और दोनों के दरमियान एक आड़ होगी, और आराफ़ के ऊपर कुछ लोग होंगे जो हर एक को उनकी अलामतों से पहचानेंगे और वह जन्नत वालों को पुकार कर कहेंगे कि तुम पर सलामती हो, वे अभी जन्नत में दाखि़ल नहीं हुए होंगे मगर वे उम्मीदवार होंगे।
اوراُن دونوں کے درمیان ایک پردہ ہوگااور بلندیوں (اعراف)پرکچھ مردہوں گے جوہرایک کوان کی خاص علامتوں ہی سے پہچان جائیں گے اوروہ جنت والوں کوپکارکرکہیں گے کہ تم پرسلامتی ہو!وہ ابھی تک جنت میں داخل نہیں ہوئے ہوں گے اوروہ طمع رکھتے ہوں گے۔
اور ان کے درمیان پردے کی دیوار ہوگی اور دیوار کی برجیوں پر کچھ لوگ ہوں گے جو ہر ایک کو ان کی علامت سے پہچانیں گے ۔ اور وہ اہلِ جنّت کو پکار کر کہیں گے کہ آپ پر اللہ کی رحمت وسلامتی ہو ۔ وہ اس میں ابھی داخل نہیں ہوئے ہوں گے ، لیکن متوقع ہوں گے ۔
اور ان دونوں ( بہشت و دوزخ ) کے درمیان پردہ ہے ( حدِ فاصل ہے ) اور اعراف پر کچھ لوگ ہوں گے جو ہر ایک کو اس کی علامت سے پہچان لیں گے ۔ اور وہ بہشت والوں کو پکار کر کہیں گے کہ تم پر سلام ہو اور یہ لوگ ( ابھی ) اس میں داخل نہیں ہوئے ہوں گے ۔ حالانکہ وہ اس کی خواہش رکھتے ہوں گے ۔
ان دونوں گروہوں کے درمیان ایک اوٹ حائل ہوگی جس کی بلندیوں ﴿اَعراف﴾ پر کچھ اور لوگ ہوں گے ۔ یہ ہر ایک کو اس کے قیافہ سے پہچانیں گے اور جنّت والوں سے پکار کر کہیں گے کہ سلامتی ہو تم پر یہ لوگ جنّت میں داخل تو نہیں ہوئے مگر اس کے امیدوار ہوں گے ۔ 34
اور ان دونوں کے درمیان پردہ حائل ہوگا اور اعراف پر بہت سے لوگ ہوں گے جو ہر ایک کو ان کے چہروں ( کے اثرات ) سے پہنچانتے ہوںگے اور جنت والوں کو پکار کر کہیں گے کہ تم پر سلامتی ہو ۔ یہ لوگ ( ابھی ) جنت میں داخل نہیں ہوئے ہوں گے اور ( داخلے کی ) امید کر رہے ہوں گے
اور ان دونوں گروہوں ( یعنی جنتیوں اور دوزخیوں ) کے درمیان ایک آڑ ہوگی اور اعراف پر ( یعنی اس آڑ کی بلندیوں پر ) کچھ لوگ ہوں گے جو ہر گروہ کے لوگوں کو ان کی علامتوں سے پہچانتے ہوں گے ۔ ( ٢٥ ) اور وہ جنت والوں کو آواز دے کر کہیں گے کہ : سلام ہو تم پر ۔ وہ ( اعراف والے ) خود تو اس میں داخل نہیں ہوئے ہوں گے ، البتہ اشتیاق کے ساتھ امید لگائے ہوئے ہوں گے ۔
اور جنت اور جہنم کے درمیان ایک دیوارہوگی اور اعراف ( اونچی جگہ یعنی دیوار جو جنت اور جہنم کے درمیان ہوگی ) پرکچھ آدمی ہوں گےجو ہرایک کو اس کی علامت سے پہچان لیں گے وہ اہل جنت کو پکاریں گے کہ:’’تم پر سلامتی ہو‘‘وہ لوگ ابھی جنت میں داخل نہیں ہوئے ہوں گے البتہ اس کی امید رکھتے ہوں گے
اور جنت و دوزخ کے بیچ میں ایک پردہ ہے ( ف۸۰ ) اور اعراف پر کچھ مرد ہوں گے ( ف۸۱ ) کہ دونوں فریق کو ان کی پیشانیوں سے پہچانیں گے ( ف۸۲ ) اور وہ جنتیوں کو پکاریں گے کہ سلام تم پر یہ ( ف۸۳ ) جنت میں نہ گئے اور اس کی طمع رکھتے ہیں ،
اور ( ان ) دونوں ( یعنی جنتیوں اور دوزخیوں ) کے درمیان ایک حجاب ( یعنی فصیل ) ہے ، اور اَعراف ( یعنی اسی فصیل ) پر کچھ مرد ہوں گے جو سب کو ان کی نشانیوں سے پہچان لیں گے ۔ اور وہ اہلِ جنت کو پکار کر کہیں گے کہ تم پر سلامتی ہو ۔ وہ ( اہلِ اَعراف خود ابھی ) جنت میں داخل نہیں ہوئے ہوں گے حالانکہ وہ ( اس کے ) امیدوار ہوں گے