(ऐ नबी) आप कह दीजिए कि मैं मालिक नहीं अपनी जान के भले का और न बुरे का मगर जो अल्लाह चाहे, और अगर मैं ग़ैब को जानता तो बहुत-से फ़ायदे अपने लिए हासिल कर लेता और मुझे कोई नुक़सान न पहुँचता, मैं तो महज़ एक डराने वाला और ख़ुश-ख़बरी सुनाने वाला हूँ उन लोगों के लिए जो मेरी बात मानें।
آپ کہہ دیں: ’’میں اپنی جان کے لیے کسی نفع اورنقصان کامالک نہیں ہوں،مگرجو اللہ تعالیٰ چاہے اور اگر میں غیب جانتاہوتاتومیں ضروربھلائیوں میں سے بہت زیادہ حاصل کر لیتا اور مجھے کوئی تکلیف تک نہ چھوتی ،نہیں ہوں میں مگرایک ڈرانے والااور خوش خبری دینے والاان لوگوں کے لیے جوایمان لاتے ہیں۔‘‘
کہہ دو: میں اپنی ذات کیلئے کسی نفع ونقصان پر کوئی اختیار نہیں رکھتا مگر جو اللہ چاہے اور اگر میں غیب جانتا ہوتا تو خیر کا بڑا خزانہ جمع کرلیتا اور مجھے کوئی گزند نہ پہنچ پاتا ۔ میں تو بس ان لوگوں کیلئے ایک ہوشیار کرنے والا اور خوشخبری دینے والا ہوں ، جو ایمان لائیں ۔
۔ ( اے رسول ( ص ) ) کہہ دو ۔ کہ میں اپنے نفع و نقصان پر کوئی قدرت و اختیار نہیں رکھتا ۔ مگر جو اللہ چاہے ( وہی ہوتا ہے ) اور اگر مجھے غیب کا علم ہوتا تو بہت سے فائدے حاصل کر لیتا اور ( زندگی میں ) مجھے کبھی کوئی نقصان نہ پہنچتا ۔ میں تو بس ( نافرمانوں کو ) ڈرانے والا اور ایمانداروں کو خوشخبری دینے والا ہوں ۔
اے محمد ، ان سے کہو کہ میں اپنی ذات کے لیے کسی نفع اور نقصان کا اختیار نہیں رکھتا ، اللہ ہی جو کچھ چاہتا ہے وہ ہوتا ہے ۔ اور اگر مجھے غیب کا علم ہوتا تو میں بہت سے فائدے اپنے لیے حاصل کر لیتا اور مجھے کبھی کوئی نقصان نہ پہنچتا ۔ میں 145 تو محض ایک خبردار کرنے والا اور خوشخبری سنانے والا ہوں ان لوگوں کے لیے جو میری بات مانیں ۔ ؏ ۲۳
آپ ( ﷺ ) فرما دیجیے کہ میں اپنی ذات کیلئے کسی نفع اورنقصان کا مالک نہیںہوں مگر جو اﷲ ( تعالیٰ ) چاہیں اور اگر میں غیب کو جان لیتا تو بہت ساری بھلائیاں جمع کر لیتا اور مجھ کوئی برائی نہ پہنچتی میں تو ایما ن والوں کیلئے صرف ڈرانے والا اور خوشخبری دینے والا ہوں ۔
کہو کہ : جب تک اللہ نہ چاہے میں خود اپنے آپ کو بھی کوئی نفع یا نقصان پہنچانے کا اختیار نہیں رکھتا ، اور اگر مجھے غیب کا علم ہوتا تو میں اچھی اچھی چیزیں خوب جمع کرتا ، اور مجھے کبھی کوئی تکلیف ہی نہ پہنچتی ( ٩٦ ) میں تو بس ایک ہوشیار کرنے والا اور خوشخبری سنانے والا ہوں ، ان لوگوں کے لیے جو میری بات مانیں ۔
آپ ان سے کہہ دیجیے کہ: ’’مجھے خوداپنے نفع یانقصان کا اختیارنہیں مگراللہ ہی جو کچھ چاہتا ہے وہ ہوتا ہے اور اگر میں غیب جانتاتومیں بہت سی بھلائیاں حاصل کرلیتا اور مجھے کبھی کوئی تکلیف نہ پہنچتی میں تو محض ایک ڈرانے اور خوشخبری دینے والاہوں ان کے لئےجو ایمان لے آئیں
تم فرماؤ میں اپنی جان کے بھلے برے کا خودمختار نہیں ( ف۳٦٦ ) مگر جو اللہ چاہے ( ف۳٦۷ ) اور اگر میں غیب جان لیا کرتا تو یوں ہوتا کہ میں نے بہت بھلائی جمع کرلی ، اور مجھے کوئی برائی نہ پہنچی ( ف۳٦۸ ) میں تو یہی ڈر ( ف۳٦۹ ) اور خوشی سنانے والا ہوں انہیں جو ایمان رکھتے ہیں ،
آپ ( ان سے یہ بھی ) فرما دیجئے کہ میں اپنی ذات کے لئے کسی نفع اور نقصان کا خود مالک نہیں ہوں مگر ( یہ کہ ) جس قدر اللہ نے چاہا ، اور ( اسی طرح بغیر عطاءِ الٰہی کے ) اگر میں خود غیب کا علم رکھتا تو میں اَز خود بہت سی بھلائی ( اور فتوحات ) حاصل کرلیتا اور مجھے ( کسی موقع پر ) کوئی سختی ( اور تکلیف بھی ) نہ پہنچتی ، میں تو ( اپنے منصبِ رسالت کے باعث ) فقط ڈر سنانے والا اور خوشخبری دینے والا ہوں ان لوگوں کو جو ایمان رکھتے ہیں٭