Blog
Books
Search Hadith

ابتدائی ایام ،انبیاء اور عجیب مخلوقات کا بیان

128 Hadiths Found
انس‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: برکت گھوڑوں کی پیشانیوں میں ہے

Haidth Number: 3144
انس‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: بیت المعمور ساتویں آسمان پر ہے، ہر دن اس میں ایک ہزار فرشتے داخل ہوتے ہیں جو قیامت تک اس میں دوبارہ داخل نہیں ہو سکیں گے

Haidth Number: 3145
طاؤس رحمۃ اللہ علیہ ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ : عیسیٰ علیہ السلام نے اپنی حجت اللہ تعالیٰ سے سیکھی، تو اللہ تعالیٰ نے انہیں اپنے اس قول میں حجت سکھا دی:جب اللہ تعالیٰ فرمائے گا : اے عیسیٰ کیا تم نے لوگوں سے کہا تھا کہ مجھے اور میری والدہ کو اللہ کے علاوہ معبود بنالو؟ پھر باقی حدیث مرفوعا بیان کی، ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: اللہ تعالیٰ عیسیٰ علیہ السلام کو سکھائے گا : تو پاک ہے، میرے لئے جائز ہی نہیں کہ جس بات کا مجھے حق نہیں میں وہ بات کہوں اگر میں نے کہا ہے تو تو اسے جانتا ہے۔ تو میرے دل کی بات بھی جانتا ہے اور تیرے نفس میں جو کچھ ہے میں اسے نہیں جانتا۔ بے شک تو تمام غیبوں کا جاننے والا ہے

Haidth Number: 3146

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ , قَالَ: أَقْبَلَتْ يَهُودُ إِلَى النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌, فَقَالُوا: يَا أَبَا الْقَاسِمِ! نَسْأَلُكَ عَنْ أَشْيَاءَ إِنْ أَجَبْتَنَا فِيهَا اتَّبَعْنَاكَ ، وَصَدَّقْنَاكَ وَآمَنَّا بِكَ ، قَالَ: فَأَخَذَ عَلَيْهِمْ مَا أَخَذَ إِسْرَائِيلُ عَلَى نَفْسِهِ ، قَالُوا: اللهُ عَلَى مَا نَقُولُ وَكِيلٌ ، قَالُوا: أَخْبِرْنَا عَنْ عَلامَةِ النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ:تَنَامُ عَيْنَاهُ ، وَلا يَنَامُ قَلْبُهُ. قَالُوا: أَخْبِرْنَا كَيْفَ تُؤَنِّثُ الْمَرْأَةُ وَكَيْفَ تُذْكِرُ؟ قَالَ: يَلْتَقِي الْمَاءَانِ ، فَإِنْ عَلا مَاءُ الْمَرْأَةِ مَاءَ الرَّجُلِ آنَثَتْ ، وَإِنْ عَلا مَاءُ الرَّجُلِ مَاءَ الْمَرْأَةِ أَذْكَرَتْ، قَالُوا: صَدَقْتَ ، قَالُوا: فَأَخْبِرْنَا عَنِ الرَّعْدِ مَا هُوَ؟ قَالَ: الرَّعْدُ مَلَكٌ مِّنَ الْمَلائِكَةِ مُوَكَّلٌ بِالسَّحَابِ، (بِيَدَیْهِ أَوْ فِي يَدِهِ مِخْرَاقٌ مِّنْ نَّارٍ يَزْجُرُ بِهِ السَّحَابَ) وَالصَّوْتُ الَّذِي يُسْمَعُ مِنْه زَجْرُہُ السَّحَابَ إِذَا زَجَرَهُ حَتَّى يَنْتَهِيَ إِلَى حَيْثُ أَمَرَهُ

عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، کہتے ہیں کہ یہودی نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کے پاس آئے اور کہنے لگے: اے ابو القاسم! ہم آپ سے کچھ سوالات پوچھیں گے ،اگر آپ نے ہمیں جواب دے دیا تو ہم آپ کی پیروی کریں گے آپ کی تصدیق کریں گے ،اور آپ پر ایمان لے آئیں گے۔آپ نے ان سے وہی وعدہ کیا جو اسرائیل (یعقوب علیہ السلام) نے خود سے کیا تھا۔ انہوں نے کہا:(جو ہم کہہ رہے ہیں اللہ اس کا نگران ہے) یہودیوں نے کہا: ہمیں نبی کی نشانی بتایئے ؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کی آنکھیں سوتی ہیں لیکن اس کا دل نہیں سوتا۔ انہوں نے کہا: ہمیں بتایئے کہ بچہ کس طرح مؤنث بنتا ہے اور کس طرح مذکر ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دونوں پانی ملتے ہیں اگر عورت کا پانی مرد کے پانی پر غالب آجائے تو بچہ مونث ہوتا ہے اور اگر مرد کا پانی عورت کے پانی پر غالب آجائے تو بچہ مذکر بنتا ہے۔ یہودیوں نے کہا: آپ نے سچ کہا۔ ہمیں رعد کے بارے میں بتایئے کہ وہ کیا ہے؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: رعد ایک فرشتہ ہے جو بادلوں کا نگران ہے( اس کے ہاتھوں میں یا اس کے ہاتھ میں آگ کا ایک کوڑاہے، جس سے وہ بادلوں کو جھڑکتا ہے) اور وہ آواز جو سنی جاتی ہے وہ اس کا بادلوں کو ڈانٹنا ہے حتی کہ وہ بادل کو ڈانٹتا ہوا مقررہ جگہ پر لے جاتا ہے

Haidth Number: 3147
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: میری آنکھیں سوتی ہیں لیکن میرا دل نہیں سوتا

Haidth Number: 3148
جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: بنی اسرائیل سے (روایات) بیان کرو اور کوئی حرج نہیں ،کیوں کہ ان میں عجیب واقعات ہوا کرتے تھے۔ پھر واقعہ بیان کرنے لگے: بنی اسرائیل کا ایک گروہ باہر نکلا اور اپنے کسی قبرستان میں آگئے۔ کہنے لگے: اگر ہم دو رکعت نماز پڑھیں اور اللہ عزوجل سے دعا کریں کہ وہ ہمارے لئے کوئی مردہ باہر نکالے جس سے ہم موت کے بارے میں سوال کر سکیں ۔ انہوں نے ایسا ہی کیا وہ اسی کیفیت میں تھے، اچانک ایک قبر سے آدمی نے اپنا سر نکالا، سر مئی سے رنگ کا تھا۔ پیشانی پر سجدوں کا نشان تھا، کہنے لگا: اے لوگو! تم مجھ سے کیا چاہتے ہو؟ مجھے مرے ہوئے سو سال ہو چکے ہیں لیکن ابھی تک موت کی حرارت ختم نہیں ہوئی حتی کہ یہ وقت آگیا ہے۔ اللہ سے دعا کرو کہ میں جس حال میں تھا، مجھے اسی میں واپس لوٹا دے

Haidth Number: 3149
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: سانپ جنوں کی مسخ شدہ صورتیں ہیں، جس طرح بنی اسرائیل کو بندروں اور خنزیروں کی صورت میں تبدیل کیا گیا

Haidth Number: 3150
عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: سانپ فاسق ہے ،بچھو فاسق ہے ،چوہیا فاسق ہے اور کوا فاسق ہے

Haidth Number: 3151
ابو درداء‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: اللہ تعالیٰ نے جب آدم علیہ السلام کو پیدا فرمایا، تو ان کے دائیں کاندھے پر ضرب لگائی اور سفید اولاد نکالی جو کہ چھوٹی چیونٹیوں کی مانند تھے۔ اور بائیں کاندھے پر ضرب لگائی تو اس سے سیاہ اولاد نکالی گویا کہ کوئلے ہوں ۔اللہ تعالیٰ نے دائیں طرف والوں کے لئےکہا: جنت کی طرف اور مجھے ذرہ بھر بھی پرواہ نہیں، اور بائیں طرف والوں کے لئے کہا: جہنم کی طرف اور مجھے ذرہ بھر بھی پرواہ نہیں

