वे अल्लाह की क़सम खाते हैं कि उन्होंने नहीं कहा; हालाँकि उन्होंने कुफ़्र की बात कही और वे इस्लाम लाने के बाद काफ़िर हो गए और उन्होंने वह चाहा जो उन्हें हासिल न हो सका, और यह सिर्फ़ उसका बदला था कि उनको अल्लाह और उसके रसूल ने अपने फ़ज़्ल से ग़नी कर दिया, अगर वे तौबा करें तो यह उनके हक़ में बेहतर है और अगर वे मुँह फेर लें तो अल्लाह उनको दर्दनाक अज़ाब देगा दुनिया में भी और आख़िरत में भी, और ज़मीन में उनका न कोई हिमायती होगा और न मददगार।
وہ اﷲ تعالیٰ کی قسم کھاتے ہیں کہ انہوں نے بات نہیں کی حالانکہ بلاشبہ انہوں نے کافرانہ بات کی ہے اوراپنے اسلام کے بعدانہوں نے کفرکیا اور اس چیزکاارادہ کیاجو انہوں نے نہیں پائی اورانہوں نے انتقام نہیں لیامگریہ کہ اُن کو اﷲ تعالیٰ اوراس کے رسول نے اپنے فضل سے غنی کردیا۔چنانچہ اگروہ توبہ کر لیں تو ان کے لیے بہترہوگااور اگروہ منہ پھیرلیں تواﷲ تعالیٰ ان کودنیااورآخرت میں دردناک عذاب دے گااور زمین میں اُن کے لیے نہ کوئی دوست ہوگااورنہ کوئی مددگار۔
یہ اللہ کی قسمیں کھاتے ہیں کہ انہوں نے نہیں کہا حالانکہ انہوں نے کفر کا کلمہ کہا اور اپنے اسلام کے اظہار کے بعد کفر کا ارتکاب کیا اور انہوں نے وہ چاہا جو وہ نہ پاسکے ۔ ان کا یہ عناد صلہ ہے صرف اس بات کا کہ اللہ اور اس کے رسول نے ان کو اپنے فضل سے غنی کیا ۔ اگر یہ توبہ کرلیں تو ان کیلئے بہتر ہے اور اگر یہ اعراض کریں گے تو اللہ ان کو دردناک عذاب دے گا ، دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی اور زمین میں نہ کوئی ان کا یار ہوگا نہ مددگار ۔
وہ تمہارے سامنے اللہ کی قَسمیں کھاتے ہیں کہ انہوں نے ( وہ بات ) نہیں کہی ۔ حالانکہ انہوں نے یقینا کفر کا کلمہ کہا ہے ۔ اور اسلام لانے کے بعد کفر اختیار کیا ہے اور انہوں نے وہ کام کرنے کا قصد کیا ہے جسے وہ کر نہ سکے ان کی یہ سب خشمناکی اور عیب جوئی صرف اس وجہ سے ہے کہ خدا و رسول نے ( مالِ غنیمت دے کر ) ان کو تونگر کر دیا ہے ۔ سو اگر وہ اب بھی توبہ کر لیں تو یہ ان کے لئے بہتر ہے اور اگر وہ روگردانی کریں تو اللہ انہیں دنیا و آخرت میں دردناک عذاب دے گا ۔ اور تمام روئے زمین پر ان کا کوئی حامی اور یار و مددگار نہ ہوگا ۔
یہ لوگ خدا کی قسم کھا کھا کر کہتے ہیں کہ ہم نے وہ بات نہیں کی ، حالانکہ انہوں نے ضرور وہ کافرانہ بات کہی ہے ۔ 83 وہ اسلام لانے کے بعد کفر کے مرتکب ہوئے اور انہوں نے وہ کچھ کرنے کا ارادہ کیا جسے کر نہ سکے ۔ 84 یہ ان کا سارا غصّہ اسی بات پر ہے تاکہ اللہ اور اس کے رسول نے اپنے فضل سے ان کو غنی کر دیا 85 ہے ! اب اگر یہ اپنی اس روش سے باز آجائیں تو انہی کے لیےبہتر ہے اور اگر یہ باز نہ آئے تو اللہ ان کو نہایت دردناک سزا دے گا ، دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی ، اور زمین میں کوئی نہیں جو ان کا حمایتی اور مددگار ہو ۔
