Blog
Books
Search Hadith

کبیرہ گناہوں اور نفاق کی علامتوں کا بیان

بَاب الْكَبَائِر وعلامات النِّفَاق

14 Hadiths Found
عبداللہ بن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں ، کسی آدمی نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! اللہ کے نزدیک کون سا گناہ سب سے بڑا ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ یہ کہ تو اللہ کا شریک بنائے حالانکہ اس نے تمہیں پیدا فرمایا :‘‘ اس نے کہا : پھر کون سا ؟ آپ نے فرمایا :’’ یہ کہ تو اس اندیشے کے پیش نظر اپنے بچے کو قتل کر دے کہ وہ تمہارے ساتھ کھائے گا ۔‘‘ اس نے عرض کیا : پھر کون سا ؟ آپ نے فرمایا :’’ یہ کہ تو اپنے پڑوسی کی بیوی سے زنا کرے ۔‘‘ اللہ نے اس مسئلہ کی تصدیق میں یہ آیت نازل فرمائی :’’ اور وہ لوگ ہیں جو اللہ کے ساتھ اور معبودوں کو نہیں پکارتے اور جس کے قتل کرنے کو اللہ نے حرام قرار دیا ہے اسے ناحق قتل نہیں کرتے اور نہ ہی وہ زنا کرتے ہیں ۔‘‘ متفق علیہ ، رواہ البخاری (۶۸۶۱) و مسلم ۔

Haidth Number: 49
عبداللہ بن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں ، کسی آدمی نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! اللہ کے نزدیک کون سا گناہ سب سے بڑا ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ یہ کہ تو اللہ کا شریک بنائے حالانکہ اس نے تمہیں پیدا فرمایا :‘‘ اس نے کہا : پھر کون سا ؟ آپ نے فرمایا :’’ یہ کہ تو اس اندیشے کے پیش نظر اپنے بچے کو قتل کر دے کہ وہ تمہارے ساتھ کھائے گا ۔‘‘ اس نے عرض کیا : پھر کون سا ؟ آپ نے فرمایا :’’ یہ کہ تو اپنے پڑوسی کی بیوی سے زنا کرے ۔‘‘ اللہ نے اس مسئلہ کی تصدیق میں یہ آیت نازل فرمائی :’’ اور وہ لوگ ہیں جو اللہ کے ساتھ اور معبودوں کو نہیں پکارتے اور جس کے قتل کرنے کو اللہ نے حرام قرار دیا ہے اسے ناحق قتل نہیں کرتے اور نہ ہی وہ زنا کرتے ہیں ۔‘‘ متفق علیہ ، رواہ البخاری (۶۸۶۱) و مسلم ۔

Haidth Number: 50
عبداللہ بن عمرو ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ اللہ کے ساتھ شریک بنانا ، والدین کی نافرمانی کرنا ، قتل نفس اور جھوٹی قسم اٹھانا کبیرہ گناہ ہیں ۔‘‘ رواہ البخاری (۶۶۷۵) ۔

Haidth Number: 51
Haidth Number: 52
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ سات مہلک چیزوں سے اجتناب کرو ۔‘‘ انہوں نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! وہ کیا ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اللہ کے ساتھ شرک کرنا ، جادو کرنا ، جس کے قتل کرنے کو اللہ نے حرام قرار دیا ہے ، اسے ناحق قتل کرنا ، سود کھانا ، یتیم کا مال کھانا ، معرکہ کے دن میدان جہاد سے پیٹھ پھیر کر فرار ہونا اور پاک دامن عورتوں پر تہمت لگانا ۔‘‘ متفق علیہ ، رواہ البخاری (۲۷۶۶) و مسلم ۔

Haidth Number: 53
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جس وقت زانی زنا کرتا ہے تو وہ اس وقت مومن نہیں ہوتا ، جس وقت چور چوری کرتا ہے تو اس وقت وہ مومن نہیں ہوتا ، جب وہ شراب پیتا ہے تو شراب نوشی کے وقت وہ مومن نہیں ہوتا ، جب لوٹنے والا لوٹتا ہے تو وہ لوٹنے کے وقت مومن نہیں ہوتا جبکہ لوگ اسے دیکھ رہے ہوتے ہیں اور جب خیانت کرنے والا خیانت کرتا ہے تو وہ اس وقت مومن نہیں ہوتا ۔ پس تم بچ جاؤ ، بچ جاؤ ۔‘‘ متفق علیہ رواہ البخاری (۲۴۷۵) و مسلم ۔

