسمانوں اور زمین میں بڑی بھاری چیز ہے ، جب آئے گی تو تمہارے پاس اچانک آجائے گی ۔ یہ لوگ تم سے اس طرح پوچھتے ہیں جیسے تم نے اس کی پوری تحقیق کر رکھی ہے ۔ کہہ دو کہ : اس کا علم صرف اللہ کے پاس ہے ، لیکن اکثر لوگ ( اس بات کو ) نہیں جانتے ۔
لوگ آپ سے پوچھتے ہیں کہ قیامت کب قائم ہوگی؟آپ ان سے کہیے کہ یہ بات تومیرارب ہی جانتا ہے وہی اسے اس کے وقت پر ظاہرکرے گا اور یہ آسمانوں اور زمین پر بڑابھاری ہوگاجو یک دم تم پر آ ن پڑے گی لوگ آپ سے یوں پوچھتے ہیں جیسے آپ ہروقت اس کی ٹوہ میں لگے ہوئے ہیں ان سے کہیے کہ اس کاعلم اللہ ہی کو ہے مگراکثرلوگ ( اس حقیقت کو ) نہیں جانتے
تم سے قیامت کو پوچھتے ہیں ( ف۳٦۳ ) کہ وہ کب کو ٹھہری ہے تم فرماؤ اس کا علم تو میرے رب کے پاس ہے ، اسے وہی اس کے وقت پر ظاہر کرے گا ( ف۳٦٤ ) بھاری پڑ رہی ہے آسمانوں اور زمین میں ، تم پر نہ آئے گی مگر اچانک ، تم سے ایسا پوچھتے ہیں گویا تم نے اسے خوب تحقیق کر رکھا ہے ، تم فرماؤ اس کا علم تو اللہ ہی کے اس ہے لیکن بہت لوگ جانتے نہیں ( ف۳٦۵ )
یہ ( کفار ) آپ سے قیامت کی نسبت دریافت کرتے ہیں کہ اس کے قائم ہونے کا وقت کب ہے؟ فرما دیں کہ اس کا علم تو صرف میرے رب کے پاس ہے ، اسے اپنے ( مقررہ ) وقت پر اس ( اللہ ) کے سوا کوئی ظاہر نہیں کرے گا ۔ وہ آسمانوں اور زمین ( کے رہنے والوں ) پر ( شدائد و مصائب کے خوف کے باعث ) بوجھل ( لگ رہی ) ہے ۔ وہ تم پر اچانک ( حادثاتی طور پر ) آجائے گی ، یہ لوگ آپ سے ( اس طرح ) سوال کرتے ہیں گویا آپ اس کی کھوج میں لگے ہوئے ہیں ، فرما دیں کہ اس کا علم تو محض اللہ کے پاس ہے لیکن اکثر لوگ ( اس حقیقت کو ) نہیں جانتے