وہ لوگ اﷲ ( تعالیٰ ) کی قسمیں کھاتے ہیں کہ ہم نے ( یہ بات ) نہیں کہی حالانکہ یقینا انہوں نے کفر کا کلیہ کہا ہے اور مسلمان ہونے کے بعد کافر ہوگئے اور انہوں نے ایسی چیز کا ارادہ کیا جو انہیں نہیں ملی اور انہوں نے اس بات کا بدلہ دیا ہے کہ اﷲ ( تعالیٰ ) اور اس کے رسول ( ﷺ ) نے اﷲ ( تعالیٰ ) انہیں دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب دیں گے اور زمین ان کیلئے نہ کوئی دوست ہو گا نہ کوئی مددگار ۔
یہ لوگ اللہ کی قسمیں کھا جاتے ہیں کہ انہوں نے فلاں بات نہیں کہی ، حالانکہ انہوں نے کفر کی بات کہی ہے ، ( ٦٢ ) اور اپنے اسلام لانے کے بعد انہوں نے کفر اختیار کیا ہے ۔ ( ٦٣ ) انہوں نے وہ کام کرنے کا ارادہ کرلیا تھا جس میں یہ کامیابی حاصل نہ کرسکے ۔ ( ٦٤ ) اور انہوں نے صرف اس بات کا بدلہ دیا کہ اللہ اور اس کے رسول نے انہیں اپنے فضل سے مال دار بنادیا ہے ۔ ( ٦٥ ) اب اگر یہ توبہ کرلیں تو ان کے حق میں بہتر ہوگا ، اور اگر یہ منہ موڑیں گے تو اللہ ان کو دنیا اور آخرت میں دردناک عذاب دے گا ، اور روئے زمین پر ان کا نہ کوئی یار ہوگا نہ مددگار ۔
وہ قسم کھاکرکہتے ہیں کہ ، انہوں نے یہ بات نہیں کہی حالانکہ انہوں نے کفرکاکلمہ کہاتھااوراسلام لانے کے بعدکافرہوئے ہیں نیز انہوں نے ایسی بات کا ارادہ کررکھاتھا جسے وہ کرنہ سکے اور انہیں ( مسلما نوں کی ) یہ چیز بری لگتی تھی کہ اللہ اور اس کے رسول کی مہربانی سے انہیں غنی کردیا ہے اب اگریہ توبہ کرلیں تویہ ان کے حق میں بہترہے اور اگریہ انکارکریں تواللہ انہیں دنیا میں بھی درد ناک عذاب دے گا اور آخرت میں بھی اور ان کے لئے روئے زمین پر کوئی حامی وناصر نہ ہوگا
اللہ کی قسم کھاتے ہیں کہ انہوں نے نہ کہا ( ف۱۷٤ ) اور بیشک ضرور انہوں نے کفر کی بات کہی اور اسلام میں آکر کافر ہوگئے اور وہ چاہا تھا جو انہیں نہ ملا ( ف۱۷۵ ) اور انہیں کیا برا لگا یہی نہ کہ اللہ و رسول نے انہیں اپنے فضل سے غنی کردیا ( ف۱۷٦ ) تو اگر وہ توبہ کریں تو ان کا بھلا ہے ، اور اگر منہ پھیریں ( ف۱۷۷ ) تو اللہ انہیں سخت عذاب کرے گا دنیا اور آخرت میں ، اور زمین میں کوئی نہ ان کا حمایتی ہوگا اور نہ مددگار ( ف۱۷۸ )
۔ ( یہ منافقین ) اللہ کی قَسمیں کھاتے ہیں کہ انہوں نے ( کچھ ) نہیں کہا حالانکہ انہوں نے یقیناً کلمہ کفر کہا اور وہ اپنے اسلام ( کو ظاہر کرنے ) کے بعد کافر ہو گئے اور انہوں نے ( کئی اذیت رساں باتوں کا ) ارادہ ( بھی ) کیا تھا جنہیں وہ نہ پا سکے اور وہ ( اسلام اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عمل میں سے ) اور کسی چیز کو ناپسند نہ کر سکے سوائے اس کے کہ انہیں اللہ اور اس کے رسول ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) نے اپنے فضل سے غنی کر دیا تھا ، سو اگر یہ ( اب بھی ) توبہ کر لیں تو ان کے لئے بہتر ہے اور اگر ( اسی طرح ) روگرداں رہیں تو اللہ انہیں دنیا اور آخرت ( دونوں زندگیوں ) میں دردناک عذاب میں مبتلا فرمائے گا اور ان کے لئے زمین میں نہ کوئی دوست ہوگا اور نہ کوئی مددگار