Blog
Books
Search Hadith

صدقہ کی فضیلت کا بیان

41 Hadiths Found

وَعَنْ أَبِي جُرَيٍّ جَابِرِ بْنِ سُلَيْمٍ قَالَ: أَتَيْتُ الْمَدِينَةَ فَرَأَيْتُ رَجُلًا يَصْدُرُ النَّاسُ عَنْ رَأْيِهِ لَا يَقُولُ شَيْئًا إِلَّا صَدَرُوا عَنْهُ قُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا: هَذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ: عَلَيْكَ السَّلَامُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَرَّتَيْنِ قَالَ: «لَا تقل عَلَيْك السَّلَام فَإِن عَلَيْكَ السَّلَامُ تَحِيَّةُ الْمَيِّتِ قُلِ السَّلَامُ عَلَيْكَ» قلت: أَنْت رَسُول الله؟ قَالَ: «أَنا رَسُول الله الَّذِي إِذا أَصَابَكَ ضُرٌّ فَدَعَوْتَهُ كَشَفَهُ عَنْكَ وَإِنْ أَصَابَكَ عَامُ سَنَةٍ فَدَعَوْتَهُ أَنْبَتَهَا لَكَ وَإِذَا كُنْتَ بِأَرْض قفراء أَوْ فَلَاةٍ فَضَلَّتْ رَاحِلَتُكَ فَدَعَوْتَهُ رَدَّهَا عَلَيْكَ» . قُلْتُ: اعْهَدْ إِلَيَّ. قَالَ: «لَا تَسُبَّنَّ أَحَدًا» قَالَ فَمَا سَبَبْتُ بَعْدَهُ حُرًّا وَلَا عَبْدًا وَلَا بَعِيرًا وَلَا شَاةً. قَالَ: «وَلَا تَحْقِرَنَّ شَيْئًا مِنَ الْمَعْرُوفِ وَأَنْ تُكَلِّمَ أَخَاكَ وَأَنْتَ مُنْبَسِطٌ إِلَيْهِ وَجْهُكَ إِنَّ ذَلِكَ مِنَ الْمَعْرُوفِ وَارْفَعْ إِزَاَرَكَ إِلَى نِصْفِ السَّاقِ فَإِنْ أَبَيْتَ فَإِلَى الْكَعْبَيْنِ وَإِيَّاكَ وَإِسْبَالَ الْإِزَارِ فَإِنَّهَا مِنَ الْمَخِيلَةِ وَإِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْمَخِيلَةَ وَإِنِ امْرُؤٌ شَتَمَكَ وَعَيَّرَكَ بِمَا يَعْلَمُ فِيكَ فَلَا تعيره بِمَا تعلم فِيهِ فَإِنَّمَا وَبَالُ ذَلِكَ عَلَيْهِ» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَرَوَى التِّرْمِذِيُّ مِنْهُ حَدِيثَ السَّلَامِ. وَفِي رِوَايَةٍ: «فَيَكُونَ لَكَ أَجْرُ ذَلِكَ وَوَبَالُهُ عَلَيْهِ»

