अल्लाह आपको माफ़ करे, आपने क्यों उन्हें इजाज़त दे दी यहाँ तक कि आप पर खुल जाता कि कौन लोग सच्चे हैं और झूठों को भी आप जान लेते।
اﷲ تعالیٰ نے آپ کو معاف فرمادیا، آپ نے کیوں اُنہیں اجازت دے دی، یہاں تک کہ آپ کے لیے وہ لوگ صاف ظاہر ہو جاتے جنہوں نے سچ کہا اور جھوٹوں کوبھی آپ جان لیتے۔
اللہ نے تمہیں معاف کیا ، تم نے ان کو اجازت کیوں دے دی ، یہاں تک کہ جو راست باز ہیں وہ بھی تم پر ظاہر ہوجاتے اور جھوٹوں کو بھی تم جان لیتے؟
۔ ( اے رسول ( ص ) ) اللہ آپ کو معاف کرے آپ نے انہیں کیوں ( پیچھے رہ جانے کی ) اجازت دے دی ۔ جب تک آپ پر واضح نہ ہو جاتا کہ سچے کون ہیں اور معلوم نہ ہو جاتا کہ جھوٹے کون؟
اے نبی ، اللہ تمہیں معاف کرے ، تم نے کیوں انہیں رخصت دے دی؟ ﴿تمہیں چاہیے تھا کہ خود رخصت نہ دیتے﴾ تاکہ تم پر کھل جاتا کہ کون لوگ سچے ہیں اور جھوٹوں کو بھی تم جان لیتے ۔ 45
اﷲ ( تعالیٰ ) نے آپ ( ﷺ ) سے درگزر فرما دیا ۔ آپ ( ﷺ ) نے انہیں اجازت کیوں دیدی تھی یہاں تک آپ ( ﷺ ) پر ظاہر ہو جاتے وہ لوگ جنہوں نے سچ کہا اور آپ ( ﷺ ) جھوٹوں کو بھی جان لیتے ۔
۔ ( اے پیغمبر ) اللہ نے تمہیں معاف کردیا ہے ، ( ٣٨ ) ( مگر ) تم نے ان کو ( جہاد میں شریک نہ ہونے کی ) اجازت اس سے پہلے ہی کیوں دے دی کہ تم پر یہ بات کھل جاتی کہ کون ہیں جنہوں نے سچ بولا ہے اور تم جھوٹوں کو بھی اچھی طرح جان لیتے ۔
( اے نبی ) اللہ آپ کو معاف کرے ، آپ نے انہیں کیوں ( پیچھے رہنے کی ) اجازت دے دی؟حتی کہ آپ پر یہ واضح ہو جاتاکہ ان میں سے سچے کون ہیں اور جھوٹے لوگ کو ن؟
اللہ تمہیں معاف کرے ( ف۱۰۵ ) تم نے انہیں کیوں اِذن دے دیا جب تک نہ کھلے تھے تم پر سچے اور ظاہر نہ ہوئے تھے جھوٹے ،
اللہ آپ کو سلامت ( اور باعزت و عافیت ) رکھے ، آپ نے انہیں رخصت ( ہی ) کیوں دی ( کہ وہ شریکِ جنگ نہ ہوں ) یہاں تک کہ وہ لوگ ( بھی ) آپ کے لئے ظاہر ہو جاتے جو سچ بول رہے تھے اور آپ جھوٹ بولنے والوں کو ( بھی ) معلوم فرما لیتے