Haidth Number: 3152
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کو اپنی صورت پر پیدا کیا، ان کی لمبائی ساٹھ ہاتھ تھی۔ جب انہیں پیدا کیا تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا: جاؤ اور فرشتوں کی اس جماعت کو سلام کہو جو بیٹھے ہوئے ہیں اور غور سے سننا کہ وہ کیا جواب دیتے ہیں ۔کیوں کہ یہ تمہارا سلام اور تمہاری اولاد کا سلام ہوگا۔آدم علیہ السلام نے کہا: السلام علیکم ، فرشتوں نے کہا: السلام علیک ورحمۃ اللہ ۔انہوں نے ورحمۃ اللہ زیادہ کیا۔ جو شخص جنت میں داخل ہوگا آدم کی صورت پر ہوگا اس وقت سے اب تک مخلوق (قد میں) کم ہوتی آرہی ہے۔

Haidth Number: 3153
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے میر ا ہاتھ پکڑا اور فرمایا: اللہ تعالیٰ نے ہفتے کے دن مٹی پیدا کی، اتوار کے دن اس میں پہاڑ گاڑے، پیر کے دن درخت اگائے ،کام کاج کی چیزیں (لوہا وغیرہ) منگل کے دن پیدا کی، روشنی بدھ کے دن پیدا کی، اور جمعرات کے دن اس میں جانور پھیلا دیئے اور آدم علیہ السلام کو عصر کے بعد جمعے کے دن مخلوقات کے آخر میں پیدا کیا، عصر سے لے کر رات کے درمیان والی جمعے کی آخری گھڑی میں

Haidth Number: 3154
عائشہ رضی اللہ عنہا سے مرفوعا مروی ہے کہ فرشتے نور سے پیدا کئے گئے اور ابلیس سموم(گرم ہوا ) کی آگ سے پیدا کیا گیا اور آدم علیہ السلام اس چیز سے جو تمہیں بتا دی گئی ہے۔

Haidth Number: 3155
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ ایک حبشی مدینے میں دفن کیا گیا تو رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: یہ اس مٹی میں دفن کیا گیا ہے جس سے پیدا کیا گیا تھا

Haidth Number: 3156
انس بن مالک‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، کہتے ہیں کہ ایک آدمی رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کے پاس آیا اور کہنے لگا: اے مخلوق میں سب سے بہتر انسان !تو رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌ے فرمایا: وہ ابراہیم علیہ السلام تھے

Haidth Number: 3157
انس‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: میں نے معراج کی رات کچھ آدمی دیکھے جن کی باچھیں آگ کی قینچیوں سے کاٹی جا رہی تھیں، میں نے کہا: اے جبریل! یہ کون لوگ ہیں؟ جبریل علیہ السلام نے کہا: آپ کی امت کے خطیب، لوگوں کو نیکی کا حکم دیتے لیکن خود کو بھول جاتے حالانکہ یہ کتاب اللہ پڑھتے تھے کیا یہ عقل نہیں رکھتے تھے؟

Haidth Number: 3158
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: میرے لئے ساتویں آسمان میں سدرة المنتہی کو بلند کیا گیا اس کا بیر ہجر کے مٹکوں کی طرح تھا اور اس کا پتہ ہاتھی کے کان کی طرح۔ اس کے تنے سے دو ظاہر اور دو باطن نہریں نکلتی ہیں میں نے جبریل سے پوچھا: اے جبریل !یہ دونوں کس طرح کی ہیں؟ جبریل علیہ السلام نے کہا: باطن تو جنت میں ہیں جب کہ ظاہر نیل اور فرات ہیں۔

Haidth Number: 3159
عمر بن خطاب‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ:ہوا کسی قوم کے لئے عذاب بنا کر بھیجی جاتی ہے اور کسی قوم کے لئے رحمت۔( )

Haidth Number: 3160
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: میں نےجبریل علیہ السلام سے سوال کیا: موسیٰ علیہ السلام نے دونوں میں سے کونسی مدت پوری کی؟ جبریل علیہ السلام نے کہا: اکمل اور اتم مدت

Haidth Number: 3161
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: سیحان ،جیحان ،فرات اور نیل تمام کی تمام جنت کی نہریں ہیں۔