ابوجری جابر بن سلیم بیان کرتے ہیں ، میں مدینہ آیا تو میں نے ایک آدمی کو دیکھا کہ لوگ اس کے حکم کی تعمیل کرتے ہیں ، وہ جو کہتا ہے وہ اس پر عمل کرتے ہیں ، میں نے پوچھا : یہ کون شخص ہے ؟ انہوں نے بتایا : یہ اللہ کے رسول ہیں ۔ راوی بیان کرتے ہیں ، میں نے دو مرتبہ کہا : علیک السلام یا رسول اللہ ! آپ ﷺ نے فرمایا :’’ علیک السلام نہ کہو ، علیک السلام تو میت کے لیے دعا و سلام ہے ، کہو ، السلام علیک ۔‘‘ راوی بیان کرتے ہیں ، میں نے عرض کیا آپ ﷺ اللہ کے رسول ہیں ؟ تو آپ نے فرمایا :’’ میں اس اللہ کا رسول ہوں کہ اگر تمہیں کوئی تکلیف پہنچ جائے اور تو اس سے دعا کرے تو وہ تکلیف کو تجھ سے دور کر دے ، اور اگر تو قحط سالی میں مبتلا ہو جائے اور اس سے دعا کرے تو وہ تجھے سرسبزی و شادابی عطا فرما دے ، جب تو کسی ریگستان یا صحرا میں ہو اور تیری سواری گم ہو جائے ، پھر تو اس سے دعا کرے تو وہ اسے واپس لوٹا دے ، میں نے عرض کیا : مجھے کوئی وصیت فرمائیں ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ کسی کو گالی نہ دینا ۔‘‘ راوی بیان کرتے ہیں ، میں نے پھر اس کے بعد کسی آزاد کو گالی دی نہ کسی غلام کو نہ کسی اونٹ کو نہ ہی کسی بکری کو ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ نیکی کے کسی کام کو حقیر نہ جاننا ، اگر تو اپنے بھائی سے خندہ پیشانی سے گفتگو کرے تو یہ بھی نیکی ہے ، اپنا ازار نصف پنڈلی تک رکھ ، اگر تو ایسے نہ کرے تو پھر ٹخنوں تک ، اور (ٹخنوں سے نیچے) ازار (تہبند ، شلوار ، پاجامہ وغیرہ) لٹکانے سے اجتناب کر ، کیونکہ یہ تکبر ہے ، اور اللہ تکبر پسند نہیں کرتا اور اگر کوئی آدمی تجھے گالی دے اور تجھ پر عیب لگائے جس کے متعلق وہ جانتا ہو کہ وہ (عیب) تم میں موجود ہے ، تو اس کے متعلق جو تم جانتے ہو ، اس پر عیب نہ لگاؤ اس کا وبال اسی پر ہو گا ۔‘‘ ابوداؤد ، امام ترمذی نے اس حدیث سے سلام والا حصہ روایت کیا ہے اور ایک روایت میں ہے :’’ تمہیں اس کا اجر ملے گا جبکہ اس پر وبال ہو گا ۔‘‘ صحیح ، رواہ ابوداؤد و الترمذی ۔

Haidth Number: 1918
عائشہ ؓ سے روایت ہے انہوں (یعنی اہل بیت) نے ایک بکری ذبح کی تو نبی ﷺ نے دریافت فرمایا :’’ اس سے کچھ بچا ہے ؟‘‘ انہوں نے عرض کیا : اس کی دستی بچی ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اس کی دستی کے سوا باقی سب بچ گیا ہے ۔‘‘ ترمذی ، اور انہوں نے اسے صحیح قرار دیا ہے ۔ اسنادہ حسن ، رواہ الترمذی ۔

Haidth Number: 1919
ابن عباس ؓ بیان کرتے ہیں ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ جب کوئی مسلمان کسی مسلمان کو لباس فراہم کرتا ہے تو جب تک اس لباس کا ایک ٹکڑا اس پر رہتا ہے تو وہ شخص اللہ کی حفاظت میں رہتا ہے ۔‘‘ ضعیف ۔

Haidth Number: 1920
عبداللہ بن مسعود ؓ مرفوع روایت بیان کرتے ہیں ، فرمایا :’’ تین اشخاص ہیں جنہیں اللہ پسند کرتا ہے ، دوران تہجد قرآن کی تلاوت کرنے والا ، دائیں ہاتھ سے صدقہ کرنے والا جو اسے اپنے بائیں ہاتھ سے بھی مخفی رکھتا ہے ، اور ایک وہ آدمی جو کسی لشکر میں ہو اوراس کے ساتھی شکست کھا جائیں لیکن وہ پھر بھی دشمن کے سامنے سینہ سپر رہے ۔‘‘ ترمذی اورانہوں نے فرمایا : یہ حدیث محفوظ نہیں ، اس کا ایک راوی ابوبکر بن عیاش ، کثرت کے ساتھ غلطیاں کرتا ہے ۔ حسن ، رواہ الترمذی ۔

