ऐ ईमान वालो! तुमको क्या हो गया है कि जब तुमसे कहा जाता है कि अल्लाह की राह में निकलो तो तुम ज़मीन से लगे जाते हो, क्या तुम आख़िरत के मुक़ाबले में दुनिया की ज़िंदगी पर राज़ी हो गए, आख़िरत के मुक़ाबले में दुनिया की ज़िंदगी का सामान तो बहुत थोड़ा है।
اے لوگوجوایمان لائے ہو!تمہیں کیاہے کہ جب تم سے کہاجاتاہے کہ اﷲ تعالیٰ کی راہ میں نکلوتوتم زمین کی طرف نہایت بوجھل ہوجاتے ہو؟ کیاتم آخرت کے مقابلے میں دنیاکی زندگی پرراضی ہوگئے ہو؟تودنیاکی زندگی کا سامان آخرت کے مقابلے میں بہت ہی تھوڑاہے۔
اے ایمان والو! تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ جب تم سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کی راہ میں جہاد کیلئے نکلو تو تم زمین پر ڈھے پڑتے ہو ۔ کیا تم آخرت کے مقابل میں دنیا کی زندگی پر قانع ہو بیٹھے ہو؟ آخرت کے مقابلے میں یہ دنیا کی زندگی تو نہایت ہی حقیر ہے ۔
اے ایمان والو! تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ جب تم سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کی راہ میں ( جہاد کرنے کے لیے ) نکلو تو تم بوجھل ہوکر زمین گیر ہو جاتے ہو ۔ کیا تم نے آخرت کے بدلے دنیا کی زندگی کو پسند کر لیا ہے؟ ( اگر ایسا ہی ہے تو یاد رکھو کہ ) دنیا کا ساز و سامان آخرت کے مقابلہ میں بالکل قلیل ہے ۔
38 اے لوگو جو ایمان لائے ہو ، تمہیں کیا ہو گیا کہ جب تم سے اللہ کی راہ میں نکلنے کے لیے کہا گیا تو تم زمین سے چمٹ کر رہ گئے ؟ کیا تم نے آخرت کے مقابلہ میں دنیا کی زندگی کو پسند کر لیا ؟ ایسا ہے تو تمہیں معلوم ہو کہ دنیوی زندگی کا یہ سب سروسامان آخرت میں بہت تھوڑا نکلے گا ۔ 39
اے ایمان والو! کیا ہو گیا ہے تمہیں جب تم سے کہا جاتا ہے کہ اﷲ ( تعالیٰ ) کی راہ میں نکلو تو زمین سے لگ جاتے ہو ( بوجھل بن جاتے ہو ) کیا تم آخرت کے مقابلے میں دنیوی زندگی پر راضی ہوگئے پس آخرت کے مقابلے میں دنیوی زندگی تو بہت تھوڑی سی ہے ۔ اگر تم نہ نکلو گے تو اﷲ ( تعالیٰ ) تمہیں دردناک عذاب دیں گے اور تمہارے علاوہ کوئی دوسری قوم بدل کر لے آئیں گے اور تم اس کو کچھ نقصان نہیں پہنچا سکو گے اور اﷲ ( تعالیٰ ) ہر چیز پر قدرت رکھنے والے ہیں ۔
اے لوگو جو ایمان لائے ہو ، تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ جب تم سے کہا گیا کہ اللہ کے راستے میں ( جہاد کے لیے ) کوچ کرو تو تم بوجھل ہو کر زمین سے لگ گئے ؟ ( ٣٦ ) کیا تم آخرت کے مقابلے میں دنیوی زندگی پر راضی ہوچکے ہو؟ ( اگر ایسا ہے ) تو ( یاد رکھو کہ ) دنیوی زندی کا مزہ آخرت کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ، مگر تھوڑا ۔
اے ایمان والوتمہیں کیا ہوگیا ہے کہ جب تمہیں کہا جائے کہ تم اللہ کی راہ میں جہادکرنے نکلوتوتم زمین سے لگ جاتے ہو ( یعنی کہ دل چھوڑ جاتے ہو ) کیا تم نے آخرت کے مقابلے میں دنیاکی زندگی کو پسند کیا ؟ حالانکہ آخرت کے مقابلہ میں دنیاوی زندگی کا فائدہ بہت ہی تھوڑا ہے
اے ایمان والو! تمہیں کیا ہوا جب تم سے کہا جائے کہ خدا کی راہ میں کوچ کرو تو بوجھ کے مارے زمین پر بیٹھ جاتے ہو ( ف۸۸ ) کیا تم نے دنیا کی زندگی آخرت کے بدلے پسند کر لی اور جیتی دنیا کا اسباب آخرت کے سامنے نہیں مگر تھوڑا ( ف۸۹ )
اے ایمان والو! تمہیں کیا ہو گیا ہے کہ جب تم سے کہا جاتا ہے کہ تم اللہ کی راہ میں ( جہاد کے لئے ) نکلو تو تم بوجھل ہو کر زمین ( کی مادی و سفلی دنیا ) کی طرف جھک جاتے ہو ، کیا تم آخرت کے بدلے دنیا کی زندگی سے راضی ہو گئے ہو؟ سو آخرت ( کے مقابلہ ) میں دنیوی زندگی کا ساز و سامان کچھ بھی نہیں مگر بہت ہی کم ( حیثیت رکھتا ہے )