Haidth Number: 3162
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے کہ: میں اپنے بھائی یوسف علیہ السلام کے صبر اور کرم کو دیکھ کر بہت متعجب ہوا۔ اللہ تعالیٰ انہیں معاف فرمائے۔ جب ان کی طرف خواب کی تعبیر پوچھنے کے لئے دو آدمی بھیجے گئے اگر میں ہوتا تو اس وقت تک نہ بتاتا جب تک مجھے باہر نہ نکال دیا جاتا۔ اور مجھے ان کے صبر اور کرم کی وجہ سے پھر تعجب ہوا اللہ انہیں معاف فرمائے۔ انہیں باہر نکالا جانے لگا تو اس وقت تک نہ نکلے جب تک انہیں اپنا عذر نہ بتادیا ۔اگر میں ہوتا تو میں دروازے کی طرف جلدی کرتا ۔اگر یہ بات نہ ہوتی کہ وہ اللہ کے علاوہ کسی اور کی مدد سے جیل سے باہر آنا چاہ رہے تھے جبکہ انہوں نے کہا کہ: ‘‘اپنے آقا کے پاس میرا ذکر کرنا۔’’ تو وہ جیل میں (اتنی دیر) نہ رہتے

Haidth Number: 3163
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: جنت سے چار نہریں نکالی گئیں ،فرات، نیل ، سیحان اور جیحان

Haidth Number: 3164
انس بن مالک‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے جبریل سے فرمایا: میں نے کبھی بھی میکائیل کو ہنستے ہوئے نہیں دیکھا، جبریل نے کہا: جب سے جہنم پیدا کی گئی ہے میکائیل ہنسے نہیں ہیں

Haidth Number: 3165
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: سب سے پہلا شخص جس نے مہمانوں کی ضیافت کی ابراہیم علیہ السلام تھے، وہی پہلے شخص تھے جنہوں نے اسی (۸۰) سال کی عمر میں (بڑھئی کے) تیشے سے یا قدوم مقام پر سے ختنہ کیا ۔

Haidth Number: 3166
ابو درداء‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: داؤد علیہ السلام سب سے زیادہ عبادت گزار تھے

Haidth Number: 3167
عروہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، کہتے ہیں کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: اے بھانجے! رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌ہم میں سے کسی بیوی کو دوسری بیوی پر ہمارے پاس ٹھہرنے میں فضیلت (ترجیح) نہیں دیتے تھے۔ کم ہی کوئی دن ہوتا کہ وہ ہم سب کے پاس نہ آتے ہوں۔ وہ ہر بیوی کے قریب ہوتے حتی کہ اس تک پہنچ جاتے جس کی باری ہوتی اور اس کے پاس رات گزارتے ام المؤمنین سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا جب بوڑھی ہوگئیں اور اس بات سے ڈرنے لگیں کہ کہیں رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌انہیں چھوڑ نہ دیں تو انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میرا دن عائشہ کے لئے۔ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے ان کی یہ بات قبول کر لی، اسی بارے میں اور ان جیسی عورتوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی ،میرے خیال میں فرمایا: (النساء:۱۲۸) ترجمہ:اگر کسی عورت کو اپنے شوہر کی بے پرواہی یا بے رغبتی کا خوف ہو۔

Haidth Number: 3168
ابو سعیدخدری‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: بنی اسرائیل میں ایک چھوٹے قد کی عورت تھی، اس نے لکڑی کی دو ٹانگیں بنائیں ،پھر وہ دو چھوٹے قد کی عورتوں کے درمیان چلتی تھی اس نے سونے کی ایک انگوٹھی بنائی اور اس کے نگینے کے نیچے بہترین خوشبو کستوری رکھی۔ پھر جب وہ کسی مجلس کے پاس سے گزرتی تو انگوٹھی کو حرکت دیتی جس سے خوشبو پھوٹتی اور ایک روایت میں ہے کہ اس کے نگینے کا ڈھکن تھا، پھر جب وہ کسی مجلس کے پاس سے گزرتی تو اسے کھول دیتی جس سے خوشبو پھوٹ پڑتی