Haidth Number: 1921

وَعَنْ أَبِي ذَرٍّ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «ثَلَاثَةٌ يُحِبُّهُمُ اللَّهُ وَثَلَاثَةٌ يُبْغِضُهُمُ اللَّهُ فَأَمَّا الَّذِينَ يُحِبُّهُمُ اللَّهُ فَرَجُلٌ أَتَى قَوْمًا فَسَأَلَهُمْ بِاللَّه وَلم يسألهم بِقرَابَة بَيْنَهُ وَبَيْنَهُمْ فَمَنَعُوهُ فَتَخَلَّفَ رَجُلٌ بِأَعْيَانِهِمْ فَأَعْطَاهُ سِرًّا لَا يَعْلَمُ بِعَطِيَّتِهِ إِلَّا اللَّهُ وَالَّذِي أَعْطَاهُ وَقَوْمٌ سَارُوا لَيْلَتَهُمْ حَتَّى إِذَا كَانَ النَّوْمُ أَحَبَّ إِلَيْهِمْ مِمَّا يُعْدَلُ بِهِ فَوَضَعُوا رُءُوسَهُمْ فَقَامَ يَتَمَلَّقُنِي وَيَتْلُو آيَاتِي وَرَجُلٌ كَانَ فِي سَرِيَّة فلقي الْعَدو فهزموا وَأَقْبل بِصَدْرِهِ حَتَّى يُقْتَلَ أَوْ يُفْتَحَ لَهُ وَالثَّلَاثَةُ الَّذِينَ يُبْغِضُهُمُ اللَّهُ الشَّيْخُ الزَّانِي وَالْفَقِيرُ الْمُخْتَالُ والغني الظلوم» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ وَالنَّسَائِيّ

ابوذر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ تین اشخاص ایسے ہیں جنہیں اللہ پسند کرتا ہے اور تین ایسے ہیں جنہیں اللہ نا پسند کرتا ہے ، رہے وہ جنہیں اللہ پسند کرتا ہے تو ان میں سے ایک وہ آدمی ہے جو کسی قوم کے پاس جائے اور اللہ کے نام پر ان سے سوال کرے ، وہ ان سے اپنی باہمی قرابت کی وجہ سے سوال نہ کرے ، لیکن وہ اسے کچھ نہ دیں ، ایک آدمی نے اپنے ساتھیوں سے الگ ہو کر مخفی طور پر اسے کچھ دے دیا جسے صرف اللہ جانتا ہے اور وہ لینے والا جانتا ہے ، اور ایک وہ قوم جو ساری رات چلتی رہی حتیٰ کہ جب نیند انہیں تمام چیزوں سے زیادہ محبوب ہو گئی تو وہ سو گئے اس اثنا میں ایک آدمی کھڑا ہو کر خشوع و خضوع کے ساتھ مجھ سے دعا کرنے لگا اور میری آیات کی تلاوت کرنے لگا اور (تیسرا) وہ شخص جو کسی لشکر میں دشمن سے برسر پیکار ہو لیکن وہ شکست کھا جائیں تو یہ پھر بھی سینہ سپر رہے حتیٰ کہ اسے شہید کر دیا جائے یا اسے فتح حاصل ہو جائے ، اور وہ تین جنہیں اللہ نا پسند کرتا ہے : بوڑھا زانی ، متکبر فقیر اور ظالم مالدار ہیں ۔‘‘ اسنادہ حسن ، رواہ الترمذی و النسائی ۔

Haidth Number: 1922

وَعَن أنس بن مَالك عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَمَّا خَلَقَ اللَّهُ الْأَرْضَ جَعَلَتْ تَمِيدُ فَخَلَقَ الْجِبَالَ فَقَالَ بِهَا عَلَيْهَا فَاسْتَقَرَّتْ فَعَجِبَتِ الْمَلَائِكَةُ مِنْ شِدَّةِ الْجِبَالِ فَقَالُوا يَا رَبِّ هَلْ مِنْ خَلْقِكَ شَيْءٌ أَشَدُّ مِنِ الْجِبَالِ قَالَ نعم الْحَدِيد قَالُوا يَا رَبِّ هَلْ مِنْ خَلْقِكَ شَيْءٌ أَشَدُّ مِنَ الْحَدِيدِ قَالَ نَعَمِ النَّارُ فَقَالُوا يَا رب هَل من خلقك شَيْء أَشد من النَّار قَالَ نعم المَاء قَالُوا يَا رب فَهَل مِنْ خَلْقِكَ شَيْءٌ أَشَدُّ مِنَ الْمَاءِ قَالَ نَعَمِ الرِّيحُ فَقَالُوا يَا رَبِّ هَلْ مِنْ خَلْقِكَ شَيْءٌ أَشَدُّ مِنَ الرِّيحِ قَالَ نَعَمِ ابْن آدم تصدق بِصَدقَة بِيَمِينِهِ يخفيها من شِمَالِهِ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَذُكِرَ حَدِيثُ مُعَاذٍ: «الصَّدَقَةُ تُطْفِئُ الْخَطِيئَةَ» . فِي كتاب الْإِيمَان

