Blog
Books
Search Hadith

فصل پنجم: سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی ہیبت اور وقار کا بیان

73 Hadiths Found

۔ (۱۲۲۱۰)۔ عَنْ صَالِحٍ، قَالَ ابْنُ شِہَابٍ: أَخْبَرَنِی عَبْدُ الْحَمِیدِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ زَیْدٍ، أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ سَعْدِ بْنِ أَبِی وَقَّاصٍ أَخْبَرَہُ، أَنَّ أَبَاہُ سَعْدَ بْنَ أَبِی وَقَّاصٍ قَالَ: اِسْتَأْذَنَ عُمَرُ عَلٰی رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، وَعِنْدَہُ نِسَائٌ مِنْ قُرَیْشٍیُکَلِّمْنَہُ وَیَسْتَکْثِرْنَہُ، عَالِیَۃٌ أَصْوَاتُہُنَّ، فَلَمَّا اسْتَأْذَنَ قُمْنَ یَبْتَدِرْنَ الْحِجَابَ، فَأَذِنَ لَہُ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَعْنِی فَدَخَلَ وَرَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَضْحَکُ، فَقَالَ عُمَرُ: أَضْحَکَ اللّٰہُ سِنَّکَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ! قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((عَجِبْتُ مِنْ ہٰؤُلَائِ اللَّاتِی کُنَّ عِنْدِی، فَلَمَّا سَمِعْنَ صَوْتَکَ ابْتَدَرْنَ الْحِجَابَ۔)) قَالَ عُمَرُ: فَأَنْتَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ! کُنْتَ أَحَقَّ أَنْ یَہَبْنَ، ثُمَّ قَالَ عُمَرُ: أَیْ عَدُوَّاتِ أَنْفُسِہِنَّ أَتَہَبْنَنِی وَلَا تَہَبْنَ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ؟ قُلْنَ: نَعَمْ، أَنْتَ أَغْلَظُ وَأَفَظُّ مِنْ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((وَالَّذِی نَفْسِی بِیَدِہِ مَا لَقِیَکَ الشَّیْطَانُ قَطُّ سَالِکًا فَجًّا إِلَّا سَلَکَ فَجًّا غَیْرَ فَجِّکَ۔)) وَقَالَ یَعْقُوبُ: مَا أُحْصِی مَا سَمِعْتُہُ یَقُولُ: حَدَّثَنَا صَالِحٌ، عَنِ ابْنِ شِہَابٍ۔ (مسند احمد: ۱۴۷۲)

سیدنا سعد بن ابی وقاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس جانے کی اجازت طلب کی، اس وقت کچھ قریشی خواتین آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں بیٹھی گفتگو کر رہی تھیں اور نان ونفقہ میں اضافے کا مطالبہ کر رہی تھیں اور ان کی آوازیں خاصی بلند ہورہی تھیں، جب سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اجازت طلب کی تو وہ جلدی سے چھپنے لگ گئیں، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کوآنے کی اجازت دی، جب وہ آئے تو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مسکرا رہے تھے، سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ آپ کے دانتوں کو ہنستا رکھے، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مجھے ان خواتین پر تعجب ہو رہا ہے، یہ میرے پاس بیٹھی ہوئی تھیں، جب انہو ں نے تمہاری آواز سنی تو جلدی سے چھپ گئیں۔ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ اس بات کے زیادہ حقدار ہیں کہ یہ آپ سے ڈریں۔ پھر سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اے اپنی جانوں کی دشمنو! تم مجھ سے ڈرتی ہو اور رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے نہیںڈرتیں؟ انہوں نے کہا: جی ہاں، تم رسول اللہ کی بہ نسبت سخت اور درشت مزاج ہو، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اے عمر! جب بھی شیطان تجھ سے ملتا ہے تو جس راستے پر تو چل رہا ہوتا ہے، وہ اس کے علاوہ کوئی اور راستہ اختیار کر لیتا ہے۔

Haidth Number: 12210

۔ (۱۲۲۱۱)۔ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ بْنِ أَبِی بَکْرَۃَ، أَنَّ الْأَسْوَدَ بْنَ سَرِیعٍ قَالَ: أَتَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! إِنِّی قَدْ حَمِدْتُ رَبِّی تَبَارَکَ وَتَعَالٰی بِمَحَامِدَ وَمدَحٍ وَإِیَّاکَ، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: ((أَمَا إِنَّ رَبَّکَ تَبَارَکَ وَتَعَالٰییُحِبُّ الْمَدْحَ، ہَاتِ مَا امْتَدَحْتَ بِہِ رَبَّکَ۔)) قَالَ: فَجَعَلْتُ أُنْشِدُہُ فَجَائَ رَجُلٌ فَاسْتَأْذَنَ أَدْلَمُ أَصْلَعُ أَعْسَرُ أَیْسَرُ، قَالَ: فَاسْتَنْصَتَنِی لَہُ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَوَصَفَ لَنَا أَبُو سَلَمَۃَ کَیْفَ اسْتَنْصَتَہُ، قَالَ: کَمَا صَنَعَ بِالْہِرِّ، فَدَخَلَ الرَّجُلُ فَتَکَلَّمَ سَاعَۃً ثُمَّ خَرَجَ، ثُمَّ أَخَذْتُ أُنْشِدُہُ أَیْضًا، ثُمَّ رَجَعَ بَعْدُ فَاسْتَنْصَتَنِی رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَوَصَفَہُ أَیْضًا، فَقُلْتُ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! مَنْ ذَا الَّذِی اسْتَنْصَتَّنِی لَہُ، فَقَالَ: ((ہٰذَا رَجُلٌ لَا یُحِبُّ الْبَاطِلَ ہٰذَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ۔)) (مسند احمد: ۱۵۶۷۵)

