اَلرَّجْفُ: (ن) اضطراب شدید کو کہتے ہیں اور (رَجَفَتِ الْاَرْضُ اَوِالْبَحْرُ) کے معنٰی زمین یا سمندر میں زلزلہ آنا کے ہیں۔ بَحْرٌ رَجَّافٌ: متلاطم سمندر قرآن پاک میں ہے: (یَوۡمَ تَرۡجُفُ الۡاَرۡضُ وَ الۡجِبَالُ) (۷۳:۱۴) جب کہ زمین اور پہاڑ ہلنے لگیں گے۔ (یَوۡمَ تَرۡجُفُ الرَّاجِفَۃُ ۙ) (۷۹:۶) جب کہ زمین لرز جائے گی۔ (فَاَخَذَتۡہُمُ الرَّجۡفَۃُ ) (۷:۷۸) پس ان کو زلزلے نے پالیا۔ اَلْاِرجَافُ: (افعال) کوئی جھوٹی افواہ ھیلا کر یا کسی کام کے ذریعہ اضطراب پھیلانا کے ہیں قرآن پاک میں ہے: (وَّ الۡمُرۡجِفُوۡنَ فِی الۡمَدِیۡنَۃِ ) (۳۳:۶۰) اور جو لوگ مدینے میں جھوٹی افواہیں پھیلاتے ہیں۔ مثل مشہور ہے۔(1) اَلْاَرَاجِیْفُ مَلَاقِیْحُ الْفتَنِ: کہ جھوٹی افواہیں فتنوں کی جڑ ہیں۔
Words | Surah_No | Verse_No |
الرَّاجِفَةُ | سورة النازعات(79) | 6 |
الرَّجْفَةُ | سورة الأعراف(7) | 78 |
الرَّجْفَةُ | سورة الأعراف(7) | 91 |
الرَّجْفَةُ | سورة الأعراف(7) | 155 |
الرَّجْفَةُ | سورة العنكبوت(29) | 37 |
تَرْجُفُ | سورة المزمل(73) | 14 |
تَرْجُفُ | سورة النازعات(79) | 6 |
وَّالْمُرْجِفُوْنَ | سورة الأحزاب(33) | 60 |