انس ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جب اللہ نے زمین پیدا فرمائی تو وہ ہلنے لگی ، تو پھر اس نے پہاڑ پیدا کیے اور انہیں اس (زمین) پر رکھنے کا حکم فرمایا تو وہ ٹھہر گئی ، فرشتوں کو پہاڑوں کی شدت پر تعجب ہوا تو انہوں نے عرض کیا : رب جی ! کیا تیری مخلوق میں پہاڑوں سے شدید تر کوئی چیز ہے ؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ہاں ، لوہا ، تو انہوں نے پھر عرض کیا ، رب جی ! کیا تیری مخلوق میں لوہے سے بھی شدید تر کوئی چیز ہے ؟ فرمایا : ہاں ، پانی ، انہوں نے عرض کیا : رب جی ! کیا تیری مخلوق میں پانی سے شدید تر کوئی چیز ہے ؟ فرمایا : ہاں ، آگ ، انہوں نے عرض کیا ، کیا تیری مخلوق میں آگ سے بھی شدید تر کوئی چیز ہے ؟ فرمایا : ہاں ، ہوا ، پھر انہوں نے عرض کیا : رب جی ! کیا تیری مخلوق میں ہوا سے بھی شدید تر کوئی چیز ہے ؟ فرمایا : ہاں ، وہ ابن آدم جو اپنے دائیں ہاتھ سے صدقہ کرتا ہے تو اسے اپنے بائیں ہاتھ سے مخفی رکھتا ہے ۔‘‘ ترمذی ، اور انہوں نے فرمایا : یہ حدیث غریب ہے ، اور معاذ ؓ سے مروی حدیث :’’ صدقہ خطائیں مٹا دیتا ہے ۔‘‘ کتاب الایمان میں ذکر کی گئی ہے ۔ اسنادہ حسن ، رواہ الترمذی ۔

Haidth Number: 1923
ابوذر ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جو بندہ مسلم اپنے سارے مال سے جوڑا جوڑا اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہے تو جنت کے تمام دربان اپنی اپنی نعمتوں کے ساتھ اس کا استقبال کرتے ہیں ۔‘‘ میں نے عرض کیا ، وہ کیسے خرچ کرے ؟ فرمایا :’’ اگر اونٹ ہوں تو دو اونٹ اور اگر گائے ہوں تو دو گائے ۔‘‘ صحیح ، رواہ النسائی ۔

Haidth Number: 1924
مرثد بن عبداللہ ؒ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ کے کسی صحابی نے مجھے حدیث بیان کی کہ اس نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :’’ روز قیامت مومن کا صدقہ ہی اس کے لیے باعث سایہ ہو گا ۔‘‘ صحیح ، رواہ احمد ۔

Haidth Number: 1925
ابن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ جو شخص عاشورہ کے دن اپنے اہل و عیال پر فراخی کے ساتھ خرچ کرتا ہے تو اللہ پورا سال اسے فراخی عطا فرما دیتا ہے ۔‘‘ سفیان (ثوری ؒ) نے فرمایا : ہم اس کا تجربہ کر چکے ہیں ، اور ہم نے اسے اسی طرح پایا ہے ۔ ضعیف جذا ، رواہ رزین (لم اجدہ) ۔

Haidth Number: 1926
اور امام بیہقی نے ابن مسعود ؓ ، ابوہریرہ ؓ ، ابوسعید ؓ اور جابر ؓ سے اسے شعب الایمان میں ذکر کیا ہے ، اور انہوں (امام بیہقی) نے اسے ضعیف قرار دیا ہے ۔ ضعیف ۔

Haidth Number: 1927
ابوامامہ ؓ بیان کرتے ہیں ، ابوذر ؓ نے عرض کیا ، اللہ کے نبی ! مجھے بتائیں کہ صدقہ کا کتنا ثواب ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا :’’ زیادہ سے زیادہ (سات سو گنا) اور اللہ کے ہاں مزید ہے ۔‘‘ ضعیف ۔

Haidth Number: 1928