अल्लाह ने कहाः उतरो तुम एक-दूसरे के दुश्मन होगे और तुम्हारे लिए ज़मीन में एक ख़ास मुद्दत तक ठहरना और नफ़ा उठाना है।
اﷲ تعالیٰ نے فرمایا: ’’اُتر جاؤ،تم ایک دوسرے کے دشمن ہوگے اورتمہارے لیے زمین میں ایک وقت تک ٹھہرنااورکچھ سامان زندگی ہے۔‘‘
فرمایا: اترو! تم ایک دوسرے کے دشمن ہو اور تمہارے لئے زمین میں ایک خاص وقت تک ٹھہرنا اور کھانا بلسنا ہے ۔
ارشاد ہوا! تم دونوں ( بہشت سے ) نیچے اترو ۔ تم ایک دوسرے کے دشمن ہو اور ایک وقت معلوم تک تمہارا زمین میں ہی ٹھکانہ اور سامانِ زیست ہے ۔
فرمایا ، اتر جاؤ 14 ، تم ایک دوسرے کے دشمن ہو ، اور تمہارے لیے ایک خاص مدّت تک زمین ہی میں جائے قرار اور سامانِ زیست ہے ۔
اﷲ ( تعالیٰ ) نے فرمایا اتر جائو تم سب ایک دوسرے کے دشمن رہو گے اورتمہارے لیے ایک وقت تک زمین لیں ٹھکانا اور نفع حاصل کرنا ہے
اللہ نے ( آدم ، ان کی بیوی اور ابلیس سے ) فرمایا : اب تم سب یہاں سے اتر جاؤ ، تم ایک دوسرے کے دشمن ہوگے اور تمہارے لیے ایک مدت تک زمین میں ٹھہرنا اور کسی قدر فائدہ اٹھانا ( طے کردیا گیا ) ہے ۔
اللہ نے فرمایا:’’تم سب نکل جائوتم ایک دوسرے کے دشمن ہو ، اب تمہارے لئے زمین میں ٹھہرنے کی جگہ ہے اور ایک وقت مقررتک فائدہ اٹھانے کاموقعہ ہے‘‘
فرمایا اترو ( ف۳۱ ) تم میں ایک دوسرے کا دشمن ہے اور تمہیں زمین میں ایک وقت تک ٹھہرنا اور برتنا ہے ،
ارشادِ باری ہوا: تم ( سب ) نیچے اتر جاؤ تم میں سے بعض بعض کے دشمن ہیں ، اور تمہارے لئے زمین میں معیّن مدت تک جائے سکونت اور متاعِ حیات ( مقرر کر دیئے گئے ہیں گویا تمہیں زمین میں قیام و معاش کے دو بنیادی حق دے کر اتارا جا رہا ہے ، اس پر اپنا نظامِ زندگی استوار کرنا )