Blog
Books
Search Hadith

نماز کے بعد ذکر کا بیان

بَاب الذّكر بعد الصَّلَاة

19 Hadiths Found
ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں ، میں رسول اللہ ﷺ کی نماز کا پورا ہونا اللہ اکبر کی آواز سے پہچانتا تھا ۔ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 959
عائشہ ؓ بیان کرتی ہیں ، رسول اللہ ﷺ سلام پھیرنے کے بعد یہ دعا :’’ اے اللہ ! تو سلامتی والا ہے ، تیری ہی طرف سے سلامتی ہے ، اے شان و اکرام والے ! تو بڑا ہی با برکت ہے ۔‘‘ پڑھنے تک (قبلہ رخ) بیٹھے رہتے ۔ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 960
ثوبان ؓ بیان کرتے ہیں ، جب رسول اللہ ﷺ نماز سے فارغ ہوتے تو آپ ﷺ تین مرتبہ ’’ استغفراللہ ‘‘ کہتے اور پھر یہ کلمات پڑھتے ، ’’ اے اللہ ! تو سلامتی والا ہے اور تیری ہی طرف سے سلامتی ہے ، اے شان و اکرام والے ! تو بڑا ہی با برکت ہے ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 961
مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ہر فرض نماز کے بعد یہ پڑھا کرتے تھے :’’ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، وہ یکتا ہے ، اس کا کوئی شریک نہیں ، اسی کے لیے بادشاہت اور اسی کے لیے حمد ہے ، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ، اے اللہ ! جو تو عطا کرنا چاہے اسے کوئی روک نہیں سکتا اور جو تو روک لے اسے کوئی عطا نہیں کر سکتا ، اور دولت مند کو (اس کی) دولت تیرے عذاب سے نہیں بچا سکتی ۔‘‘ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 962
عبداللہ بن زبیر ؓ بیان کرتے ہیں ، جب رسول اللہ ﷺ نماز سے سلام پھیرتے تو بلند آواز سے یہ دعا پڑھتے :’’ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، وہ یکتا ہے ، اس کا کوئی شریک نہیں ، اسی کے لیے بادشاہت اور اسی کے لیے تعریف ہے ، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ، گناہ سے بچنا اور نیکی کرنا محض اللہ کی توفیق سے ہی ممکن ہے ، اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، ہم صرف اسی کی عبادت کرتے ہیں ، اسی کے لیے نعمت و فضل اور اسی کے لیے بہترین تعریف ہے ، اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، ہم اسی کے لیے اطاعت کو خالص کرتے ہیں ، خواہ کافر اسے نا پسند کریں ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 963
سعد ؓ سے روایت ہے کہ وہ اپنی اولاد کو یہ کلمات سکھایا کرتے تھے ، اور وہ کہتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نماز کے بعد ان کے ذریعے تعوذ (پناہ) حاصل کیا کرتے تھے :’’ اے اللہ ! میں بزدلی اور کنجوسی سے تیری پناہ چاہتا ہوں ، اور اس بات سے بھی تیری پناہ چاہتا ہوں کہ مجھے نکمی (یعنی بڑھاپے کی) عمر کی طرف پھیر دیا جائے ، اور اسی طرح میں دنیاوی فتنوں اور عذاب قبر سے بھی تیری پناہ چاہتا ہوں ۔‘‘ رواہ البخاری ۔

Haidth Number: 964

وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: (إِنَّ فُقَرَاءَ الْمُهَاجِرِينَ أَتَوْا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا: قَدْ ذَهَبَ أَهْلُ الدُّثُورِ بِالدَّرَجَاتِ الْعُلَى وَالنَّعِيمِ الْمُقِيمِ فَقَالَ وَمَا ذَاكَ قَالُوا يُصَلُّونَ كَمَا نُصَلِّي وَيَصُومُونَ كَمَا نَصُومُ وَيَتَصَدَّقُونَ وَلَا نَتَصَدَّقُ وَيُعْتِقُونَ وَلَا نُعْتِقُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَفَلَا أُعَلِّمُكُمْ شَيْئًا تُدْرِكُونَ بِهِ مَنْ سَبَقَكُمْ وَتَسْبِقُونَ بِهِ مَنْ بَعْدَكُمْ وَلَا يَكُونُ أَحَدٌ أَفْضَلَ مِنْكُمْ إِلَّا مَنْ صَنَعَ مِثْلَ مَا صَنَعْتُمْ» قَالُوا بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ: «تُسَبِّحُونَ وَتُكَبِّرُونَ وَتَحْمَدُونَ دُبُرَ كُلِّ صَلَاةٍ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ مَرَّةً» . قَالَ أَبُو صَالِحٍ: فَرَجَعَ فُقَرَاءُ الْمُهَاجِرِينَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا سَمِعَ إِخْوَانُنَا أَهْلُ الْأَمْوَالِ بِمَا فَعَلْنَا فَفَعَلُوا مِثْلَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ذَلِك فضل الله يؤته من يَشَاء» . وَلَيْسَ قَوْلُ أَبِي صَالِحٍ إِلَى آخِرِهِ إِلَّا عِنْدَ مُسْلِمٍ وَفِي رِوَايَةٍ لِلْبُخَارِيِّ: «تُسَبِّحُونَ فِي دُبُرَ كُلِّ صَلَاةٍ عَشْرًا وَتَحْمَدُونَ عَشْرًا وَتُكَبِّرُونَ عشرا» . بدل ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ

ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ کچھ مہاجر فقراء رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوں نے عرض کیا : مال دار دائمی نعمتیں اور بلند درجات پا گئے ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ وہ کیسے ؟‘‘ انہوں نے عرض کیا : جیسے ہم نماز پڑھتے ہیں ویسے وہ نماز پڑھتے ہیں ، جیسے ہم روزے رکھتے ہیں ، ویسے وہ روزے رکھتے ہیں ، لیکن وہ صدقہ کرتے ہیں اور ہم صدقہ نہیں کرتے ، وہ غلام آزاد کرتے ہیں ، ہم غلام آزاد نہیں کرتے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ کیا میں تمہیں کوئی ایسی چیز نہ سکھاؤں جس کے ذریعے تم اپنے سے سبقت لے جانے والوں کو پا لو گے اور اپنے بعد والوں سے سبقت پا جاؤ گے ، اور تم سے صرف وہی (مال دار) شخص بہتر ہو گا جو تمہارے جیسا عمل کرے گا ؟ انہوں نے عرض کیا ، اللہ کے رسول ! کیوں نہیں ، ضرور بتائیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ تم ہر نماز کے بعد تینتیس تینتیس بار ((سبحان اللہ)) ، ((اللہ اکبر)) اور ((الحمدللہ)) پڑھ لیا کرو ۔‘‘ ابوصالح بیان کرتے ہیں ، مہاجر فقراء دوبارہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آئے اور عرض کیا : ہمارے مال دار بھائیوں کو ہمارے عمل کا پتہ چل گیا ہے اور انہوں نے بھی وہی عمل شروع کر دیا ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ یہ اللہ کا فضل ہے ، وہ جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے ۔ بخاری ، مسلم ، لیکن ابوصالح کا قول صرف صحیح مسلم میں ہے ۔ صحیح بخاری کی روایت میں ہے :’’ تم ہر فرض نماز کے بعد دس مرتبہ ((سبحان اللہ)) ، دس مرتبہ ((الحمدللہ)) اور دس مرتبہ ((اللہ اکبر)) پڑھا کرو یہ الفاظ :’’ تینتیس کے متبادل فرمائے ۔‘‘ متفق علیہ ۔

Haidth Number: 965
کعب بن عجرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ ہر فرض نماز کے بعد چند کلمات کہے جاتے ہیں ، ان کا کہنے والا ناکام اور نامراد نہیں ہو گا ، تینتیس مرتبہ ((سبحان اللہ)) تینتیس مرتبہ ((الحمدللہ)) اور چونتیس مرتبہ ((اللہ اکبر)) کہنا :‘‘ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 966
ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جس شخص نے ہر نماز کے بعد تینتیس مرتبہ ((سبحان اللہ)) تنتیس مرتبہ ((الحمدللہ)) اور تینتیس مرتبہ ((اللہ اکبر)) کہا پس یہ ننانوے ہوئے ، اور :’’ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں وہ یکتا ہے ، اس کا کوئی شریک نہیں ، اسی کے لیے بادشاہت ہے ، اسی کے لیے حمد ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ‘‘ سے سو پورا کر لیا تو اس کے گناہ خواہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں تو بھی معاف کر دیے جاتے ہیں ۔‘‘ رواہ مسلم ۔

Haidth Number: 967
ابوامامہ ؓ بیان کرتے ہیں ، عرض کیا گیا ، اللہ کے رسول ! کون سی دعا زیادہ قبول ہوتی ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ آخری نصف شب میں اور فرض نمازوں کے بعد کی گئی دعا ۔‘‘ ضعیف

Haidth Number: 968
عقبہ بن عامر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے مجھے حکم فرمایا کہ میں ہر (فرض) نماز کے بعد معوذات (سورۂ اخلاص ، الفلق اور الناس) کی تلاوت کیا کروں ۔ اسنادہ حسن ، رواہ احمد و ابوداؤد و النسائی و البیھقی ۔