Haidth Number: 3169
جندب بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: تم سے پہلے لوگوں میں ایک آدمی زخمی ہوگیا اور زخم کی تکلیف سے پریشان ہو کر اس نے چھری لی اور اپنا بازو کاٹ دیا اس کا خون بند نہیں ہوا یہاں تک کہ وہ فوت ہوگیا۔ اللہ عزوجل نے فرمایا: میرے بندے نے اپنے متعلق مجھ سے پہلے فیصلہ کر لیا اس لئے میں نے اس پر جنت حرام کر دی

Haidth Number: 3170
ذی مخبر رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ یہ حکومت(امارت )حمیر میں تھی، پھر اللہ تعالیٰ نے ان سے چھین کر قریش میں رکھ دی

Haidth Number: 3171

عَنْ عُتْبَةَ بْنِ عَبْدٍ السُّلَمِيِّ أَنَّهُ حَدَّثَهُمْ وَكَان مِن أَصحَاب رَسُول اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌أَنَّ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ لَهُ رَجُل: كَيْفَ كَانَ أَوَّلُ شَأْنِكَ يَا رَسُولَ اللهِ؟ قَالَ: كَانَتْ حَاضِنَتِي مِنْ بَنِي سَعْدِ بْنِ بَكْرٍ فَانْطَلَقْتُ أَنَا وَابْنٌ لَهَا فِي بَهْمٍ لَنَا، وَلَمْ نَأْخُذْ مَعَنَا زَادًا فَقُلْتُ: يَا أَخِي! اذْهَبْ فَأْتِنَا بِزَادٍ مِّنْ عِنْدِ أُمِّنَا فَانْطَلَقَ أَخِي وَمَكَثْتُ عِنْدَ الْبَهْمِ فَأَقْبَلَ طَيْرَانِ أَبْيَضَانِ كَأَنَّهُمَا نَسْرَانِ فَقَالَ أَحَدُهُمَا لِصَاحِبِهِ: أَهُوَ هُوَ؟ قَالَ الآخر: نَعَمْ فَأَقْبَلَا يَبْتَدِرَانِي فَأَخَذَانِي فَبَطَحَانِي لِلْقَفَا فَشَقَّا بَطْنِي ثُمَّ اسْتَخْرَجَا قَلْبِي فَشَقَّاهُ فَأَخْرَجَا مِنْهُ عَلَقَتَيْنِ سَوْدَاوَيْنِ فَقَالَ أَحَدُهُمَا لِصَاحِبِهِ: ائْتِنِي بِمَاءِ ثَلْجٍ فَغَسَلَ بِهِ جَوْفِي ثُمَّ قَالَ: ائْتِنِي بِمَاءِ بَرَدٍ فَغَسَلَ بِهِ قَلْبِي ثُمَّ قَالَ: ائْتِنِي بِالسَّكِينَةِ فَذَرَه فِي قَلْبِي ثُمَّ قَالَ أَحَدُهُمَا لِصَاحِبِهِ: حِصْهُ فَحَاصَهُ وَخَتَمَ عَلَيْهِ بِخَاتَمِ النُّبُوَّةِ فَقَالَ أَحَدُهُمَا لِصَاحِبِهِ: اجْعَلْهُ فِي كِفَّةٍ وَاجْعَلْ أَلْفًا مِّنْ أُمَّتِهِ فِي كِفَّةٍ، قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : فَإِذَا أَنَا أَنْظُرُ إِلَى الْأَلْفِ فَوْقِي أُشْفِقُ أَنْ يَخِرَّ عَلَيَّ بَعْضُهُمْ فَقَالَ: لَوْ أَنَّ أُمَّتَهُ وُزِنَتْ بِهِ لَمَالَ بِهِمْ ثُمَّ انْطَلَقَا وَتَرَكَانِي قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : وَفَرِقْتُ فَرَقًا شَدِيدًا ثُمَّ انْطَلَقْتُ إِلَى أُمِّي فَأَخْبَرْتُهَا بِالَّذِي لَقِيتُ فَأَشْفَقَتْ عَلَيَّ أَنْ يَّكُونَ قَد ألْتبِسَ بِي، فَقَالَتْ: أُعِيذُكَ بِاللهِ فَرَحَلَتْ بَعِيرًا لَهَا فَجَعَلَتْنِي عَلَى الرَّحْلِ وَرَكِبَتْ خَلْفِي حَتَّى بَلَغْنَا إِلَى أُمِّي فَقَالَتْ: أَوَأَدَّيْتُ أَمَانَتِي وَذِمَّتِي؟ وَحَدَّثَتْهَا بِالَّذِي لَقِيتُ فَلَمْ يَرُعْهَا ذَلِكَ وَقَالَتْ: إِنِّي رَأَيْتُ خَرَجَ مِنِّي - يعني- نُورًا أَضَاءَتْ مِنْهُ قُصُورُ الشَّامِ.

