और ऐलान है अल्लाह और उसके रसूल की तरफ़ से बड़े हज के दिन लोगों के लिए कि अल्लाह और उसका रसूल मुशरिकों से बरी है, अब अगर तुम लोग तौबा करो तो यह तुम्हारे हक़ में बेहतर है, और अगर तुम मुँह फेरोगे तो जान लो कि तुम अल्लाह को आजिज़ करने वाले नहीं हो, और इनकार करने वालों को सख़्त अज़ाब की ख़ुश-ख़बरी दे दो।
اورصاف اعلان ہے اﷲ تعالیٰ اوراس کے رسول کی جانب سے حجِ اکبرکے دن تمام لوگوں کی طرف کہ یقینااﷲ تعالیٰ مشرکوں سے بَری الذمہ ہے اوراس کا رسول بھی۔چنانچہ اگرتم توبہ کرلوتووہ تمہارے لیے بہترہے اوراگر منہ موڑو تم توجان لوکہ یقیناًتم اﷲ تعالیٰ کوعاجزکرنے والے نہیں ہواورجن لوگوں نے کفرکیاانہیں آپ دردناک عذاب کی خوشخبری دے دیں
اور اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے بڑے حج کے دن لوگوں میں منادی کردی جائے کہ اللہ اور اس کا رسول مشرکوں سے بری الذمہ ہیں ، تو اگر تم توبہ کرو تو تمہارے حق میں بہتر ہے اور اگر روگردانی کرو گے تو جان رکھو کہ تم اللہ سے بھاگ نہیں سکتے اور کافروں کو ایک دردناک عذاب کی خوشخبری پہنچادو ۔
اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے تمام لوگوں کو حجِ اکبر والے دن اعلانِ عام ہے کہ اللہ اور اس کا رسول مشرکین سے بری و بیزار ہیں ۔ اب اگر تم ( کفر و شرارت سے ) توبہ کرلو تو یہ تمہارے لئے بہتر ہے اور اگر تم نے اس سے روگردانی کی تو پھر جان لو کہ تم اللہ کو عاجز نہیں کر سکتے اور ( اے نبی ) کافروں کو دردناک عذاب کی خوش خبری سنا دو ۔
اطلاعِ عام ہے اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے حجِ اکبر کے دن4 تمام لوگوں کے لیے کہ اللہ مشرکین سے بری الذمّہ ہے اور اس کا رسول بھی ۔ اب اگر تم لوگ توبہ کر لو تو تمہارے ہی لیے بہتر ہے اور جو منہ پھیرتے ہو تو خوب سمجھ لو کہ تم اللہ کو عاجز کرنے والے نہیں ہو ۔ اور اے نبی ، انکار کرنے والوں کو سخت عذاب کی خوشخبری سنا دو ،
اور اﷲ ( تعالیٰ ) اور ان کے رسول ( ﷺ ) کی طرف سے لوگوں کیلئے اعلان عام ہے کہ بلاشبہ اﷲ ( تعالیٰ ) اور ان کے رسول ( ﷺ ) مشرکین سے بری ہیں ۔ پس اگر تم لوگ توبہ کر لو تو وہ تمہارے لیے بہتر ہے اور اگر تم منہ پھیرے رہو تو جان لو کہ یقینا تم لوگ اﷲ ( تعالیٰ ) کو عاجز کرنے والے نہیں ہو اور کافروں کو دردناک عذاب کی خوشخبری سنا دیجیے ۔
اور حج اکبر کے دن ( ٢ ) اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے تمام انسانوں کے لیے یہ اعلان کیا جاتا ہے کہ اللہ بھی مشرکین سے دست بردار ہوچکا ہے ، اور اس کا رسول بھی ۔ اب ( اے مشرکو ) اگر تم توبہ کرلو تو یہ تمہارے حق میں بہت بہتر ہوگا ، اور اگر تم نے ( اب بھی ) منہ موڑے رکھا تو یاد رکھو کہ تم اللہ کو عاجز نہیں کرسکتے ، اور تمام کافروں کو ایک دکھ دینے والے عذاب کی خوشخبری سنا دو ۔
یہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی طرف حج اکبر ( دس ذوالحجہ ) کے دن تمام لوگوں کے لئے ( اعلان کیا جاتا ) ہے کہ:اللہ اور اس کارسول مشرکوں سے بری الذمہ ہیں لہٰذااگرتم توبہ کرلوتوتمہارے حق میں بہترہے اور اگرتم نے اسلام سے روگردانی کی توخوب جان لو کہ تم اللہ کو عاجز نہیں کرسکتے اور ( اے نبی ) ان کافروں کو دردناک عذاب کی خوشخبری دے دیجئے
اور منادی پکار دیتا اللہ اور اس کے رسول کی طرف سے سب لوگوں میں بڑے حج کے دن ( ف۵ ) کہ اللہ بیزار ہے ، مشرکوں سے اور اس کا رسول تو اگر تم توبہ کرو ( ف٦ ) تو تمہارا بھلا ہے اور اگر منہ پھیرو ( ف۷ ) تو جان لو کہ اللہ کو نہ تھکا سکو گے ( ف۸ ) اور کافروں کو خوشخبری سناؤ دردناک عذاب کی ،
۔ ( یہ آیات ) اللہ اور اس کے رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کی جانب سے تمام لوگوں کی طرف حجِ اکبر کے دن اعلانِ ( عام ) ہے کہ اللہ مشرکوں سے بے زار ہے اور اس کا رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) بھی ( ان سے بری الذمّہ ہے ) ، پس ( اے مشرکو! ) اگر تم توبہ کر لو تو وہ تمہارے حق میں بہتر ہے اور اگر تم نے روگردانی کی تو جان لو کہ تم ہرگز اللہ کو عاجز نہ کر سکو گے ، اور ( اے حبیب! ) آپ کافروں کو دردناک عذاب کی خبر سنا دیں