Haidth Number: 969
انس ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ مجھے نماز فجر سے طلوع آفتاب تک اللہ کا ذکر کرنے والی جماعت کے ساتھ بیٹھنا ، اولاد اسماعیل ؑ سے تعلق رکھنے والے چار غلام آزاد کرنے سے زیادہ پسند ہے ، جبکہ مجھے ، نماز عصر سے غروب آفتاب تک اللہ کا ذکر کرنے والی جماعت کے ساتھ بیٹھنا ، چار غلام آزاد کرنے سے زیادہ پسند ہے ۔‘‘ ضعیف ۔

Haidth Number: 970
انس ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص نماز فجر با جماعت ادا کرتا ہے ، پھر اسی جگہ بیٹھ کر طلوع آفتاب تک اللہ کا ذکر کرتا رہتا ہے ، پھر دو رکعتیں پڑھتا ہے تو اس کے لیے مکمل حج و عمرہ کا ثواب ہے ۔‘‘ آپ نے یہ تین مرتبہ فرمایا ۔ ضعیف ۔

Haidth Number: 971

عَنِ الْأَزْرَقِ بْنِ قَيْسٍ قَالَ: صَلَّى بِنَا إِمَامٌ لَنَا يُكْنَى أَبَا رِمْثَةَ قَالَ صَلَّيْتُ هَذِهِ الصَّلَاةَ أَوْ مِثْلَ هَذِهِ الصَّلَاةِ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: وَكَانَ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ يَقُومَانِ فِي الصَّفِّ الْمُقَدَّمِ عَنْ يَمِينِهِ وَكَانَ رَجُلٌ قَدْ شَهِدَ التَّكْبِيرَةَ الْأُولَى مِنَ الصَّلَاةِ فَصَلَّى نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ سَلَّمَ عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ يَسَارِهِ حَتَّى رَأَيْنَا بَيَاضَ خَدَّيْهِ ثُمَّ انْفَتَلَ كَانْفِتَالِ أَبِي رِمْثَةَ يَعْنِي نَفْسَهُ فَقَامَ الرَّجُلُ الَّذِي أَدْرَكَ مَعَهُ التَّكْبِيرَةَ الْأُولَى مِنَ الصَّلَاةِ يَشْفَعُ فَوَثَبَ إِلَيْهِ عُمَرُ فَأَخَذَ بمنكبه فَهَزَّهُ ثُمَّ قَالَ اجْلِسْ فَإِنَّهُ لَمْ يُهْلِكْ أَهْلَ الْكِتَابِ إِلَّا أَنَّهُ لَمْ يَكُنْ بَيْنَ صلواتهم فَصْلٌ. فَرَفَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَصَره فَقَالَ: «أصَاب الله بك يَا ابْن الْخطاب» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد

ازرق بن قیس ؒ بیان کرتے ہیں ، ہمارے امام ابورمثہ نے ہمیں نماز پڑھائی تو انہوں نے کہا : میں نے یہ نماز یا اس کی مثل نماز ، رسول اللہ ﷺ کے ساتھ پڑھی تھی ، انہوں نے کہا : ابوبکر ؓ و عمر ؓ پہلی صف میں آپ ﷺ کی دائیں جانب کھڑے ہوا کرتے تھے ، ایک آدمی جو تکبیر اولی میں آ کر شامل ہوا ، نبی ﷺ نے نماز پڑھی ، پھر اپنے دائیں بائیں سلام پھیرا حتیٰ کہ ہم نے آپ کے رخساروں کی سفیدی دیکھی ، پھر آپ ﷺ مڑے جیسے ابورمثہ یعنی وہ خود مڑے ، پس وہ آدمی جو تکبیر اولی میں آپ کے ساتھ شریک ہوا تھا ، وہ کھڑا ہوا اور پھر نماز شروع کر دی ، تو عمر ؓ جلدی سے کھڑے ہوئے اور اسے اس کے کندھوں سے پکڑ کر خوب ہلایا ، پھر فرمایا : بیٹھ جاؤ ، کیونکہ اہل کتاب اسی لیے ہلاک ہوئے تھے کہ ان کی (فرض و نفل) نمازوں میں کوئی وقفہ نہیں ہوتا تھا ، پس نبی ﷺ نے اپنی نظر اٹھائی تو فرمایا :’’ ابن خطاب ! اللہ نے تیری وجہ سے حق قائم کر دیا ۔‘‘ ضعیف ۔

