इनकार करने वालों से कह दीजिए कि अगर वे बाज़ आजाएं तो जो कुछ हो चुका है वह उन से माफ़ कर दिया जाएगा, और अगर वे फिर वही करेंगे तो हमारा मामला अगलों के साथ गुज़र चुका है।
آپ ان لوگوں سے کہہ دیں جنہوں نے کفرکیا،اگروہ بازآجائیں توجوگزرچکا وہ اُنہیں بخش دیاجائے گا اوراگروہ دوبارہ کریں گے تو پہلوں کی سنت گزرچکی ہے۔
ان کفر والوں سے کہہ دو کہ اگر یہ باز آجائیں تو جو کچھ ہوچکا ، وہ معاف کردیا جائے گا اور اگر وہ پھر یہی کریں گے تو اگلوں کے باب میں سنتِ الہٰی گذر چکی ہے ۔
۔ ( اے رسول ( ص ) ) کافروں سے کہہ دو کہ اگر وہ اب بھی ( شرارت سے ) باز آجائیں ۔ تو جو کچھ گزر چکا وہ انہیں معاف کر دیا جائے گا ۔ اور اگر وہ اپنی سابقہ روش کا اعادہ کریں گے تو پھر گزشتہ ( نافرمان ) قوموں کے ساتھ ( خدا کی روش ) بھی گزر چکی ہے ( ان کے ساتھ بھی وہی ہوگا ) ۔
اے نبی ، ان کافروں سے کہو کہ اگر اب بھی باز آجائیں تو جو کچھ پہلے ہوچکا ہے اس سے درگزر کر لیا جائے گا ، لیکن یہ اگر اسی پچھلی روِش کا اعادہ کریں گے تو گزشتہ قوموں کے ساتھ جو کچھ ہوچکا وہ سب کو معلوم ہے ۔
آپ ( ﷺ ) ان کافروں سے فرما دیجیے کہ اگر یہ لوگ باز آجائیں تو جو کچھ پہلے ہو چکا وہ انہیں معاف کر دیا جائے گا اور اگر پھر وہی حرکتیں کرتے رہے تو ( ہمارا ) معاملہ بھی پہلے لوگوں کے ساتھ گزر چکا ہے ۔
۔ ( اے پیغمبر ) جن لوگوں نے کفر اپنا لیا ہے ان سے کہہ دو کہ : اگر وہ باز آجائیں تو پہلے ان سے جو کچھ ہوا ہے اسے معاف کردیا جائے گا ۔ ( ٢٢ ) اور اگر وہ پھر وہی کام کریں گے تو پچھلے لوگوں کے ساتھ جو معاملہ ہوا ، وہ ( ان کے سامنے ) گذر ہی چکا ہے ۔ ( ٢٣ )
( اے نبی ) ان کافروں سے کہئیے کہ وہ اب بھی بازآ جائیں توان کے سابقہ گناہ بخش دیئے جائیں گے اور اگر پہلے جیسے ( کفروالے ) کام ہی کرتے رہے توگزشتہ قوموں سےجو سنتِ الٰہی جاری رہیں ( وہی ان سے ہوگا )
تم کافروں سے فرماؤ اگر وہ باز رہے تو جو ہو گزرا وہ انہیں معاف فرمادیا جائے گا ( ف٦٤ ) اور اگر پھر وہی کریں تو اگلوں کا دستور گزر چکا ہے ( ف٦۵ )
آپ کفر کرنے والوں سے فرما دیں: اگر وہ ( اپنے کافرانہ اَفعال سے ) باز آجائیں تو ان کے وہ ( گناہ ) بخش دیئے جائیں گے جو پہلے گزر چکے ہیں ، اور اگر وہ پھر وہی کچھ کریں گے تو یقیناً اگلوں ( کے عذاب در عذاب ) کا طریقہ گزر چکا ہے ( ان کے ساتھ بھی وہی کچھ ہوگا )