और याद करो जबकि तुम थोड़े थे और ज़मीन में कमज़ोर समझे जाते थे, डरते थे कि लोग अचानक तुमको उचक न लें, फिर अल्लाह ने तुमको रहने की जगह दी और अपनी मदद से तुम्हारी ताईद की और तुमको पाकीज़ा रोज़ी दी; ताकि तुम शुक्रगुज़ार बनो।
اوریادکروجب تم بہت تھوڑے تھے،زمین میں نہایت کمزورسمجھے جاتے تھے،تم ڈرتے تھے کہ لوگ تمہیں اُچک کرلے جائیں گے تواﷲ تعالیٰ نے تمہیں جگہ دی اور اپنی مددسے تمہیں قوت دی اورتمہیں پاک چیزوں میں سے رزق دیا،تاکہ تم شکراداکرو۔
اور یاد رکھو جبکہ تم تھوڑے اور ملک میں دبے ہوئے تھے ، ڈرتے تھے کہ لوگ تمہیں اچک نہ لیں ، تو خدا نے تمہیں پناہ دی اور اپنی نصرت سے نوازا اور تم کو پاکیزہ روزی دی تاکہ تم شکرگذار بنو ۔
اور وہ وقت یاد کرو ۔ جب تم تھوڑے تھے اور ملک میں کمزور سمجھے جاتے تھے اور ڈرتے رہتے تھے کہ کہیں لوگ تمہیں اچک نہ لے جائیں تو اللہ نے تمہیں ( مدینہ میں ) پناہ دی اور اپنی نصرت سے تمہاری تائید کی اور تمہیں پاک و پاکیزہ چیزیں دے کر رزق کا سامان مہیا کر دیا ۔ تاکہ تم شکر گزار ہو ۔
یاد کرو وہ وقت جبکہ تم تھوڑے تھے ، زمین میں تم کو بے زور سمجھا جاتا تھا ، تم ڈرتے رہتے تھے کہ کہیں لوگ تمہیں مِٹا نہ دیں ۔ پھر اللہ نے تم کو جائے پناہ مہیا کر دی ، اپنی مدد سے تمہارے ہاتھ مضبوط کیے اور تمہیں اچھا رزق پہنچایا ، شاید کہ تم شکر گزار بنو ۔ 21
اور جب تم تھوڑے تھے زمین میں کمزور گنے جاتے تھے ( ہر وقت ) اس بات سے ڈرتے تھے کہ لوگ تمہیں اچک نہ لیں پس اﷲ ( تعالیٰ ) نے تمہیں ٹھکانا دیا اپنی مدد کے ذریعے تمہیں تقویت عطا فرمائی اور پاکیزہ چیزوں میں سے تمہیں روزی عطا فرمائی تاکہ تم شکر گزار بنو ۔
اور وہ وقت یاد کرو جب تم تعداد میں تھوڑے تھے ، تمہیں لوگوں نے ( تمہاری ) سرزمین میں دبا کر رکھا ہوا تھا ، تم ڈرتے تھے کہ لوگ تمہیں اچک کرلے جائیں گے ۔ پھر اللہ نے تمہیں ٹھکانا دیا ، اور اپنی مدد سے تمہیں مضبوط بنا دیا ، اور تمہیں پاکیزہ چیزوں کا رزق عطا کیا ، تاکہ تم شکرو کرو ۔
اور ( وہ وقت یادکرو ) جب تم تھوڑے سے تھے ، زمین میں کمزورسمجھے جاتے تھے اور تمہیں خطرہ لگارہتاتھاکہ لوگ تمہیں کہیں اٹھاکرنہ لے جائیں پھراللہ نے تمہیں پناہ مہیاکی اور اپنی مدد سے مضبوط کیا اور کھانے کو پاکیزہ چیزیں دیں تاکہ تم شکرگزار بنو
اور یاد کرو ( ف٤۳ ) جب تم تھوڑے تھے ملک میں دبے ہوئے ( ف٤٤ ) ڈرتے تھے کہ کہیں لوگ تمہیں اچک نہ لے جائیں تو اس نے تمہیں ( ف٤۵ ) جگہ دی اور اپنی مدد سے زور دیا اور ستھری چیزیں تمہیں روزی دیں ( ف٤٦ ) کہ کہیں تم احسان مانو ،
اور ( وہ وقت یاد کرو ) جب تم ( مکی زندگی میں عدداً ) تھوڑے ( یعنی اَقلیّت میں ) تھے ملک میں دبے ہوئے تھے ( یعنی معاشی طور پر کمزور اور استحصال زدہ تھے ) تم اس بات سے ( بھی ) خوفزدہ رہتے تھے کہ ( طاقتور ) لوگ تمہیں اچک لیں گے ( یعنی سماجی طور پر بھی تمہیں آزادی اور تحفظ حاصل نہ تھا ) پس ( ہجرتِ مدینہ کے بعد ) اس ( اللہ ) نے تمہیں ( آزاد اور محفوظ ) ٹھکانا عطا فرما دیا اور ( اسلامی حکومت و اقتدار کی صورت میں ) تمہیں اپنی مدد سے قوت بخش دی اور ( مواخات ، اَموالِ غنیمت اور آزاد معیشت کے ذریعے ) تمہیں پاکیزہ چیزوں سے روزی عطا فرما دی تاکہ تم اللہ کی بھرپور بندگی کے ذریعے اس کا ) شکر بجا لا سکو