यह इस वजह से हुआ कि अल्लाह उस ईनाम को जो वह किसी क़ौम पर करता है उस वक़्त तक नहीं बदलता जब तक कि उसको ख़ुद न बदल दें जो उनके दिलों में है, और बेशक अल्लाह सुनने वाला, जानने वाला है।
یہ اس وجہ سے ہواکہ اﷲ تعالیٰ کبھی کسی نعمت کوجواس نے کسی قوم کوعطاکی ہو،کبھی تبدیل کرنے والا نہیں ہے یہاں تک کہ جوان کے دلوں میں ہے وہ بدل دیں اور یقیناًاﷲ تعالیٰ سب کچھ سننے والا،سب کچھ جاننے والاہے۔
یہ اس وجہ سے ہوا کہ اللہ اس انعام کو جو وہ کسی قوم پر کرتا ہے ، اس وقت تک نہیں بدلتا ، جب تک وہ اس چیز کو نہ بدل ڈالے جس کا تعلق خود اس سے ہے اور بیشک اللہ سننے والا ، جاننے والا ہے ۔
یہ اس بنا پر ہے کہ اللہ کبھی اس نعمت کو تبدیل نہیں کرتا جو اس نے کسی قوم کو عطا کی ہے جب تک وہ خود اپنی حالت تبدیل نہ کر دیں اللہ بڑا سننے والا ، بڑا جاننے والا ہے ۔
یہ اللہ کی اس سنت کے مطابق ہوا کہ وہ کسی نعمت کو جو اس نے کسی قوم کو عطا کی ہو اس وقت تک نہیں بدلتا جب تک کہ وہ قوم خود اپنے طرزِ عمل کو نہیں بدل دیتی ۔ 40 اللہ سب کچھ سننے اور جاننے والا ہے ۔
یہ ( سب ) اس وجہ سے ہے کہ اﷲ ( تعالیٰ ) نہیں بدلتے اس نعمت کو جو کسی قوم پر کی ہو ۔ یہاں تک کہ وہ خود اپنے آپ ہی کو بدل ڈالیں اور یقینا اﷲ ( تعالیٰ ) سننے والے جاننے والے ہیں ۔
یہ سب کچھ اس لیے ہوا کہ اللہ کا دستور یہ ہے کہ اس نے جو نعمت کسی قوم کو دی ہو اسے اس وقت تک بدلنا گوارا نہیں کرتا جب تک وہ لوگ خود اپنی حالت تبدیل نہ کرلیں ( ٣٦ ) اور اللہ ہر بات سنتا ، سب کچھ جانتا ہے ۔
اللہ کاطریقہ یہ ہے کہ اگراللہ کسی قوم کو نعمت سے نوازے تواس وقت تک ان سے چھینتا نہیں جب تک وہ قوم خوداپنے طرز عمل کو نہیں بدلتی اور اللہ سب سننے اور جاننے والا ہے
یہ اس لیے کہ اللہ کسی قوم سے جو نعمت انہیں دی تھی بدلتا نہیں جب تک وہ خود نہ بدل جائیں ( ف۱۰٤ ) اور بیشک اللہ سنتا جانتا ہے
یہ ( عذاب ) اس وجہ سے ہے کہ اللہ کسی نعمت کو ہرگز بدلنے والا نہیں جو اس نے کسی قوم پر اَرزانی فرمائی ہو یہاں تک کہ وہ لوگ اَز خود اپنی حالتِ نعمت کو بدل دیں ( یعنی کفرانِ نعمت اور معصیت و نافرمانی کے مرتکب ہوں اور پھر ان میں احساسِ زیاں بھی باقی نہ رہے تب وہ قوم ہلاکت و بربادی کی زد میں آجاتی ہے ) ، بیشک اللہ خوب سننے والا جاننے والا ہے