(ऐ नबी) आप पूछिए कि अल्लाह की ज़ीनत को किसने हराम किया जो उसने अपने बंदों के लिए निकाला था और खाने की पाक चीज़ों को, कह दीजिए कि वे दुनिया की ज़िंदगी में भी ईमान वालों के लिए हैं और आख़िरत में तो वे ख़ास उन्हीं के लिए होंगी, इसी तरह हम अपनी आयतें खोल कर बयान करते हैं उन लोगों के लिए जो जानना चाहें।
آپ پوچھیں: ’’کس نے اﷲ تعالیٰ کی زینت کوحرام کردیا اورپاکیزہ رزق کوجسے اس نے اپنے بندوں کے لیے نکالاہے ؟ آپ کہہ دیں: ’’یہ چیزیں دنیاکی زندگی میں بھی اُن لوگوں کے لیے ہیں جوایمان لائے اور قیامت کے دن وہ خالصتاًاُن ہی کے لیے ہوں گی،اس طرح ہم آیات کوکھول کربیان کرتے ہیں اُن لوگوں کے لیے جوعلم رکھتے ہیں۔
پوچھو: کس نے حرام ٹھہرایا ہے اللہ کی اس زینت کو ، جو اس نے اپنے بندوں کیلئے پیدا کی اور رزق کی پاکیزہ چیزوں کو؟ کہہ دو کہ وہ دنیا کی زندگی میں بھی ایمان والوں کیلئے ہے اور آخرت میں تو وہ خاص انہی کا حصہ ہوگی ۔ اسی طرح ہم اپنی آیات کی تفصیل کر رہے ہیں ان لوگوں کیلئے ، جو جاننا چاہیں ۔
۔ ( اے رسول ان لوگوں سے ) کہو کہ اللہ کی زیب و زینت کو جو اس نے اپنے بندوں کے لئے پیدا کی ہے کس نے حرام کیا ہے؟ اور کھانے کی اچھی اور پاکیزہ غذاؤں کو ( کس نے حرام کیا ہے؟ ) ! وہ تو دراصل ہیں ہی اہلِ ایمان کے لئے دنیوی زندگی میں بھی اور خاص کر قیامت کے دن تو خالص انہی کے لئے ہیں ۔ اسی طرح ہم اپنی آیتوں کو تفصیل کے ساتھ بیان کرتے ہیں ان لوگوں کے لئے جو علم رکھتے ہیں ۔
اے محمد ، ان سے کہو کس نے اللہ کی اس زینت کو حرام کر دیا ہے جسے اللہ نے اپنے بندوں کے لیے نکالا تھا اور کس نے خدا کی بخشی ہوئی پاک چیزیں ممنوع کر دیں؟ 22 کہو ، یہ ساری چیزیں دنیا کی زندگی میں بھی ایمان لانے والوں کے لیے ہیں ، اور قیامت کے روز تو خالصتًہ انہی کے لیے ہوں گی ۔ 23 اس طرح ہم اپنی باتیں صاف صاف بیان کرتے ہیں ان لوگوں کے لیے جو علم رکھنے والے ہیں ۔
آپ ( ﷺ ) فرما دیجیے اﷲ ( تعالیٰ ) نے جو زینت کی چیزیں اور کھانے کی پاکیزہ چیزیں اپنے بندوں کیلئے پیدا فرمائی ہیں انہیں کس نے حرام قرار دیا ہے ۔ آپ ( ﷺ ) فرما دیجیے یہ تمام چیزیں دنیوی زندگی میں تو ایمان والوں کیلئے ہیں ہی قیامت کے دن خالص انہی کیلئے ہوں گی ۔ ہم اسی طرح جاننے والوں کیلئے آیات بیان کرتے ہیں ۔
کہو کہ : آخر کون ہے جس نے زینت کے اس سامان کو حرام قرار دیا ہو جو اللہ نے اپنے بندوں کے لیے پیدا کیا ہے اور ( اسی طرح ) پاکیزہ رزق کی چیزوں کو؟ ( ١٦ ) کہو کہ : جو لوگ ایمان رکھتے ہیں ان کو یہ نعمتیں جو دنیوی زندگی میں ملی ہوئی ہیں ، قیامت کے دن خالص انہی کے لیے ہوں گے ۔ ( ١٧ ) اسی طرح ہم تمام آیتیں ان لوگوں کے لیے تفصیل سے بیان کرتے ہیں جو علم سے کام لیں ۔
ان سے پوچھئے کہ ’’اللہ نے جو زینت اور کھانے کی پاکیزہ چیزیں پیداکی ہیں انہیں کس نے حرام کردیا؟‘‘ آپ کہہ دیجئے کہ یہ چیزیں دنیا کی زندگی میں ان لوگوں کے لئے ہیںجو ایمان لائے اور قیا مت کے دن صرف انہی کے لئے ہوں گی ہم اسی طرح اپنی آیات کو اہل علم کے لئے صاف بیان کرتے ہیں
تم فرماؤ کس نے حرام کی اللہ کی وہ زینت جو اس نے اپنے بندوں کے لیے نکالی ( ف٤۵ ) اور پاک رزق ( ف٤٦ ) تم فرماؤ کہ وہ ایمان والوں کے لیے ہے دنیا میں اور قیامت میں تو خاص انہی کی ہے ، ہم یونہی مفصل آیتیں بیان کرتے ہیں ( ف٤۷ ) علم والوں کے لیے ( ف٤۸ )
فرما دیجئے: اﷲ کی اس زینت ( و آرائش ) کو کس نے حرام کیا ہے جو اس نے اپنے بندوں کے لئے پیدا فرمائی ہے اور کھانے کی پاک ستھری چیزوں کو ( بھی کس نے حرام کیا ہے ) ؟ فرما دیجئے: یہ ( سب نعمتیں جو ) اہلِ ایمان کی دنیا کی زندگی میں ( بالعموم روا ) ہیں قیامت کے دن بالخصوص ( انہی کے لئے ) ہوں گی ۔ اس طرح ہم جاننے والوں کے لئے آیتیں تفصیل سے بیان کرتے ہیں