سیدنا اسودبن سریع ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں آیا اور میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں نے اپنے رب کی تعریفات بیان کی ہیں اور آپ کی بھی مدح سرائی کی ہے،رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یاد رکھو! تمہارے ربّ حمد کو پسند کرتا ہے، تم نے اپنے رب کی جو مدح کی ہے، وہ ذرا سناؤ تو سہی۔ میںآپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو سنانے لگا، اتنے میں ایک سیاہ فام، دراز قد، گنجا اور اپنے دائیں اور بائیں دونوںہاتھوں سے کام کرنے والا ایک آدمی آگیا۔ اس کے آنے پررسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے چپ کر ادیا۔ ابو سلمہ نے ہمارے سامنے ان کے چپ کرانے کی کیفیت بھی بیان کی کہ جیسے بلی کو آوازدی جاتی ہے، پس وہ آدمی آیا، اس نے کچھ دیر گفتگو کی اور اس کے بعد وہ چلا گیا، اس کے جانے کے بعد میں دوبارہ اپنا کلام پیش کرنے لگا، وہ آدمی دوبارہ آگیا، تو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے پھر خاموش کر ادیا۔ ابو سلمہ نے دوبارہ خاموش کرانے کی کیفیت کو دہرایا، دو تین مرتبہ ایسے ہی ہوا۔ میں نے کہا: اللہ کے رسول! یہ کون آدمی ہے جس کی آمد پر آپ نے مجھے خاموش کرادیا؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ وہ آدمی ہے جو لغو کو پسند نہیں کرتا، یہ عمر بن خطاب ہیں۔

Haidth Number: 12211
سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: میں اس گھر میں داخل ہوتی رہتی تھی، جس میں اللہ کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اور میرے والد مدفون تھے، میں وہاں کپڑا بھی اتار لیتی تھی اور کہتی تھی کہ ایک میرا شوہر ہیں اور ایک میرے والد، لیکن اللہ کی قسم! جب سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ دفن کیے گئے تو میں ان سے حیا کرتے ہوئے اپنے اوپر کپڑے لپیٹ کر داخل ہوتی تھی۔

Haidth Number: 12212
سیدنا بریدہ اسلمی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ ایک بار اللہ کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کسی غزوہ سے واپس تشریف لائے تو ایک سیاہ فام لونڈی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور اس نے کہا:میں نے نذر مانی تھی کہ اگر اللہ تعالیٰ آپ کو صحیح سالم واپس لائے تومیں آپ کے پاس دف بجاؤں گی۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر تم نے یہ نذر مانی ہے تو اسے پورا کر لو اور اگر تم نے یہ منت نہیں مانی تھی تو اس کام کو رہنے دو۔ پس وہ دف بجانے لگ گئی، اسی دوران سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ تشریف لے آئے، وہ دف بجاتی رہی، کچھ دوسرے حضرات بھی آئے، وہ مسلسل دف بجاتی رہی۔ لیکن بعد میں جب سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ آئے تو اس نے دف کو اپنے پیچھے کر لیا اور خود بھی چھپنے لگی۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: عمر! بیشک تجھ سے تو شیطان بھی ڈرتا ہے، میں یہاں بیٹھا ہوں اور یہ لوگ بھی آئے ہیں، یہ لونڈی دف بجانے میں مگن رہی، لیکن جب تم آئے تو اس نے یہ کاروائی کی ہے۔

Haidth Number: 12213
سیدناابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مدینہ منورہ کے داخلی راستوں پرفرشتے مقرر ہیں، دجال اور طاعون مدینہ منورہ میں داخل نہیں ہوسکیں گے۔

Haidth Number: 12655
اسامہ بن زید کے چچازاد عیاض سے مروی ہے، سیدنا اسامہ کی بیٹی اسی عیاض کی زوجیت میں تھی، ان سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے ایک آدمی کا ذکر کیا گیاکہ وہ کسی خوشحال علاقے سے نکلا،چنانچہ جب وہ مدینہ کے ایک راستے پر پہنچا تو وہ وباء میں مبتلا ہوگیا، عیاض کہتے ہیں: یہ سن کر لوگ خوف زدہ ہوگئے، لیکن نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مجھے امید ہے کہ کوئی ظالم شخص ہمارے اوپر مدینہ میں نہیں آسکے گا۔