Haidth Number: 54
ابن عباس ؓ کی روایت میں ہے :’’ جس وقت قاتل قتل کرتا ہے تو اس وقت وہ مومن نہیں ہوتا ۔‘‘ عکرمہ بیان کرتے ہیں ، میں نے ابن عباس ؓ سے پوچھا : اس سے ایمان کیسے نکال لیا جاتا ہے ؟ انہوں نے فرمایا : اس طرح اور انہوں نے ایک ہاتھ کی انگلیاں دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں ڈالیں اور پھر انہیں نکال لیا ، پس اگر وہ توبہ کر لے تو ایمان اس کی طرف اس طرح لوٹ آتا ہے ، اور انہوں نے ایک ہاتھ کی انگلیاں دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں ڈالیں ، اور ابوعبداللہ (امام بخاری ؒ) نے فرمایا : ایسا شخص کامل مومن ہو گا نہ اس کے لیے نور ایمان ہو گا ۔‘‘ یہ بخاری کے الفاظ ہیں ۔ رواہ البخاری (۶۸۰۹) ۔

Haidth Number: 55
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ منافق کی تین نشانیاں ہیں ، جب بات کرے تو جھوٹ بولے ، جب وعدہ کرے ، خلاف ورزی کرے اور جب اس کے پاس امانت رکھی جائے تو خیانت کرے ۔‘‘ متفق علیہ ، رواہ البخاری (۳۳) و مسلم ۔ امام مسلم نے الفاظ زائد نقل کئے ہیں :’’ اگرچہ وہ روزہ رکھے ، نماز پڑھے اور وہ مسلمان ہونے کا دعویٰ کرے ۔‘‘

Haidth Number: 56
عبداللہ بن عمرو ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جس شخص میں چار خصلتیں ہوں وہ خالص (پکا) منافق ہے ، اور جس میں ان میں سے ایک خصلت ہو تو اس میں نفاق کی ایک خصلت ہے حتیٰ کہ وہ اسے ترک کر دے ۔ جب اس کے پاس امانت رکھی جائے تو اس میں خیانت کرے ، جب بات کرے جھوٹ بولے ، جب عہد کرے تو عہد شکنی کرے اور جب جھگڑا کرے تو گالی گلوچ پر اتر آئے ۔‘‘ متفق علیہ ، رواہ البخاری(۳۴) و مسلم ۔

Haidth Number: 57

عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَسَّالٍ قَالَ: قَالَ يَهُودِيٌّ لصَاحبه اذْهَبْ بِنَا إِلَى هَذَا النَّبِي فَقَالَ صَاحِبُهُ لَا تَقُلْ نَبِيٌّ إِنَّهُ لَوْ سَمِعَكَ كَانَ لَهُ أَرْبَعَة أَعْيُنٍ فَأَتَيَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَاهُ عَنْ تِسْعِ آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ فَقَالَ لَهُم: «لَا تُشْرِكُوا بِاللَّهِ شَيْئًا وَلَا تَسْرِقُوا وَلَا تَزْنُوا وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا تَمْشُوا بِبَرِيءٍ إِلَى ذِي سُلْطَانٍ لِيَقْتُلَهُ وَلَا تَسْحَرُوا وَلَا تَأْكُلُوا الرِّبَا وَلَا تَقْذِفُوا مُحصنَة وَلَا توَلّوا الْفِرَار يَوْمَ الزَّحْفِ وَعَلَيْكُمْ خَاصَّةً الْيَهُودَ أَنْ لَا تَعْتَدوا فِي السبت» . قَالَ فقبلوا يَده وَرجله فَقَالَا نَشْهَدُ أَنَّكَ نَبِيٌّ قَالَ فَمَا يَمْنَعُكُمْ أَنْ تتبعوني قَالُوا إِن دَاوُد دَعَا ربه أَن لَا يزَال فِي ذُرِّيَّتِهِ نَبِيٌّ وَإِنَّا نَخَافُ إِنْ تَبِعْنَاكَ أَنْ تَقْتُلَنَا الْيَهُودُ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَأَبُو دَاوُدَ وَالنَّسَائِيُّ

ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ منافق کی مثال اس متردد بکری کی طرح ہے جو دو ریوڑوں کے درمیان ہو ، کبھی وہ اس کی طرف جاتی ہے کبھی اس کی طرف ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 58
صفوان بن عسال ؓ بیان کرتے ہیں ، کسی یہودی نے اپنے ساتھی سے کہا : ہمیں اس نبی کے پاس لے چلو ، تو اس نے اپنے ساتھی سے کہا : تم نبی نہ کہو : کیونکہ اگر اس نے تمہاری بات سن لی تو وہ بہت خوش ہو گا ، پس وہ دونوں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوں نے واضح نشانیوں کے بارے میں آپ سے دریافت کیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ تم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ بناؤ ، نہ زنا کرو ، نہ کسی ایسی جان کو جس کا قتل اللہ نے حرام قرار دیا ہے اور نہ کسی بے گناہ شخص کو کسی صاحب اقتدار کے پاس لے جاؤ کہ وہ اسے قتل کر دے ، جادو کرو نہ سود کھاؤ ، پاک دامن عورت پر تہمت نہ لگاؤ نہ معرکہ کے دن میدان جہاد سے پیٹھ پھیر کر بھاگو ، اور تم بالخصوص یہود پر لازم ہے کہ تم ہفتے کے دن کے بارے میں زیادتی نہ کرو ۔‘‘ راوی بیان کرتے ہیں ، ان دونوں نے آپ ﷺ کے ہاتھ اور پاؤں چومے اور کہا : ہم گواہی دیتے ہیں کہ آپ ﷺ نبی ہیں ، آپ نے فرمایا :’’ تو پھر کون سی چیز تمہیں میری اتباع نہیں کرنے دیتی ؟‘‘ انہوں نے عرض کیا : داؤد ؑ نے اپنے رب سے دعا کی تھی کہ نبوت کا سلسلہ اس کی اولاد میں جاری رہے ، اور ہم ڈرتے ہیں کہ اگر ہم نے آپ ﷺ کی اتباع کر لی تو یہود ہمیں قتل کر دیں گے ۔ اسنادہ حسن ، رواہ الترمذی (۲۷۳۳ ، ۳۱۴۴) و ابوداؤد (لم اجدہ) و النسائی (۷/ ۱۱۱ ح ۴۰۸۳) و ابن ماجہ (۳۷۰۵) ۔

Haidth Number: 59
انس ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ تین (خصلتیں) ایمان کی اصل بنیاد ہیں ، (لا الہ الا اللہ) ’’ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ۔‘‘ کا اقرار کرنے والے شخص کے درپے ہونے سے رک جانا ، کسی گناہ یا کسی اور خلاف شرع عمل کی وجہ سے کسی کو اسلام سے خارج مت کرو ، جہاد جاری ہے ، جب سے اللہ نے مجھے مبعوث فرمایا ہے ، اور یہ اس وقت تک جاری رہے گا جب اس امت کا آخری شخص دجال سے قتال کرے گا ، کسی ظالم کا ظلم اسے روک سکے گا نہ کسی عادل کا عدل ، اور تقدیر پر ایمان رکھنا ۔‘‘ اسنادہ ضعیف ، رواہ ابوداؤد (۲۵۳۲) ۔

Haidth Number: 60
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جب بندہ زنا کرتا ہے تو ایمان اس سے نکل کر چھتری کی طرح اس کے سر پر ہو جاتا ہے ، جب وہ اس عمل سے رجوع کر لیتا ہے تو ایمان بھی اس کی طرف پلٹ آتا ہے ۔‘‘ اسنادہ صحیح ، رواہ الترمذی (معلقاً بعد ح ۲۶۲۵) و ابوداؤد (۴۶۹۰) و صحیحہ الحاکم (۱/ ۲۲) ۔

Haidth Number: 61
معاذ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے مجھے دس چیزوں کا حکم دیتے ہوئے فرمایا ؛’’ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ بنانا خواہ تجھے قتل کر دیا جائے اور جلا دیا جائے ، والدین کی نافرمانی نہ کرنا خواہ وہ تمہیں حکم دیں کہ تو اپنے اہل و مال سے الگ ہو جا ، فرض نماز قصداً ترک نہ کرنا کیونکہ جس نے عمداً فرض نماز ترک کر دی تو اس سے اللہ کی امان ختم ہو گئی ، شراب نہ پینا کیونکہ وہ ہر بے حیائی کی بنیاد ہے ، معصیت سے بچتے رہنا کیونکہ معصیت اللہ کی ناراضی کا باعث بنتی ہے ، میدان جہاد سے فرار نہ ہونا خواہ لوگ ہلاک ہو جائیں ، جب لوگ (طاعون کی وجہ سے) موت کا شکار ہو جائیں اور تم ان میں موجود ہو تو پھر وہیں رہو ، اپنی استطاعت کے مطابق اپنے مال میں سے اپنی اولاد پر خرچ کر ، ادب سکھانے کی خاطر ان سے کوئی سمجھوتہ نہ کر (مارنے کی ضرورت پڑے تو مار) اور اللہ کے بارے میں انہیں ڈراتے رہو ۔‘‘ ضعیف ، رواہ احمد (۵/ ۲۳۸ ح ۲۲۴۲۵) و ابن ماجہ (۴۰۳۴) ۔

Haidth Number: 62