Haidth Number: 972
زید بن ثابت ؓ بیان کرتے ہیں ، ہمیں حکم دیا گیا کہ ہم ہر نماز کے بعد تینتیس دفعہ ((سبحان اللہ)) تینتیس دفعہ ((الحمدللہ)) اور چونتیس مرتبہ ((اللہ اکبر)) کہیں ، انصار کے ایک آدمی نے خواب میں کسی آدمی کو دیکھا تو اس نے اس (انصاری آدمی) سے کہا : رسول اللہ ﷺ نے تمہیں حکم دیا ہے کہ تم ہر نماز کے بعد اس قدر تسبیح کرو ، انصاری شخص نے اپنے خواب میں کہا : ہاں ! اس شخص نے کہا : اسے پچیس ، پچیس مرتبہ کر لو اور اس میں ((لا الہ الا اللہ)) شامل کر لو ، جب صبح ہوئی تو وہ انصاری نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس نے آپ کو خواب کا واقعہ بیان کیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ ایسے ہی کر لیا کرو ۔‘‘ صحیح ، رواہ احمد و النسائی و الدارمی ۔

Haidth Number: 973
علی ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو منبر کی سیڑھیوں پر فرماتے ہوئے سنا :’’ جو شخص ہر نماز کے بعد آیۃ الکرسی پڑھتا ہے تو اس کو دخول جنت سے صرف موت روکے ہوئے ہے اور جو شخص سونے کے لیے اپنے بستر پر لیٹتے وقت اسے پڑھتا ہے تو اللہ اس کے گھر کو ، اس کے پڑوسی کے گھر اور اس کے آس پاس کے گھر والوں کو امن عطا کر دیتا ہے ۔‘‘ بیہقی فی شعب الایمان ، اور انہوں نے کہا : اس کی سند ضعیف ہے ۔ اسنادہ موضوع ۔

Haidth Number: 974
عبدالرحمن بن غنم نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص نماز مغرب اور نماز فجر پڑھنے کے بعد اپنی اسی جگہ اور اسی کیفیت (تشہد) میں بیٹھے ہوئے یہ دعا :’’ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں ، وہ یکتا ہے ، اس کا کوئی شریک نہیں ، اسی کے لیے بادشاہت اور اسی کے لیے ہر قسم کی حمد ہے اور ہر قسم کی خیرو بھلائی اسی کے ہاتھ میں ہے ، وہی زندہ کرتا ہے اور مارتا ہے ، اور وہی ہر چیز پر قادر ہے ۔‘‘ دس مرتبہ پڑھتا ہے تو اس کے ہر مرتبہ پڑھنے پر اس کے لیے دس نیکیاں لکھی جاتی ہیں ، اس کے دس گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں اور اس کے دس درجات بلند کر دیے جاتے ہیں ، اور ہر ناگوار چیز سے اس کا بچاؤ ہو جاتا ہے ، اور مردود شیطان سے اس کا بچاؤ ہو جاتا ہے ، شرک کے علاوہ کوئی گناہ اسے ہلاک نہیں کر سکتا اور وہ سب سے بہترین عمل کرنے والا ہوتا ہے الا یہ کہ کوئی شخص اس سے بہتر کلام سے دعا کرے ۔‘‘ حسن ، رواہ احمد ۔

Haidth Number: 975
امام ترمذی ؒ نے ((الا الشرک)) تک ابوذر ؓ سے اسی طرح روایت کیا ہے اور انہوں نے نماز مغرب اور ((بیدہ الخیر)) کا ذکر نہیں کیا ، اور انہوں نے کہا : یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے ۔ حسن ۔

Haidth Number: 976
عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے نجد کی طرف ایک لشکر روانہ کیا ، انہوں نے بہت سا مال غنیمت حاصل کیا اور بہت جلد (مدینہ) واپس آ گئے تو ہم میں سے ایک آدمی نے کہا : ہم نے اس لشکر سے زیادہ مال غنیمت لے کر اور اتنی جلدی واپس آتے ہوئے کوئی لشکر نہیں دیکھا ، تو نبی ﷺ نے فرمایا :’’ کیا میں تمہیں زیادہ مال غنیمت کے ساتھ زیادہ جلدی واپس آنے والے لشکر کے بارے میں نہ بتاؤں ؟ وہ ایسے لوگ ہیں جو با جماعت فجر پڑھنے کے بعد بیٹھ کر طلوع آفتاب تک اللہ کا ذکر کرتے رہتے ہیں ، پس یہ وہ لوگ ہیں جو بہترین مال غنیمت لے کر بہت جلد واپس آنے والے ہیں ۔‘‘ ترمذی ، اور انہوں نے کہا : یہ حدیث غریب ہے ، حماد بن ابی حمید راوی حدیث کے بارے میں ضعیف ہے ۔ ضعیف ۔

Haidth Number: 977