عتبہ بن عبد سلمی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ کا ابتدائی معاملہ کیا تھا؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: میری رضاعی والدہ بنی سعد بن بکر سے تھی، میں اور اس کا بیٹا ریوڑ چراتے ہوئے نکلے، ہم نے اپنے ساتھ کھانا نہیں لیا تھا۔ میں نے کہا: بھائی جان! جاؤ،امی جان سے کھانا لے آؤ۔ میرا بھائی چلا گیا اور میں ریوڑ کے پاس ٹھہر گیا دو سفید پرندے اڑتے ہوئے آئے گویا کہ وہ ستارے ہوں، ایک نے اپنے ساتھی سے کہا: کیا یہی وہ بچہ ہے؟ دوسرے نے کہا: ہاں، وہ دونوں جلدی جلدی میری طرف آئےاور مجھے پکڑ لیا، اور گدی کے بل زمین پر لٹا دیا۔ دونوں نے میرا پیٹ چیر کر میرا دل نکال لیا ،پھر دل کو چیرا اور اس سے دو سیاہ ٹکڑے نکالے ایک نے دوسرے سے کہا: برف کا پانی دو۔ پھر اس نے میرا پیٹ دھویا، پھر کہا: مجھے اولوں کا پانی دو۔ پھر اس سے میرا دل دھویا، پھر کہا: میرے پاس سکینت لاؤ۔پھر اسے میرے دل میں اتارا اور ایک نے دوسرے ساتھی سے کہا۔ اسے سی دو (ٹانکے لگادو)اس نے سی دیا اور نبوت کی مہر لگا دی۔پھر ایک نے دوسرے سے کہا: اسے ایک پڑیے میں رکھو ، اور اس کی امت کے ایک ہزار لوگ دوسرے پلڑے میں رکھو، رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: میں اپنے اوپر ایک ہزار آدمی دیکھنے لگا اور ڈر رہا تھا کہ ان میں سے کوئی میرے اوپر نہ گر جائے ۔اس نے کہا؛ اگر اس کی تمام امت کا وزن اس سے کیا جائے تب بھی یہ ان پر بھاری رہے گا۔ پھر وہ دونوں چلے گئے اور مجھے چھوڑ دیا۔ رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: میں بری طرح ڈر گیا، پھر اپنی ماں کے پاس آیا۔ اور جو میرے ساتھ ہوا تھا انہیں بتایا۔ انہیں ڈر ہوا کہ کہیں میری عقل میں کچھ خلل نہ آگیا ہو۔ کہنے لگیں: میں تمہیں اللہ کی پناہ میں دیتی ہوں۔ پھر اپنے اونٹ پر کجاوہ کسا اور مجھے کجاوے پر بٹھا کر میرے پیچھے سوار ہو گئیں حتی کہ ہم امی جان کے پاس آگئے ۔کہنے لگیں:کیا میں نے اپنی امانت اور اپنا ذمہ ادا کردیا ہے ، اور انہیں میرے ساتھ پیش آنے والا واقعہ بیان کیا۔ وہ اس بات سے خوفزدہ نہیں ہوئیں اور کہنے لگیں: (حمل کے دوران) میں نے ایک نور (روشنی) دیکھا جو میرے اندر سے نکل رہا تھا جس سے شام کے محلات روشن ہوگئے۔

Haidth Number: 3172
عبداللہ‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہےکہ:گویا میں اس وادی میں موسیٰ علیہ السلام کی طرف دیکھ رہا ہوں، دو سفید چھوٹی چادروں سے احرام باندھے ہوئے ہیں ۔

Haidth Number: 3173