फिर शैतान ने दोनों को बहकाया ताकि वह खोल दे उनकी शर्मगाहें जो उनसे छुपाई गई थीं, उसने उनसे कहा कि तुम्हारे रब ने तुमको उस दरख़्त से सिर्फ़ इसलिए रोका है कि कहीं तुम दोनों फ़रिश्ते न बन जाओ या तुमको हमेशा की ज़िंदगी हासिल हो जाए।
پھر شیطان نے اُن دونوں کے لیے وسوسہ ڈالاتاکہ وہ اُن دونوں کے لیے ظاہرکر دے ان دونوں کی شرمگاہوں سے جوکچھ ان سے چھپایا گیا تھا ،اوراُس نے کہا: ’’تمہارے رب نے تم دونوں کو اس درخت سے نہیں روکا ،مگر اس لیے کہ کہیں تم دونوں فرشتے بن جا ؤیاہمیشہ رہنے والوں میں سے ہوجاؤ۔‘‘
پس شیطان نے ان کے اندر وسوسہ اندازی کی کہ عریاں کردے ان کی وہ شرم کی جگہیں ، جو ان سے چھپائی گئی تھیں ۔ اور اس نے ان سے کہا کہ تمہارے خداوند نے تو تمہیں اس درخت سے صرف اس وجہ سے روکا کہ تم کہیں فرشتے یا ہمیشہ زندہ رہنے والے نہ بن جاؤ ۔
تو شیطان نے جھوٹی قسم کھا کر ان دونوں کو وسوسہ میں ڈالا ۔ تاکہ ان کے وہ ستر والے مقام جو ایک دوسرے سے پوشیدہ تھے ظاہر کر دے اور کہا کہ تمہارے پروردگار نے تمہیں صرف اس لئے اس درخت سے روکا ہے کہ کہیں فرشتے نہ بن جاؤ یا ہمیشہ زندہ رہنے والوں میں سے نہ ہو جاؤ ۔
پھر شیطان نے ان کو بہکایا تاکہ ان کی شرمگاہیں جو ایک دوسرے سے چھپائی گئی تھیں ان کے سامنے کھول دے ۔ اس نے ان سے کہا تمہارے رب نے تمہیں جو اس درخت سے روکا ہے اس کی وجہ اس کے سِوا کچھ نہیں ہے کہ کہیں تم فرشتے نہ بن جاؤ ، یا تمہیں ہمیشگی کی زندگی حاصل نہ ہو جائے ۔
پھربہکایا ان دونوں کو شیطان نے تاکہ ان کے بدن کے چھپا کر رکھنے کے حصوں کو ایک دوسرے کے سامنے ظاہر کردے اور کہا کہ تمہارے رب نے تمہیں اس درخت سے کھانے سے اس لیے منع فرمایا کہ کہیں تم دونوں فرشتے نہ بن جاؤیا ہمیشہ زندہ رہنے والوں میں سے نہ بن جائو ۔
پھر ہوا یہ کہ شیطان نے ان دونوں کے دل میں وسوسہ ڈالا ، تاکہ ان کی شرم کی جگہیں جو ان سے چھپائی گئی تھیں ، ایک دوسرے کے سامنے کھول دے ( ٦ ) کہنے لگا کہ : تمہارے پروردگار نے تمہیں اس درخت سے کسی اور وجہ سے نہیں ، بلکہ صرف اس وجہ سے روکا تھا کہ کہیں تم فرشتے نہ بن جاؤ ، یا تمہیں ہمیشہ کی زندگی نہ حاصل ہوجائے ۔ ( ٧ )
پھرشیطان نے ان دونوں کو بہکایاتاکہ ان کی شرمگاہیںجو ایک دوسرے سے چھپائی گئی تھیں ، انہیں ان کے سامنے کھول دے اور کہنے لگا’’تمہیں تمہارے رب نے اس درخت سے صرف اسلئے روکاکہ کہیں تم فرشتے نہ بن جائویاتم ہمیشہ یہاں رہنے والے نہ بن جائو
پھر شیطان نے ان کے جی میں خطرہ ڈالا کہ ان پر کھول دے ان کی شرم کی چیزیں ( ف۲٦ ) جو ان سے چھپی تھیں ( ف۲۷ ) اور بولا تمہیں تمہارے رب نے اس پیڑ سے اسی لیے منع فرمایا ہے کہ کہیں تم دو فرشتے ہوجاؤ یا ہمیشہ جینے والے ( ف ۲۸ )
پھر شیطان نے دونوں کے دل میں وسوسہ ڈالا تاکہ ان کی شرم گاہیں جو ان ( کی نظروں ) سے پوشیدہ تھیں ان پر ظاہر کر دے اور کہنے لگا: ( اے آدم و حوا! ) تمہارے رب نے تمہیں اس درخت ( کا پھل کھانے ) سے نہیں روکا مگر ( صرف اس لئے کہ اسے کھانے سے ) تم دونوں فرشتے بن جاؤ گے ( یعنی علائقِ بشری سے پاک ہو جاؤ گے ) یا تم دونوں ( اس میں ) ہمیشہ رہنے والے بن جاؤ گے ( یعنی اس مقامِ قرب سے کبھی محروم نہیں کئے جاؤ گے )