Haidth Number: 12656
سیدناانس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: دجال ظاہر ہو گا اور وہ تمام روئے زمین کو روند دے گا، ما سوائے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے،جب وہ مدینہ منورہ کی طرف آئے گا، تو وہ اس کے ہر راستے پر فرشتوں کی صفوں کو پائے گا اور مدینہ میں داخل نہیں ہو سکے گا، پھر وہ جرف کی شورزدہ زمین کی طرف جائے گا اوروہاں اپنے ڈیرے ڈالے گا، مدینہ منورہ تین دفعہ جھٹکے گا اور اس میں موجود ہر منافق مرد اور عورت نکل کر اس کی طرف چلا جائے گا۔

Haidth Number: 12657
سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: عنقریب لوگ مدینہ کی طرف رجوع کریں گے، یہاں تک کہ ان کی سرحد سلاح نامی جگہ کے قریب ہی ہوگی۔

Haidth Number: 12658
سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کہ ایمان سمٹ کر مدینہ کی طرف آجائے گا، جیسے سانپ اپنے بل کی طرف لوٹ آتا ہے۔

Haidth Number: 12659

۔ (۱۳۰۰۸)۔ عَنْ اَبِیْ سَعِیْدِ نِ الْخُدْرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: حَدَّثَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم حَدِیْثًا طَوِیْلًا عَنِ الدَّجَّالِ، فَقَالَ فِیْمَایُحَدِّثُنَا قَالَ: ((تَاْتِی الدَّجَّالُ وَھُوَ مُحَرَّمٌ عَلَیْہِ اَنْ یَّدْخُلَ نِقَابَ الْمَدِیْنَۃِ فَیَخْرُجُ اِلَیْہِ رَجُلٌ یَوْمَئِذٍ وَھُوَ خَیْرُ النَّاسِ اَوْ مِنْ خَیْرِھِمْ فَیَقُوْلُ: اَشْہَدُ اَنَّکَ الدَّجَّالُ الَّذِیْ حَدَّثَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم حَدِیْثَہُ، فَیَقُوْلُ الدَّجَّالُ: اَرَاَیْتُمْ اِنْ قَتَلْتُ ہٰذَا ثُمَّ اَحْیَیْتُہُ، اَتَشُکُّوْنَ فِی الْاَمْرِ، فَیَقُوْلُوْنَ: لَا، فَیَقْتُلُہُ ثُمَّ یُحْیِیْہِ، فَیَقُوْلُ حِیْنَیَحْیَا: وَاللّٰہِ! مَا کُنْتُ قَطُّ اَشَدَّ بَصِیْرَۃً فِیْکَ مِنِّیْ الآْنَ، قَالَ: فَیُرِیْدُ قَتْلَہُ الثَّانِیَۃَ فَلَایُسَلَّطُ عَلَیْہِ۔)) (مسند احمد: ۱۱۳۳۸)

سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں دجال کے بارے طویل حدیث بیان کی، اس میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ بھی فرمایا تھا: جب دجال آئے گا تو مدینہ منورہ کے راستوں میں داخل ہونا اس پر حرام ہوگا، اس دور کا افضل ترین آدمی دجال کی طرف جا کر اس سے کہے گا: میں شہادت دیتا ہوں کہ تو وہی دجال ہے، جس کے متعلق رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمیں خبردار کر گئے ہیں، یہ سن کر دجال لوگوں سے کہے گا: کیا خیال ہے اگر میں اس شخص کو قتل کردوں اور پھر اسے زندہ کر دوں تو کیا تم میرے معاملے پھر بھی کوئی شک کرو گے؟ وہ کہیں گے: نہیں۔ چنانچہ دجال اس آدمی کو قتل کر کے زندہ کر دے گا، وہ آدمی زندہ ہونے کے بعد کہے گا: اللہ کی قسم! مجھے تیرے دجال ہونے کے متعلق جس قدر اب بصیرت ہے، اتنی تو پہلے بھی نہیں تھی، چنانچہ دجال اسے دوبارہ قتل کرنے کی کوشش کرے گا، لیکن وہ اسے قتل نہیں کر سکے گا۔

Haidth Number: 13008
سیدنا جابر بن عبداللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: دجال اس وقت نکلے گا، جب جب دین کمزور ہو جائے گا اور علم اٹھ جائے گا، اس وقت دجال کا ظہور ہوگا، وہ چالیس دنوں تک ٹھہرے گا، ان میں سے ایک دن ایک سال کے، ایک دن ایک مہنے کے اور ایک دن ایک ہفتے کے برابر ہوگا اور باقی دن عام دنوں کی طرح ہوں گے۔

Haidth Number: 13009
سیدہ اسماء بنت یزید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: دجال زمین میں چالیس سال قیام کرے گا، اس کا ایک سال ایک مہینے کی طرح، ایک مہینہ ایک ہفتے کی طرح، ایک ہفتہ ایک دن کی طرح اور ایک دن اس گھڑی کی طرح ہو گا، جس میں کا خشک پتہ آگ میں جل جاتا ہے۔

Haidth Number: 13010
سیدنا مجمع بن جاریہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: عیسیٰ بن مریم علیہ السلام مسیح دجال کو بابِ لُدّ کے پاس قتل کریں گے۔

Haidth Number: 13011